Vbet Online Cassino Brasil

O Vbet Brasil é um dos sites de apostas mais procurados da América do Sul. Totalmente hospedado pelo respeitado arcoirisdh.com, o Vbet Brasil se dedica a fornecer aos seus membros experiências de jogo seguras e protegidas. A Vbet Brasil apresenta algumas das melhores e mais recentes máquinas caça-níqueis e jogos de mesa para os jogadores, dando-lhes a oportunidade de experimentar uma atmosfera de cassino da vida real em sua própria casa. A Vbet Brasil também vem com um forte sistema de bônus, permitindo aos jogadores desbloquear bônus e recompensas especiais que podem ser usados para ganhos em potencial. Em suma, a Vbet Brasil tem muito a oferecer a quem procura ação emocionante em um cassino online!

  • (اُن ثقہ رواۃ کا تذکرہ جن کی توثیق امام دار قطنی رحمہ اللہ نے اپنی کتاب ’’الضعفاء‘‘ میں کی ہے) (قسط رابع)

    ٭ (راوی نمبر :۱۲) سعید بن سمعان الانصاری رحمہ اللہ
    نام و نسب: سعید بن سمعان الانصاری الزرقی المدنی رحمہ اللہ
    اساتذہ : آپ کے اساتذہ کے نام درج ذیل ہیں:
    (۱) ابو ہریرہ عبد الرحمن بن صخر الدوسی رضی اللہ عنہ (۲) ابن حسنہ الجہنی رحمہ اللہ
    تلامذہ: آپ کے شاگردوں کے نام درج ذیل ہیں:
    (۱) ابو سعید سابق بن عبد اللہ الجزری رحمہ اللہ (۲) محمد بن عبد الرحمن ابن ابو ذئب المدنی رحمہ اللہ
    امام دارقطنی رحمہ اللہ عبد اللہ بن زیاد بن سمعان کے ترجمے میں فرماتے ہیں:
    ’’وسعيد بن سمعان ثقة، تابعي، مدني‘‘
    ’’سعید بن سمعان ثقہ، تابعی اور مدنی ہیں‘‘
    [الضعفاء والمتروکون بتحقیق موفق بن عبد اللّٰہ: ص:۲۵۷، ت:۳۰۹]
    راقم کہتا ہے کہ سعید بن سمعان المدنی رحمہ اللہ کا ترجمہ’’ الکمال للمقدسی‘‘ اور’’ تہذیب الکمال للمزی‘‘ میں موجود ہے لیکن آپ دونوں ائمہ کرام نے امام دارقطنی رحمہ اللہ کی توثیق کا ذکر نہیں کیا ہے لیکن امام ابن حجر العسقلانی رحمہ اللہ نے’’ تہذیب ‘‘میں امام دار قطنی رحمہ اللہ کی توثیق کا ذکر کیا ہے لیکن وہ یہ کتاب الضعفاء والی توثیق نہیں ہے بلکہ حافظ برقانی رحمہ اللہ کی نقل کردہ توثیق ہے۔
    آپ رحمہ اللہ سنن ابو داؤد، سنن ترمذی اور سنن نسائی وغیرہ کے راوی ہیں ۔
    دیکھیں :[الکمال للمقدسی بتحقیق شادی بن محمد:۵؍۱۵۲، ت:۲۸۶۷،وتہذیب الکمال للمزی بتحقیق بشار عواد:۱۰؍۴۹۰، ت:۲۲۹۳،وتہذیب التہذیب:۴؍۴۵، ت:۷۲، الناشر:مطبعۃ دائرۃ المعارف النظامیۃ، الہند]
    سعید بن سمعان الانصاری رحمہ اللہ کی بابت چند ائمہ کرام کے اقوال :
    امام ابو الحسن علی بن عبد اللہ المدینی البصری رحمہ اللہ (المتوفی:۲۳۴ھ)
    ’’وهو عندنا ثقة‘‘
    ’’سعید ہمارے نزدیک ثقہ ہیں‘‘
    [سوالات محمد بن عثمان بن ابی شیبۃ لعلی بن المدینی: ص:۱۳۰، ت:۱۶۳]
    اما م ابو الحسن احمد بن عبد اللہ العجلی رحمہ اللہ(المتوفی:۲۶۱ھ)
    ’’مدنِي تَابِعِيّ ثِقَةٌ‘‘
    ’’سعید مدنی تابعی ہیں اور ثقہ ہیں‘‘
    [معرفۃ الثقات بتحقیق عبد العلیم البستوی:۱؍۴۰۰، ت:۵۹۷]
    امام حافظ ابن حجر العسقلانی رحمہ اللہ (المتوفی:۸۵۲ھ)
    ’’ثقة، لم يصب الازدي فى تضعيفه‘‘
    ’’آپ ثقہ ہیں اور امام ازدی رحمہ اللہ نے آپ کو جو ضعیف کہا ہے، اُس میں آپ درستگی کو نہیں پہنچے‘‘
    [تقریب التہذیب بتحقیق محمد عوامۃ ،ص:۲۳۷، ت:۲۳۳۱]
    مزید اقوال کے لیے دیکھیں : [تہذیب الکمال للمزی بتحقیق بشار عواد :۱۰؍۴۹۰ ،ت:۲۲۹۳]
    فائدہ: امام احمد البرقانی رحمہ اللہ ، امام دارقطنی رحمہ اللہ سے سعید بن سمعان کی بابت سوال کرتے ہیں تو آپ رحمہ اللہ جواباًعرض کرتے ہیں :
    ’’مدنی ثقۃ‘‘’’آپ مدنی ہیں اور ثقہ ہیں‘‘ [سوالات البرقانی للدارقطنی بتحقیق القشقری : ص:۳۳، ت:۱۸۲]
    ٭ (راوی نمبر:۱۳) علی بن مسہر القرشی رحمہ اللہ
    نام و نسب : ابو الحسن علی بن مسہر القرشی الکوفی رحمہ اللہ
    اساتذہ: آپ کے چند اساتذہ کے نام درج ذیل ہیں:
    (۱) اسماعیل بن ابو خالد الکوفی رحمہ اللہ (۲) سعید بن ابو عروبہ البصری رحمہ اللہ (۳) سلیمان بن مہران الاعمش رحمہ اللہ
    تلامذہ: آپ کے چند شاگردوں کے نام درج ذیل ہیں:
    (۱) بشر بن آدم البغدادی رحمہ اللہ (۲) خالد بن محمد الکوفی رحمہ اللہ (۳) اسماعیل بن خلیل الکوفی رحمہ اللہ
    امام دارقطنی رحمہ اللہ موصوف کے بھائی عبد الرحمن بن مسہر کے ترجمے میں فرماتے ہیں:
    ’’واخوہ ثقة‘‘
    ’’عبد الرحمن کے بھائی علی بن مسہر ثقہ ہیں‘‘
    [الضعفاء والمتروکون بتحقیق موفق بن عبد اللّٰہ: ص:۲۷۳، ت:۳۳۵]
    راقم کہتا ہے کہ علی بن مسہر الکوفی رحمہ اللہ کا ترجمہ ’’الکمال للمقدسی‘‘ اور’’ تہذیب الکمال للمزی‘‘ میں موجود ہے لیکن امام مقدسی اور امام مزی رحمہما اللہ نے امام دارقطنی رحمہ اللہ کی توثیق کا ذکر نہیں کیا ہے اور نا ہی امام ابن حجر رحمہ اللہ نے ’’تہذیب التہذیب ‘‘میں کیا ہے۔
    آپ رحمہ اللہ صحیح بخاری، صحیح مسلم اور سنن ابو داؤد وغیرہ کے راوی ہیں ۔
    دیکھیں: [الکمال للمقدسی بتحقیق شادی بن محمد:۷؍۴۱۰، ت:۴۶۴۰،وتہذیب الکمال للمزی بتحقیق بشار عواد:۲۱؍۱۳۵، ت:۴۱۳۷،وتہذیب التہذیب:۷؍۳۸۳،ت:۶۲۳، الناشر:مطبعۃ دائرۃ المعارف النظامیۃ، الہند]
    علی بن مسہر الکوفی رحمہ اللہ کی بابت چند ائمہ کرام کے اقوال :
    اما م ابو عبد اللہ محمد بن سعد البغدادی ،المعروف بابن سعد رحمہ اللہ(المتوفی:۲۳۰ھ)
    ’’ وكان ثقة كثير الحديث‘‘
    ’’علی بن مسہر ثقہ کثیر الحدیث تھے‘‘
    [الطبقات الکبریٰ بتحقیق محمد عبد القادر: ۶؍۳۶۱، ت:۲۶۹۹]
    امام ابو زکریا یحییٰ بن معین البغدادی رحمہ اللہ (المتوفی:۲۳۳ھ)
    ’’كَانَ عَليّ بن مسْهر ثبتا…وَكَانَ عَليّ بن مسْهر اثبت من ابن نمير‘‘
    ’’علی بن مسہر ثبت (ثقہ مضبوط حافظہ والے) تھے… اورعلی بن مسہر ابن نمیر رحمہ اللہ سے زیادہ اثبت ہیں‘‘
    [تاریخ ابن معین (روایۃ الدوری) بتحقیق احمد محمد:۴؍۴۴، ت:۳۰۵۸]
    امام ابو حاتم محمد بن حبان البستی ،المعروف بابن حبان رحمہ اللہ (المتوفی:۳۵۴ھ)
    ’’من متقني اهل الكوفة‘‘ ’’اہل کوفہ کے متقن لوگوں میں سے ہیں‘‘[مشاہیر علماء الامصار بتحقیق مرزوق علی ابراہیم :ص:۲۷۰، ت:۱۳۵۷]
    مزید اقوال کے لیے دیکھیں : [تہذیب الکمال للمزی بتحقیق بشار عواد :۲۱؍۱۳۵، ت:۴۱۳۷]
    ٭ (راوی نمبر:۱۴) اسماعیل بن عبید اللہ القرشی رحمہ اللہ
    نام و نسب: ابو عبد الحمید اسماعیل بن عبید اللہ بن ابو المہاجراقرم القرشی المخزومی الدمشقی رحمہ اللہ
    اساتذہ: آپ کے چند اساتذہ کے نام درج ذیل ہیں:
    (۱)انس بن مالک المدنی رضی اللہ عنہ (۲)سائب بن یزید الکندی رضی اللہ عنہ(۳)یزید بن نمران المذحجی رحمہ اللہ
    تلامذہ: آپ کے چند شاگردوں کے نام درج ذیل ہیں:
    (۱) ربیعہ بن یزید الدمشقی رحمہ اللہ (۲) سعید بن عبد العزیز التنوخی رحمہ اللہ (۳) عبد االلہ بن عبد الرحمن الازدی رحمہ اللہ
    امام دارقطنی رحمہ اللہ عبد الرحمن بن یزید بن تمیم کے ترجمے میں فرماتے ہیں:
    ’’وإسماعیل ہذا ثقۃ‘‘ ’’یہ اسماعیل ثقہ ہیں‘‘ [الضعفاء والمتروکون بتحقیق موفق بن عبد اللّٰہ:ص:۲۷۴، ت: ۳۳۶]
    راقم کہتا ہے کہ اسماعیل بن عبید اللہ القرشی رحمہ اللہ کا ترجمہ’’ الکمال للمقدسی‘‘ اور’’ تہذیب الکمال للمزی‘‘ میں موجود ہے۔ امام مقدسی رحمہ اللہ نے امام دارقطنی رحمہ اللہ کی توثیق کا ذکر نہیں کیا ہے جبکہ امام مزی رحمہ اللہ نے امام دارقطنی رحمہ اللہ کی توثیق کا ذکر کیا ہے۔ والحمد للہ۔
    آپ رحمہ اللہ صحیح بخاری، صحیح مسلم اور سنن ابو داؤد وغیرہ کے راوی ہیں ۔
    دیکھیں : [الکمال للمقدسی بتحقیق شادی:۳؍۲۸۴، ت:۱۶۳۸،وتہذیب الکمال للمزی بتحقیق بشار:۳؍۱۴۳، ت:۴۶۵]
    اسماعیل بن عبید اللہ القرشی رحمہ اللہ کی بابت چند ائمہ کرام کے اقوال :
    اما م ابو الحسن احمد بن عبد اللہ العجلی رحمہ اللہ(المتوفی:۲۶۱ھ)
    ’’شَامی، تَابِعِیّ، ثِقَۃ‘‘’’اسماعیل بن عبید اللہ شامی، تابعی اور ثقہ ہیں‘‘[معرفۃ الثقات بتحقیق عبد العلیم البستوی:۱؍۲۲۶، ت:۹۳]
    امام شمس الدین محمد بن احمد الذہبی رحمہ اللہ (المتوفی:۷۴۸ھ)
    ’’مِنْ ثِقَاتِ الشَّامِيِّينَ وَعُلَمَائِهِمُ الْكِبَارُ‘‘ ’’اسماعیل بن عبید اللہ شام کے ثقات اور اُن کے کبار علمائے کرام میں سے ایک ہیں‘‘[تاریخ الإسلام بتحقیق بشار عواد:۳؍۶۱۴، ت:۱۵]
    امام حافظ ابن حجر العسقلانی رحمہ اللہ (المتوفی:۸۵۲ھ)
    ’’ثقۃ‘‘’’آپ ثقہ ہیں‘‘ [تقریب التہذیب بتحقیق محمد عوامۃ ،ص:۱۰۹، ت:۴۶۶]
    مزید اقوال کے لیے دیکھیں : [تہذیب الکمال للمزی بتحقیق بشار عواد:۳؍۱۴۳، ت:۴۶۵]
    ٭ (راوی نمبر:۱۵) فلیح بن سلیمان المدنی رحمہ اللہ
    نام ونسب : ابو یحییٰ فلیح بن سلیمان بن ابو المغیرہ المدنی الاسلمی رحمہ اللہ
    اساتذہ : آپ کے چند اساتذہ کے نام درج ذیل ہیں :
    (۱) امام محمد بن مسلم ابن شہاب الزہری رحمہ اللہ (۲) امام ابو حازم سلمہ بن دینار المخزومی رحمہ اللہ
    (۳) فقیہ سعید بن الحارث الانصاری رحمہ اللہ
    تلامذہ: آپ کے چند شاگردوں کے نام درج ذیل ہیں :
    (۱) امام عبد اللہ بن المبارک رحمہ اللہ (۲) امام ابو داؤد الطیالسی رحمہ اللہ
    (۳) امام ابو عامر عبد الملک بن عمرو العقدی رحمہ اللہ
    وفات: ۱۶۸ ھ
    امام دارقطنی رحمہ اللہ موصوف کے بھائی عبد الحمید بن سلیمان کے ترجمے میں فرماتے ہیں:
    ’’واخوه ثقة‘‘’’عبد الحمید کے بھائی فلیح بن سلیمان ثقہ ہیں‘‘
    [الضعفاء والمتروکون بتحقیق موفق بن عبد اللّٰہ: ص:۲۸۲، ت:۳۵۱]
    راقم کہتا ہے کہ فلیح بن سلیمان المدنی رحمہ اللہ کا ترجمہ ’’الکمال للمقدسی‘‘ اور’’ تہذیب الکمال للمزی ‘‘میں موجود ہے لیکن امام مقدسی اور امام مزی رحمہما اللہ نے امام دارقطنی رحمہ اللہ کی توثیق کا ذکر نہیں کیا ہے اور نا ہی امام ابن حجر رحمہ اللہ نے’’ تہذیب التہذیب‘‘ میں کیا ہے۔
    آپ رحمہ اللہ صحیح بخاری، صحیح مسلم اور سنن ابو داؤد وغیرہ کے راوی ہیں ۔
    دیکھیں:[الکمال للمقدسی بتحقیق شادی:۸؍۱۶۹، ت:۵۰۶۶،وتہذیب الکمال للمزی بتحقیق بشار:۲۳؍۳۱۷، ت:۴۷۷۵،وتہذیب التہذیب:۸؍۳۰۳، ت:۵۵۳، الناشر:مطبعۃ دائرۃ المعارف النظامیۃ، الہند]
    فلیح بن سلیمان المدنی رحمہ اللہ کی بابت چند ائمہ کرام کے اقوال :
    امام ابو حاتم محمد بن حبان البستی ،المعروف بابن حبان رحمہ اللہ (المتوفی:۳۵۴ھ):
    ’’من متقني اهل المدينة وحفاظهم‘
    ’’اہل مدینہ کے متقن اور حفاظ لوگوں میں سے تھے‘‘
    [مشاہیر علماء الامصار بتحقیق مرزوق علٰی ابراہیم :ص:۲۲۵، ت:۱۱۱۷]
    امام ابو احمد بن عدی الجرجانی رحمہ اللہ (المتوفی:۳۶۵ھ):
    ’’وهو عندي لا باس به‘‘
    ’’ میرے نزدیک فلیح میں کوئی حرج نہیں ہے‘‘
    [الکامل فی ضعفاء الرجال بتحقیق عادل احمد ورفقائہ:۷؍۱۴۴، ت:۱۵۷۵]
    امام حافظ ابن حجر العسقلانی رحمہ اللہ (المتوفی:۸۵۲ھ):
    ’’فليح وهو مضعف عند ابن معين والنسائي وابي داؤد ووثقه آخرون فحديثه من قبيل الحسن‘‘
    ’’فلیح بن سلیمان ابن معین ، نسائی اور ابو داود رحہم اللہ کے نزدیک ضعیف ہیںاور دوسرے ائمہ کرام نے ان کی توثیق کی ہے۔ لہٰذا ان کی حدیث حسن کے قبیل سے ہے‘‘
    [فتح الباری ،تحت الحدیث:۹۸۵]
    مزید اقوال اور تفصیل کے لیے دیکھیں، راقم کا مضمون:فلیح بن سلیمان المدنی رحمہ اللہ، جرح و تعدیل کے میزان پر۔
    جاری ہے…………

نیا شمارہ

مصنفین

Website Design By: Decode Wings