Vbet Online Cassino Brasil

O Vbet Brasil é um dos sites de apostas mais procurados da América do Sul. Totalmente hospedado pelo respeitado arcoirisdh.com, o Vbet Brasil se dedica a fornecer aos seus membros experiências de jogo seguras e protegidas. A Vbet Brasil apresenta algumas das melhores e mais recentes máquinas caça-níqueis e jogos de mesa para os jogadores, dando-lhes a oportunidade de experimentar uma atmosfera de cassino da vida real em sua própria casa. A Vbet Brasil também vem com um forte sistema de bônus, permitindo aos jogadores desbloquear bônus e recompensas especiais que podem ser usados para ganhos em potencial. Em suma, a Vbet Brasil tem muito a oferecer a quem procura ação emocionante em um cassino online!

  • علماء کی قدر کریں

    آپ ﷺنے فرمایا:’’اللہ علم کو اس طرح نہیں اٹھا لے گا کہ اس کو بندوں سے چھین لے بلکہ وہ (پختہ کار)علماء کو موت دے کر علم کو اٹھائے گا۔ حتیٰ کہ جب کوئی عالم باقی نہیں رہے گا تو لوگ جاہلوں کو سردار بنا لیں گے، ان سے سوالات کیے جائیں گے اور وہ بغیر علم کے جواب دیں گے۔ اس لیے خود بھی گمراہ ہوں گے اور لوگوں کو بھی گمراہ کریں گے‘‘۔[صحیح البخاری:۱۰۰،صحیح مسلم:۲۶۷۳]
    شیخ صالح الفوزان حفظہ اللہ فرماتے ہیں :
    ’’ مسلمانوں پر اپنے علماء کا احترام فرض ہے، کیونکہ یہ انبیاء کے وارث ہیں ‘‘۔
    ان کی تضحیک ان کے منصب کی تضحیک ہے اور ان کے عہدے کی تضحیک اس وراثت اور علم کی تضحیک ہے جو رسول اللہ ﷺسے انہیں ملی ہے ، ان کے عہدے، منصب، علم اور ان پر اسلام اور امت کی بہتری کی ذمہ داری کی وجہ سے مسلمانوں پر ان کااحترام فرض ہے۔
    علماء کی عزت و توقیر ہر انسان پر واجب ہے ۔
    اہل مغرب کے کبار علماء میں سے شیخ ابو محمد بن ابی زید القیروانی رحمہ اللہ بھی تھے(۱) جو نہایت ہی فقیہ ، عالم اور دیندار آدمی تھے ، لیکن ان کی بیوی بہت بری تھی جو ان کے ساتھ قولاً وعملاً ہمیشہ برا سلوک کرتی ، ان کے حقوق میں کوتاہی کرتی اور ان کے ساتھ بدگوئی کرتے رہتی ، مگر وہ اپنی بیوی کے حق میں ہمیشہ صبر و تحمل سے کام لیتے، وہ کہتے تھے :
    ’’میں ایک ایسا آدمی ہوں جسے اللہ رب العزت نے صحت، علم اور مال و دولت سے نوازا ہے ، لیکن میری بیوی شاید میرے گناہوں کی وجہ سے مجھ پر مسلط کی گئی ہے، اور مجھے ڈر واندیشہ ہے کہ اگر میں نے اسے چھوڑ دیا تو مجھ پر کہیں اس سے زیادہ سخت عذاب (بیوی) نہ نازل ہوجائے ‘‘۔[ احکام القرآن، ابن العربی ؍دار الکتب العلمیہ:۱؍۴۶۹]
    اس اقتباس سے مستنبط چند اہم مسائل :
    ۱۔ اہل علم و علماء کی توقیر و احترام کرنا اور ان سے محبت سے پیش آنا چاہیے۔
    ۲۔ اہل علم کی بیویوں کے لیے اس میں سبق ہے کہ وہ اہل علم کی بیویاں ہیں ، ان کی غلطیاں و کوتاہیاں اہل علم پر تنقید کا سبب بن سکتی ہیں۔
    ۳۔ نبی کریم ﷺ کی بیویوں کو اللہ رب العالمین نے فرمایا تھا کہ وہ عام بیویوں کی طرح نہیں ہیں اس لیے وہ کوئی چھوٹی سی بھی غلطی کرنے کی بھول نہ کریں۔
    اللہ رب العزت نے فرمایا:
    {يٰنِسَآء النَّبِيِّ لَسْتُنَّ كَاَحَدٍ مِّنَ النِّسَآئِ اِنِ اتَّقَيْتُنَّ فَلَا تَخْضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَيَـطْمَعَ الَّذِيْ فِيْ قَلْبِهٖ مَرَضٌ وَّقُلْنَ قَوْلًا مَّعْرُوْفًا}
    [الأحزاب ۳۲-۳۳]
    ’’اے نبی کی بیویو! تم عام عورتوں کی طرح نہیں ہو، اگر تم پرہیزگاری اختیار کرو تو نرم لہجے سے بات نہ کرو کہ جس کے دل میں روگ ہو وہ کوئی برا خیال کرے اور ہاں قاعدے کے مطابق کلام کرو‘‘۔
    چونکہ علماء انبیاء کے وارث ہیں لہٰذا علماء کی بیویاں بھی عام بیویوں کی طرح نہیں ہوتیں۔
    ۴۔ اگر کوئی بیوی اپنے عالم شوہر کی عزت و تکریم نہیں کرتی ، اس کے حقوق ادا نہیں کرتی ، تو تاریخ میں جب بھی اس کے شوہر کے ساتھ اس کا تذکرہ ہوگا تو یہ بات لکھی جائے گی کہ فلاں عالم کی بیوی اس اخلاق اور اس طبیعت کی مالک تھی۔
    لہٰذا آپ اللہ رب العالمین کا شکر ادا کریں کہ آپ کو اللہ رب العزت نے وارثین انبیاء علماء کی بیویاں ہونے کا شرف بخشا ہے ، آپ دین کے کاموں میں ان کا ساتھ دے کر ڈھیر سارا اجر وثواب حاصل کرسکتی ہیں اور مستقبل میں جب کبھی بھی آپ کے عالم شوہر کے ساتھ آپ کا ذکر ہوگا تو آپ کا ذکر بإذن اللہ خیر کے ساتھ ہوگا۔
    …………………………………………
    (۱) ابو محمد بن ابی زید القیروانی کا مختصر تعارف:
    ۱۔ ابو محمد بن أبی زید القیروانی ایک بہت بڑے فقیہ و عالم تھے جو کہ تونس کے علاقہ قیروان سے تعلق رکھتے تھے ۔
    ۲۔ سن ۳۱۰ہجری میں ان کی پیدائش ہوئی ۔
    ۳۔ مذہب مالکیہ کے بڑے علماء میں ان کا شمار ہوتا تھا ، اور انھیں ’’مالک الأصغر‘‘کے لقب سے نوازا گیا تھا ۔
    ۴۔ ان کی سب سے مشہور کتاب ’’الرسالۃ‘‘ہے ، جس میں انہوں نے بہت سے فقہی اور عقدی مسائل ذکر کیے ہیں ، ان کی فقہ ، حدیث اورتاریخ میں بھی دیگر مؤلفات ہیں ۔
    ۵۔ سن ۳۸۶ہجری میں ان کی وفات ہوئی ۔
    ٭٭٭

نیا شمارہ

مصنفین

Website Design By: Decode Wings