Vbet Online Cassino Brasil

O Vbet Brasil é um dos sites de apostas mais procurados da América do Sul. Totalmente hospedado pelo respeitado arcoirisdh.com, o Vbet Brasil se dedica a fornecer aos seus membros experiências de jogo seguras e protegidas. A Vbet Brasil apresenta algumas das melhores e mais recentes máquinas caça-níqueis e jogos de mesa para os jogadores, dando-lhes a oportunidade de experimentar uma atmosfera de cassino da vida real em sua própria casa. A Vbet Brasil também vem com um forte sistema de bônus, permitindo aos jogadores desbloquear bônus e recompensas especiais que podem ser usados para ganhos em potencial. Em suma, a Vbet Brasil tem muito a oferecer a quem procura ação emocionante em um cassino online!

  • حج: ایک مبارک سفر

    حج کا نام ذہن میں آتے ہی ایک مبارک سفر کا تصور اُبھر کر آتا ہے، وہ سفر جس میں مشقتوں کے باوجود راحتیں ہیں، پریشانیوں کے باوجود آرام ہے، مشکلات کے باوجود آسانیاں ہیں، ہاں یہ وہ سفر ہے جس کا آغاز حضرت ابراہیم علیہ السلام سے ہوتا ہے، اللہ کے حکم کے مطابق انہوں نے لوگوں کے درمیان حج کا اعلان کیا اور ساتھ ہی خانۂ کعبہ اور مکہ کی محبت کی خاطر اللہ سے دعائیں بھی کیں کہ اے اللہ!تو انسانوں کے دلوں کو خانۂ کعبہ کا مشتاق بنا دے، مکہ کو امن کا گہوارہ بنا دے، شانتی کا مرکز بنا دے، خلیل اللہ کی دعا قبول ہوئی اور ایسے قبول ہوئی کہ آج تک یہ سلسلہ جاری ہے، ہر مسلمان وہاں تک پہنچنے کی شدید خواہش رکھتا ہے، پیسے جمع کرتا ہے، زیورات بیچتا ہے، اپنی محبوب زمین کے بدلے وہ حج کے مبارک سفر کا خواب دیکھتا ہے اور اسے پورا بھی کرتا ہے، وہاں کی گلیوں اور راستوں سے گزرتے ہوئے وہ سوچتا ہے کہ میرے رب!تیرا شکر ہے کہ تونے اپنا گھر دکھایا، اپنے شہر کی زیارت کروائی۔ہاں وہی شہر جہاں کائنات کی سب سے محبوب ہستی پیدا ہوئی، جہاں کی پہاڑیوں اور وادیوں میں انہوں نے بکریاں چرائیں، جہاں کی گلیوں نے ان کا آنا جانا دیکھا، جہاں کی مٹی میں ان کی شخصیت کی خوشبو مہکتی ہے، جہاں سے اسلام کی کرنیں پوری دنیا میں پھیلنا شروع ہوئیں، جہاں مسلمانوں کو اسلام لانے کے جرم میں مارا گیا، گھسیٹا گیا، چٹائی میں لپیٹ کر دھواں دیا گیا، عین دوپہر کے وقت وہاں کے ریت پر ننگے بدن لٹا کر اوپر سے بھاری پتھر رکھ دئیے گئے، جہاں کسی مسلمان کے گلے میں رسی ڈال کر اوباشوں اور بدمعاشوں کے حوالے کر دیا گیا، ہاں وہی مکہ جہاں مسلمان پہنچ کر ایک الگ دنیا کی سیر کرتا ہے، جہاں کا لمحہ لمحہ مبارک، جہاں پڑنے والا ایک ایک قدم خود پر رشک کرتا ہے۔
    ہاں وہی مکہ جہاں پر دنیا کا سب سے پہلا عبادت خانہ تعمیر کیا گیا ہے جسے’’خانۂ کعبہ‘‘کہا جاتا ہے، جسے اللہ کا گھر کہا گیا ہے، جسے مبارک بتایا گیا ہے اور مبارک ہو بھی کیوں نا کہ وہاں پڑھی جانے والی ایک نماز ایک لاکھ نمازوں کے برابر ہے، ہاں ایک لاکھ، کبھی سوچا کہ ایک لاکھ نمازیں کتنی ہوتی ہیں؟ آپ اپنے علاقے کی مسجد میں ساٹھ سال فرض نمازیں پوری پابندی سے پڑھ لو پھر بھی یہ ایک لاکھ نمازیں نہیں ہوتی ہیں۔
    ہاں وہ مبارک جگہ ہے، وہاں برکتوں کا نزول ہوتا ہے، برکتوں کے تمام سوتے وہیں سے پھوٹتے ہیں، حجر اسود اسی خانۂ کعبہ میں پیوست ہے جسے ہمارے نبیﷺ نے بوسہ دیا ہے، جو اپنے چومنے، چھونے یا اس کی جانب اشارہ کرنے والے کے لیے قیامت کے دن گواہی دے گا۔
    ہاں وہیں پر زم زم کا چشمہ اور کنواں بھی ہے جو ایک طرف ایک ماں کی محبتوں، قربانیوں اور اولاد کی خاطر اس کی فدائیت کا مظہر ہے تو دوسری طرف کنواں اور چشمہ ہونے کے باوجود برکتوں کا سمندر بھی ہے، قربان جاؤں رب کی اس عطا پر کہ اس کا محبوب کہتا ہے کہ یہ وہ پانی ہے جس نیت سے بھی پیا جائے اللہ اس کی برکتوں سے وہ عطا کر دیتا ہے۔
    ہاں وہیں وہ پتھر ہے جس پر اپنے دونوں مبارک قدم رکھ کر حضرت ابراہیم علیہ السلام خانۂ کعبہ کی دیواروں کو بلند کرتے جا رہے تھے اور جن کا یہ عمل اللہ کو راضی کر گیا اور اللہ نے ان کے اس عمل پر خوش ہو کر انہیں اتنا عظیم بدلہ دیا کہ اسے’’مقام ابراہیم‘‘کہا اور طواف کرنے والوں کو حکم دیا گیا کہ مقام ابراہیم کو مصلیٰ بنا لو اور طواف سے فارغ ہونے کے بعد یہاں آ کر دو رکعت نماز ادا کرو۔
    ہاں وہیں صفا مروہ کی وہ دو عظیم پہاڑیاں ہیں جن پر چڑھ کر حضرت ہاجرہ علیہا السلام نے اپنے ننھے بیٹے اسماعیل کی بھوک پیاس کو مٹانے کے وسائل تلاش کرنے کی کوشش کی تھی، کبھی صفا اور کبھی مروہ کہ کوئی تو مل جائے، دوڑتی رہیں، بھاگتی رہیں، اور ان دونوں پہاڑیوں کے مابین چکر لگاتی رہیں مگر کسی پر نظر نہیں پڑی لیکن عرش والا سب دیکھتا ہے اور اس نے اس بندی کی محبت، جذبات، پریشانی اور تکلیف کو دیکھا اور اس نے زم زم کی شکل میں پانی کا چشمہ جاری کر دیا کہ خود بھی پیو اور اپنے بیٹے کو بھی پلاؤ کہ یہ کھانے والے کے لیے کھانا بھی ہے اور پینے والے کے لیے پانی بھی، مزید یہ کہ ان کا یہ دوڑنا اور کوشش کرنا اللہ کو اتنا پسند آیا کہ اس نے صفا مروہ کے درمیان سعی کو حج اور عمرہ دونوں کا رکن بنا دیا کہ اگر اس عمل کو ترک کر دیا جائے تو یہ عظیم عبادت مکمل ہی نہیں ہوتی۔
    مسلمان خانۂ کعبہ کی عبادت نہیں کرتا ہے بلکہ وہ اس گھر کے رب کی عبادت کرتا ہے، مسلمان خانۂ کعبہ کو نفع نقصان کا مالک نہیں سمجھتا ہے بلکہ وہ اس گھر کے مالک کو نفع نقصان کا مالک سمجھتا ہے اس لیے کہ حکم اسی کا چلتا ہے اور اسی کے حکم پر عمل کرنے کے لیے ایک مسلمان اتنی تکلیفیں اور پریشانیاں برداشت کرتا ہے کہ اسے پتہ ہے کہ یہاں فائدے ہی فائدے ہیں، برکتیں ہی برکتیں ہیں اور سب سے عظیم فائدہ اور برکت یہ ہے کہ رب کی رضا ملتی ہے، انسان گناہوں سے پاک صاف ہو جاتا ہے اور اگر سب کام اس نے رب کی مرضی کے مطابق کیا ہے تو وہاں سے لوٹ کر ایسے واپس آتا ہے جیسے آج ہی وہ پیدا ہوا ہے۔
    قصۂ مختصر یہ کہ یہ سفر دنیا کا سب سے مبارک سفر ہے جس میں دینی و دنیوی دونوں فائدے حاصل ہوتے ہیں، جس میں شعائر اللہ کی زیارت کے حسین مواقع میسر آتے ہیں، جس میں رسول اللہ ﷺ کی ذات اور آپ کی شخصیت کی خوشبو ایک مسلمان محسوس کر کے آتا ہے اور جس سفر سے واپسی کے بعد انسان بہت حد تک تبدیل ہو جاتا ہے۔
    اللہ ہم سب کو یہ سفر میسر کرے اور حرمین کی زیارت کی توفیق بخشے۔آمین

نیا شمارہ

مصنفین

Website Design By: Decode Wings