Vbet Online Cassino Brasil

O Vbet Brasil é um dos sites de apostas mais procurados da América do Sul. Totalmente hospedado pelo respeitado arcoirisdh.com, o Vbet Brasil se dedica a fornecer aos seus membros experiências de jogo seguras e protegidas. A Vbet Brasil apresenta algumas das melhores e mais recentes máquinas caça-níqueis e jogos de mesa para os jogadores, dando-lhes a oportunidade de experimentar uma atmosfera de cassino da vida real em sua própria casa. A Vbet Brasil também vem com um forte sistema de bônus, permitindo aos jogadores desbloquear bônus e recompensas especiais que podem ser usados para ganhos em potencial. Em suma, a Vbet Brasil tem muito a oferecer a quem procura ação emocionante em um cassino online!

  • اعمال صالحہ کی تجارت رب کے ساتھ

    معزز قارئین: ہم تمام لوگوں کو معلوم ہے کہ اللہ نے ہماری زندگی اور اسباب زندگی کو بے مقصد نہیں پیدا کیا ہے،بلکہ اللہ تعالیٰ نے انسانی زندگی کا مقصد متعین کرنے کے ساتھ ہی تمام ضروریات کو بھی پیدا فرمایا تاکہ انسان کبھی بھی مقصد زندگی سے روگردانی نہ کرسکے،اور نہ ہی ہٹ سکے،اور اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں سے جس جنت کا وعدہ کیا ہے،بندہ بآسانی اس جنت تک بحسن وخوبی پہنچ سکے۔
    موضوع کی وضاحت: جس طرح انسان زندگی میں کاروبار کرکے اپنی روزی روٹی کو بڑھاتا ہے،اور بہت ساری جائداد جمع کرکے بے شمار دولت کا مالک بن جاتا ہے،اسی طرح اچھے اعمال کی تجارت بھی ہے کہ انسان اچھے اچھے اعمال کرکے اپنے آپ کو اللہ سے قریب کر لیتا ہے،جنت میں اعلیٰ مقام ومرتبہ کا حق دار بن جاتا ہے۔اور اللہ تعالیٰ بطور تکریم فرشتوں میں ایسے لوگوں کا ذکر کرتے ہیں،یہ صرف اچھے اعمال ہی کی بدولت ممکن ہے۔
    اللہ تعالیٰ بندے کو تھوڑے اعمال پر بے شمار اجر عطا فرماتا ہے،دنیا وآخرت کی ساری سعادتیں نچھاور کردیتا ہے،صدقہ کی مثال آپ کے سامنے ہے اللہ تعالیٰ صدقہ پر بندے کوکتنا زیادہ عطا فرماتا ہے آپ اس آیت سے معلوم فرمائیں، ارشاد باری تعالیٰ ہے:
    {مَثَلُ الَّذِينَ يُنْفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ فِي سَبِيلِ اللّٰهِ كَمَثَلِ حَبَّةٍ أَنْبَتَتْ سَبْعَ سَنَابِلَ فِي كُلِّ سُنْبُلَةٍ مِائَةُ حَبَّةٍ وَاللّٰهُ يُضَاعِفُ لِمَنْ يَّشَاء ُ وَاللّٰهُ وَاسِعٌ عَلِيمٌ}
    ’’جو لوگ اپنا مال اللہ تعالیٰ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں اس کی مثال اس دانے جیسی ہے جس میں سے سات بالیاں نکلیں اور ہر بالی میں سودانے ہوں، اور اللہ تعالیٰ جسے چاہے بڑھا چڑھا کر دے اور اللہ تعالیٰ کشادگی والااور علم والاہے‘‘ [البقرۃ:۲۶۱]
    اس آیت مبارکہ میں اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو یہ بتانا چاہتا ہے کہ تم اللہ کی راہ میں خرچ کرو،میں تمہیں گئی گنا زیادہ اجروثواب دوں گا۔وہ اس طرح کہ ایک کا سات سو بلکہ اس سے زیادہ عطا کروں گا۔ یہ بے مثال فضل و کرم اور انعام سوائے رب کے اور کوئی کر ہی نہیں سکتاہے۔
    اور رسول ﷺ نے یوں ارشاد فرمایا:
    ’’مَنْ تَصَدَّقَ بِعَدْلِ تَمْرَةٍ مِنْ كَسْبٍ طَيِّبٍ وَلَا يَقْبَلُ اللّٰهُ إِلَّا الطَّيِّبَ ،وَإِنَّ اللّٰهَ يَتَقَبَّلُهَا بِيَمِينِهِ، ثُمَّ يُرَبِّيهَا لِصَاحِبِهِ كَمَا يُرَبِّي أَحَدُكُمْ فَلُوَّهُ حَتّٰي تَكُونَ مِثْلَ الْجَبَلِ‘‘
    ’’جو شخص حلال کمائی سے ایک کھجور کے برابر صدقہ کرے اور اللہ تعالیٰ صرف حلال کمائی کے صدقہ کو قبول کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسے اپنے داہنے ہاتھ سے قبول کرتا ہے پھر صدقہ کرنے والے کے فائدے کے لیے اس میں زیادتی کرتا ہے۔ بالکل اسی طرح جیسے کوئی اپنے جانور کے بچے کو کھلا پلا کر بڑھاتا ہے تاآنکہ اس کا صدقہ پہاڑ کے برابر ہو جاتا ہے.
    [صحیح البخاری:۱۴۱۰]
    اس حدیث سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ جو شخص اللہ کی راہ میں پاک مال سے صدقہ کرتا ہے،تو اللہ اس کی حفاظت کرتا ہے،اور اللہ کی حفاظت حاصل ہوجائے اس سے بڑا انعام اور کیا ہو سکتا ہے،یہی نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ معمولی صدقہ کو بھی اس طرح پالتا پوستا اور پرورش کرتا ہے،جیسے کوئی اپنے شیر خوار بچے کی پرورش کرتا ہے،یہاں تک کہ وہ پہاڑ کے برابر ہوجاتا ہے،سبحان اللہ!کتنا عظیم ہے میرا رب !اسی لئے ہم سب کو چاہیے کہ ہم اپنی استطاعت کے مطابق زیادہ زیادہ سے صدقہ کریں،یہ صدقہ ہماری نجات،اور مال واولاد میں برکت کا سبب بنے گا،اور دنیا وآخرت میں ہمارے مسلمان ہونے کی گواہی دے گا۔ ان شاء اللہ
    پیارے رسول ﷺ نے صدقہ کے فوائد بیان کرتے ہوئے فرمایا:
    ’’صنائِعُ المعروفِ تَقِي مصارعَ السُّوئِ، والصدَقةُ خِفْيًا تُطفِيء ُ غضبَ الرَّبِّ، وصِلةُ الرَّحِمِ تَزيدُ فى العُمرِ، وكلُّ معروفٍ صدقةٌ، وأهلُ المعروفِ فى الدُّنيا هُم أهلُ المعروفِ فى الآخِرةِ‘‘
    ’’بھلائی کرنا بری موت سے بچاتا ہے،چھپا کر دیا گیا صدقہ رب کے غصہ کو بجھاتا ہے،صلہ رحمی سے عمر میں اضافہ ہوتا ہے،اور ہر نیکی صدقہ ہے،دنیا میں نیکی کرنے والے قیامت کے دن بھی بھلائی پانے والے ہوں گے۔
    [صحیح الترغیب:۸۹۰]
    اس حدیث سے معلوم ہوا اللہ سے اجر عظیم پانے کیلئے ہمیشہ نیکی اور صدقہ کرنے کا حوصلہ رکھنا چاہئے،کیونکہ جو شخص بھی اللہ سے نیکی اور صدقہ کے ذریعہ تجارت کرتا ہے وہ کبھی بھی نقصان میں نہیں رہتا ہے،کیونکہ جب بندہ اچھے اعمال کے ذریعہ اللہ سے سودا کرتا ہے،تو اللہ بندے کوایسی ایسی نعمتیں عطا فرماتا ہے جسے دنیا اور دنیا کی تمام چیزیں دے کر بھی خریدنا ناممکن ہوتا ہے۔
    صدقہ بہت ہی عظیم عمل ہے،اس کے فوائد دنیا وآخرت میں پھیلے ہوئے ہیں،قیامت کا ہولناک دن ہوگا، اور اللہ تعالیٰ صدقہ دینے والے شخص کو اپنے عرش کے سائے میں جگہ عنایت فرمائے گا ۔ارشاد نبوی ہے:
    ’’وَرَجُلٌ تَصَدَّقَ بِصَدَقَةٍ فَأَخْفَاهَا حَتّٰي لَا تَعْلَمَ شِمَالُهُ مَا تُنْفِقُ يَمِينُهُ‘‘’’وہ انسان جو صدقہ کرے اور اسے اس درجہ چھپائے کہ بائیں ہاتھ کو بھی خبر نہ ہو کہ داہنے ہاتھ نے کیا خرچ کیا۔[صحیح بخاری:۱۴۲۳]
    اللہ نے ہماری زندگی کو کامیاب بنانے کیلئے بہت سے اعمال اور اوقات میں خوب برکت رکھی ہے، کیوں؟اس لئے کہ وہ ہم سے محبت کرتا ہے،اور ہمیں جہنم سے بچا کر جنت دینا چاہتا ہے، مثلاً اللہ نے رمضان کی ایک رات کی عبادت کو ہزار مہینہ کی عبادت سے بہتر بتایا ہے،جسے قرآن لیلۃ القدر کا نام دیتا ہے،اسی طرح مسجد حرام میں ایک نماز کا اجر وثواب دوسرے مساجد کے بالمقابل ایک لاکھ نماز کے برابر ہے،اور ایک نیکی کا بدلہ دس گنا دیتا ہے،پانچ نمازوں کا ثواب پچاس نمازوں کی طرح ہے گویا ادائیگی میں پانچ ہیں اور ثواب میں پچاس،یہ سب اللہ کا فضل وکرم نہیں ہے، بندوں سے محبت نہیں ہے تو اور کیا ہے۔
    معزز قارئین! انسانی مزاج مفاد پرست اور جلد باز واقع ہوا ہے،ضرورتیں اسے حرکت و عمل پر مجبور کرتی ہیں،اس لئے یہ سمجھنا بے حدضروری ہے کہ ہمیں نیک اعمال کی ضرورت کیوں ہے؟
    جہنم سے نجات اور جنت کا حصول،تخلیق انسانی کے مقصد کی تکمیل کی بنیاد ہی ربانی ہدایات کی اتباع اور اچھے اعمال کی ادائیگی پر رکھی گئی ہے،اگر اچھے اعمال اور رب العالمین کی اطاعت نہیں ہوگی تو رب کا وعدہ بھی پورا نہ ہوپائے گا،آپ نے اصحاب کہف کو نہیں جانا،اللہ نے ان کی حفاظت کی ،ان کے دین وایمان کی حفاظت کی،ان کے مشن کی حفاظت کی،کیونکہ ان کے پاس اعمال صالحہ کا خزانہ تھا،ایمان،دعوت وتبلیغ،صبر وتحمل،دعاء واستقامت،توکل علی اللہ کیا نہیں تھا،واقعی ان کی زندگی اعمال کا خوبصورت گلدستہ تھی۔ آج ہمیں اسی محکم اور مضبوط کردار کی ضرورت ہے۔
    آج حالات بے حد خراب ہیں،اعمال صالحہ انجام دینا مشکل ہے،اس لئے ہمیں رب سے دعا کرنی چاہئے،توفیق مانگنی چاہئے،اور نیکی کے مواقع ضائع نہیں کرنے چاہئے،اور ہر حال میں ایمان اور اعمال صالحہ پر ڈٹے رہنا چاہیے،اسی میں نجات اور کامیابی ہے اللہ کا فرمان ہے:
    {مَنْ عَمِلَ صَالِحًا مِنْ ذَكَرٍ أَوْ أُنْثَي وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَلَنُحْيِيَنَّهُ حَيَاةً طَيِّبَةً وَلَنَجْزِيَنَّهُمْ أَجْرَهُمْ بِأَحْسَنِ مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ}
    ’’جو شخص نیک عمل کرے مرد ہو یا عورت، لیکن باایمان ہو تو ہم اسے یقیناً نہایت بہتر زندگی عطا فرمائیں گے۔ اور ان کے نیک اعمال کا بہتر بدلہ بھی انہیں ضرور ضرور دیں گے‘‘[النحل:۹۷]
    اس لئے ہم سب کو چاہئے کہ ہم نیک اعمال کریں،اپنے ایمان کی حفاظت کریں،اچھے اچھے اعمال کا اللہ سے سودا کریں،اللہ نے چاہا تو ہم دنیا میں بھی سکون کی زندگی پائیں گے اور آخرت میں اللہ کی جنت میں داخل ہوں گے،جہنم سے نجات پائیں گے،اور اللہ کا وعدہ پورا ہوگا ۔ان شاء اللہ

نیا شمارہ

مصنفین

Website Design By: Decode Wings