Vbet Online Cassino Brasil

O Vbet Brasil é um dos sites de apostas mais procurados da América do Sul. Totalmente hospedado pelo respeitado arcoirisdh.com, o Vbet Brasil se dedica a fornecer aos seus membros experiências de jogo seguras e protegidas. A Vbet Brasil apresenta algumas das melhores e mais recentes máquinas caça-níqueis e jogos de mesa para os jogadores, dando-lhes a oportunidade de experimentar uma atmosfera de cassino da vida real em sua própria casa. A Vbet Brasil também vem com um forte sistema de bônus, permitindo aos jogadores desbloquear bônus e recompensas especiais que podem ser usados para ganhos em potencial. Em suma, a Vbet Brasil tem muito a oferecer a quem procura ação emocionante em um cassino online!

  • درس حدیث

    عن ابن عمررضي اللّٰه عنهما قال: قال رسول اللّٰه صلى اللّٰه عليه وسلم: ’’إن من الشجر شجرة لا يسقط ورقها، وإنها مثل المسلم، فحدثوني ما هي فوقع الناس فى شجر البوادي قال عبد اللّٰه: ووقع فى نفسي انها النخلة، فاستحييت، ثم قالوا: حدثنا ما هي يا رسول اللّٰه قال: هي النخل‘‘۔
    [الحدیث :۶۱،اطرافہ فی:۶۲،۷۲،۱۳۱،۲۲۰۹،۴۶۹۸،۵۴۴۴،۵۴۴۸،۶۱۳۲،۶۱۴۴.شرح القسطلانی = إرشاد الساری لشرح صحیح البخاری:۱؍۱۵۷]
    ترجمہ:
    ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیںکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’درختوں میں ایک درخت ایسا ہے کہ اس کے پتے نہیں جھڑتے اور مسلمان کی مثال اسی درخت کی سی ہے۔ بتاؤ وہ کون سا درخت ہے؟ یہ سن کر لوگوں کا خیال جنگل کے درختوں کی طرف دوڑا۔ عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا میرے دل میں آیا کہ وہ کھجور کا درخت ہے۔ مگر میں اپنی (کم سنی کی) شرم سے نہ بولا۔ آخر صحابہ نے نبی کریمﷺہی سے پوچھا کہ وہ کون سا درخت ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا وہ کھجور کا درخت ہے‘‘۔
    [صحیح البخاری:ح:۶۱]
    شرح حدیث:
    ’’وبركة النخلة موجودة فى جميع اجزائها مستمرة فى جميع احوالها فمن حين تطلع إلى ان تيبس توكل انواعا ثم بعد ذلك ينتفع بجميع اجزائها حتي النوي فى علف الدواب والليف فى الحبال وغير ذلك مما لايخفي وكذلك بركة المسلم عامة فى جميع الاحوال ونفعه مستمر له ولغيره حتي بعد موته‘‘۔
    حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کہتے ہیں:’’کھجورکے درخت کی برکت اس کے تمام اجزاء میںاس کی تمام حالتوں میں برقرار رہتی ہے ،پکنے سے لے کر مرجھانے تک مختلف قسم کے کھجو ر اس سے کھائے جاتے ہیں،پھراس کے بعد اس کے تمام اجزاء سے فائدے اٹھائے جاتے ہیںیہاں تک کہ اس کی گٹھلی جانوروں کے چارے میں اور اس کا ریشہ رسی بنانے وغیرہ کے کام میںآتاہے مزید اس کے علاوہ فوائد کسی سے مخفی نہیںہیں،اسی طرح مسلمان کی بھی برکت اس کے لیے اور تمام لوگوں کے لیے موت سے پہلے اور موت کے بعد عام ہوتی ہے‘‘۔
    [فتح الباری لابن حجر:۱؍۱۴۵ ۔۱۴۶]
    مستنبط مسائل:
    ۱۔ ا س حدیث میںمشبہ مسلم اور مشبہ بہ کھجورکا درخت ہے اور وجہ شبہ صحیح قول کے مطابق یہ ہے کہ جس طرح کھجور کا درخت ہر حال میںاور ہر اعتبار سے فائدے مند ہوتاہے اسی طرح ایک مسلم بھی ہراعتبار سے اور ہر حال میں لوگوںکے لیے فائدے مند ہوتا ہے۔
    ۲۔ اس حدیث سے پتہ چلتا ہے کہ لوگوںکے ذہن میںبات راسخ کرنے کے لیے ان سے سوال کیاجاسکتاہے۔
    ۳۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ہمیںاپنے بڑوںکااحتر ام کرنا چاہئے اوران کے سامنے خاموش رہنا چاہئے۔
    ۴۔ بہتر طریقہ سے سمجھانے کے لیے تمثیل اور تشبیہ کا سہارا لینانبوی طریقہ ہے۔
    ۵۔ اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ ممکن ہے کسی مسئلہ سے متعلق چھوٹے بچے کو علم ہو اور بڑا اس سے ناواقف ہو۔
    ۶۔ ا س حدیث سے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کی ذہانت کا بھی علم ہوتاہے۔
    ۷۔ اس حدیث کے اندر اس بات کی ترغیب ہے کہ ایک مسلمان کو ہمیشہ لوگوںکے لیے فائدے مند رہنا چاہئے۔
    ۸۔ تشبیہ من جمیع الوجوہ ہو یہ ضروری نہیں ہے۔
    ۹۔ اس حدیث سے ہمیںمعلوم ہوتا ہے کہ اساتذہ اپنے طلبہ کا علمی مستوی جاننے کے لیے امتحان لے سکتے ہیں۔
    ۱۰۔ کھجور کا درخت برکت والا درخت ہے۔
    ۱۱۔ علم کی باتیں پوچھنے اور بتانے سے شرم نہیں کرنا چاہیے۔
    نوٹ : اس حدیث پر قدرے تفصیل سے جاننے کے لیے رجوع کریں۔
    ۱۔ فیض النحلۃ علی حدیث النخلۃ.تالیف : شتا محمد
    ۲۔ تأملات فی مماثلۃ المومن للنخلۃ.تالیف: عبد الرزاق بن عبد المحسن البدر
    ٭٭٭

نیا شمارہ

مصنفین

Website Design By: Decode Wings