Vbet Online Cassino Brasil

O Vbet Brasil é um dos sites de apostas mais procurados da América do Sul. Totalmente hospedado pelo respeitado arcoirisdh.com, o Vbet Brasil se dedica a fornecer aos seus membros experiências de jogo seguras e protegidas. A Vbet Brasil apresenta algumas das melhores e mais recentes máquinas caça-níqueis e jogos de mesa para os jogadores, dando-lhes a oportunidade de experimentar uma atmosfera de cassino da vida real em sua própria casa. A Vbet Brasil também vem com um forte sistema de bônus, permitindo aos jogadores desbloquear bônus e recompensas especiais que podem ser usados para ganhos em potencial. Em suma, a Vbet Brasil tem muito a oferecer a quem procura ação emocionante em um cassino online!

  • شیخ الاسلام ابن تیمیہ کی کتابوں کا تعارفی سلسلہ (قسط نمبر 2)

    ان شاء اللہ اس بار شیخ الاسلام کی عقیدےکے باب میں لکھی گئ ایک اور کتاب بنام “اقتضاء الصراط المستقيم لمخالفة أصحاب الجحيم کا مختصر تعارف پیش کیاجائے گا۔
    کتاب کا صحیح نام
    مختلف مخطوطات میں تھوڑا بہت فرق کے ساتھ یہ نام کچھ اس طرح ملتا ہے۔
    أ-اقتضاء الصراط المستقيم لمخالفة أصحاب الجحيم
    ب-اقتضاء الصراط المستقيم فى الرد على أصحاب الجحيم
    ج-اقتضاء الصراط المستقيم ومجانبة أصحاب الجحيم
    د-اقتضاء الصراط المستقيم مخالفة أصحاب الجحيم
    راجح:شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے خود اس کتاب کا نام اپنی بعض کتابوں میں ذکر کیاہے ۔مجموع الفتاوی میں دو جگہ شیخ الاسلام نے اقتضاءالصراط المستقيم لمخالفة أصحاب الجحيم”ہی ذکر کیاہے(مجموع الفتاوى» (22/ 154)27/464)
    اسی طرح اکثر مخطوطات میں بھی یہی نام مذکو ر ہے ،اس بنیاد پر یہی نام قریب الی الصواب معلوم ہوتا ہے۔دیکھیں۔( اقتضاء الصراط المستقيم لمخالفة أصحاب الجحيم ص16 بتحقیق الشیخ د/ناصر بن عبد الکریم العقل)
    نوٹ:ان فروق کے ساتھ ان تمام ناموں کے ذکر کرنے کا مقصد یہ ہے کہ مختلف طباعتوں میں مختلف نام مذکو ر ہوتے ہیں ،پھر عدم علم کی بنیاد پر کبھی کبھی قاری کے سامنے وہ نام آجاتا ہے جو مخطوطات میں تو ہوتا ہےپر غیر معروف ہوتا ہے ،نتیجہ میں قاری یہ تصور کرتاہے کہ یہ طباعت کی غلطی ہے ،حالانکہ وہ طباعت کی غلطی نہیں ہوتی ہے بلکہ ناقل کسی مخطوطہ سے وہ نام نقل کرتاہے اور قاری کے علم میں وہ نام نہیں ہوتاہے۔
    تاریخ تالیف
    بالضبط اس کے بارے میں کوئ بات نہیں کہی جاسکتی ہے ،البتہ بعض قرائن کی بنیاد پر یہ بات کہی جاسکتی ہے کہ 715ھ سے پہلے کی یہ تالیف ہے ۔
    سبب تالیف
    شیخ الاسلام نے خود یا کسی سوال کے جواب میں کفار کی مشابہت اختیار کرنے سے منع فرمایا تھا اور کئ سارےدلائل بھی ذکر کئے تھے ،لیکن پھر بعد میں کچھ لوگوں کو اس بات پر تعجب ہوااور انہوں نے کچھ عام دلائل کے سہارے اپناالگ موقف ثابت کرنا چاہا ، جس کی وضاحت کے لئے کچھ لوگ شیخ الاسلام کے پاس آئے ، پھر شیخ الاسلام کے ذہن میں اس وقت اس سے متعلق جوبھی باتیں تھیں ،اسے انہوں نے تحریر کردیا ۔جو آج ہمارے سامنے کتاب کی شکل میں موجود ہے ۔
    تعارف
    شیخ الاسلام ابن تیمیہ نے مختلف فنون میں کئ ایک کتابیں تالیف کی ہیں ،انہیں میںسے”اقتضاء الصراط المستقيم لمخالفة أصحاب الجحيم بھی ہے جس کا تعلق عقیدہ سے ہے ۔اس کتاب کی تالیف کا مقصد شیخ الاسلام ابن تیمیہ کا صرف اور صرف لوگوں کو شریعت کے ایک بنیادی مسئلہ اور قاعدہ سے متنبہ اور آگا ہ کرناہے، کہ یہود و نصاری او رمشرکین کی مشا بہت اختیار کرنا حرام ہے، وہ مشابہت چاہے عادات ،رسوم ورواج یا پھر مذہبی تہواروں اور عیدوںکی شکل میں ہو ۔غیر مشروع عیدوں اور بدعات وغیرہ کاتذکرہ ۔
    بعض علماء نے کہا ہے اس کتاب کے مسائل ومباحث کو دیکھ کر ایسا لگتاہے کہ یہ کتاب موجودہ زمانہ کی تالیف کی گئ کتابوں میں سےلگتی ہے ۔
    اس کتاب کو فصل کے اعتبار سے اگر دیکھیں تو بعض محققین نے کئ فصول میںاس کتاب کو تقسیم کیا ہے ،جن میں بعض فصول کچھ یہ ہیں ۔
    فصل:اسلام سے قبل لوگوں کی حالت
    فصل:کفار کی مشابہت سے اجتناب ضروری ہے اور ان کی عیدوں میں مشابہت اختیار کرنے سے ممانعت پر دلائل۔
    فصل:عرفہ کے دن نبی کے دئے گئے خطبہ سے فوائد
    فصل:کفار کی عیدوں کا تذکرہ
    فصل:کفار کے عید کے دن روزہ کا مسئلہ
    فصل:قبر کےپاس دعا کا مسئلہ او ر اس سے متعلق باتیں
    فصل: مسجد اقصی سے متعلق بعض مسائل
    فصل: انبیاء و صلحاء کے قبروں کی تعیین
    فصل :قبر نبوی کی زیارت سے متعلق اہم باتیں
    فوائد علمیہ
    1-کفار اور اہل کتاب سے مشابہت اختیار کرنے سے ہمیں منع کیاگیا ہے ،مشابہت میں عادات اور مذہبی عبادتیں دونوں شامل ہیں ۔
    2-اس بات پر ابن تیمیہ نے اجماع نقل کیا ہے کہ کفار کی مخالفت ہم پر واجب ہے اوران سے مشابہت ہمارے لئے کسی بھی شکل میں جائز نہیں ہے۔
    3-قبر نبوی کی زیارت اور اس سے متعلق کچھ بدعات تذکرہ ،مثلا قبر نبوی کی طرف رخ کرکے دعا کرنایا اسے چھونے کی کوشش کرنا۔
    4-کفار سے دوستی اور ان سے مودت منع ہے ۔
    5-یہود کے بعض خصائل کا ذکر ،جیسے حسد ،بخل ،کتمان علم حق کو پہچاننے کےبعد انکار کردینا علم کے باجود عمل نہ کرنا،نصوص میں تحریف اور فاسد تاویل وغیرہ۔
    6-تحویل قبلہ کی حکمت کفار کی مخالفت ہے۔کیونکہ ان کے کسی بھی عمل میں مسلمانوں کی موافقت سے انہیں تائید ملے گی۔
    7-عمر رضی اللہ عنہ نے اپنے عمال کو مسلمانوں کے معاملہ میں غیر مسلم سے مدد طلب کرنے سے منع کیا تھا۔
    8-بعض اوقات میں نماز ادا کرنا منع ہے ،کفار سے مشابہت کی بنیاد پر ۔
    9-عرفہ کے خطبہ سے مستنبط فوائد۔مثلا ألا إنَّ كلَّ شيٍء من أمرِ الجاهليةِ تحتَ قدمي موضوعٌسے انہوں نے استدلال کیا ہے کہ اس حکم میںجاہلیت کی عبادتیں اور عادتیں دونوں شامل ہیں ۔لیکن اس میں زمانہ جاہلیت کی وہ عبادتیں اور عادتیں شامل نہیں ہیں جنہیں اسلام نے بھی برقرار رکھا ہے ،جیسے مناسک ،مقتول کی دیت سو اونٹ اور قسامہ وغیرہ۔
    10-قبروں پر مساجد تعمیر کرنا کفار کا عمل ہے۔
    11-قبر نبوی ہی کے پاس دعا کو لازم پکڑنا بھی بدعت ہے ۔
    12-عمر و بن لحی پہلا شخص ہے جس نے کعبہ کے ارد گرد بتوں کو نصب کیا ۔اور کہا جاتاہے کہ سرزمین شام سے وہ یہ بت لایاتھا۔
    13-کفار کے تہوار کےدن روزہ رکھنے کامسئلہ
    14-۔انسان جو بھی زبان بولنے کا عادی ہوتا ہے اس زبان کا اثر اس کے دین ،عقل اور اخلاق پر ضرور ہوتاہے، اسی طرح دین کو سمجھنے کے لئے عربی زبان کا سیکھنا ضروری ہے۔مزید ابن تیمیہ رحمہ اللہ لکھتے ہیں
    «واعلم أن اعتياد اللغة يؤثر فى العقل، والخلق، والدين تأثيرا قويا بينا، ويؤثر أيضا فى مشابهة صدر هذه الأمة من الصحابة والتابعين، ومشابهتهم تزيد العقل والدين والخلق.وأيضا فإن نفس اللغة العربية من الدين، ومعرفتها فرض واجب، فإن فهم الكتاب والسنة فرض، ولا يفهم إلا بفهم اللغة العربية، وما لا يتم الواجب إلا به فهوواجب.»
    إقتضاء الصراط المستقيم لمخالفة أصحاب الجحيم» (1/ 527)
    15-کفار جو کچھ اعمال اپنی عیدوں میں کرتے ہیں وہ یا تو بدعت ہوتےہیں  یا پھر منسوخ ۔
    16-کفار سےمشابہت یا توانسان کو کفر تک لے جائے گی یا معصیت تک ۔
    17-کفار کی عیدوں میںنہ تو ان کی دعوت قبول کی جائے گی اور نہ ہی عید کی مناسبت سے ان کی طرف سے کوئ ہدیہ قبول کیاجائےگابطور خاص کوئ ایسا ہدیہ جس کے اندر ان سے کوئ مشابہت موجود ہو ،اسی طریقہ سے انہیں عید کی مناسبت سے کوئ ہدیہ بھی نہیں پیش بھی کیاجائے گا،بطور خاص کوئ ایسی چیز ہدیہ ہو جس سے وہ اپنے تہواروں میں مدد حاصل کریں ۔
    18-کفار اپنے وفات پانے والے شخص کی مناسبت سےجو کچھ پکوان صدقہ کی نیت سے بناتے ہیں ، اس کا کھانا جائز نہیں ہے ۔
    19-کل بدعة ضلالة” یہ کلمہ ہر بدعت کی قباحت کو بتلانے کے لئے کافی ہے۔
    20-نعمت البدعة سے مراد لغوی بدعت ہے۔سابقہ مثال کے بنا جو بھی کام شروع کیاجائے اسے لغوی بدعت کہتے ہیں ۔شرعی بدعت یہ ہے کہ ہر وہ عبادت جس پر شرعی دلیل موجود نہ ہو۔
    21-بعض لوگ مغرب کی نماز کے بعد صلاة برالوالدین کے نام سے ایک نماز ادا کرتے ہیں جوکہ بدعت ہے ، اسی طریقہ سے بعض لوگ ہر رات صلاة جنازہ وفات پائے ہوئے مسلمانوں کی طرف سے ادا کرتے ہیں یہ بھی بدعت ہے ۔
    22-کسی جگہ کو دعا ،صلاة اور ذکر کے لئے خاص کرنا کھلی ہوئ گمراہی ہے ۔
    23-جامع دمشق میں ہودعلیہ السلام کے قبر کی تعیین ،دمشق کے مغربی دروازے کے باہر اویس قرنی کے قبرکی تعیین ،ام سلمہ رضی اللہ عنہا کےقبر کے حوالہ سے کہنا کہ وہ شام میں دفن ہیں ،جبکہ نبی کی وفات کے بعد انہوں نے شام کا سفر کیا ہی نہیں بلکہ یہاں پر یہ ممکن ہے شام میں جس ام سلمہ کے قبر کی بات کی جارہی ہو وہ کوئ اور ہوں کیونکہ بسااوقات ناموں میں مشابہت سے بھی کچھ غلطیاں ہوجاتی ہیں  ،حسین بن علی کے بارے میں کہنا کہ مصر میں صرف ان کا سردفن ہے ،ان تمام چیزوں کی تعیین درست نہیں ہے۔اسی طرح بہت سارے مشہور لوگوں کے قبروں کے بارے میں بھی غلط باتیں مشہور ہیں ۔
    24-رسول اللہ صلی اللہ کے قدم کے آثار اور موسی علیہ السلام کے قدم کے آثار کا دعوی باطل ہے ۔
    25-قبروں کی زیارت مشروع ہے گرچہ وہ کسی کا فر ہی کی قبر کیوں نہ ہو ،صحیح مسلم میں ہے ۔دلیل
    “اسْتَأْذَنْتُ رَبِّي أنْ أسْتَغْفِرَ لِأُمِّي فَلَمْ يَأْذَنْ لِي، واسْتَأْذَنْتُهُ أنْ أزُورَ قَبْرَها فأذِنَ لِي.
    صحيح مسلم (٩٧٦)
    26-قبرنبوی کے پاس کھڑے ہوکر دعا کرنے کی رخصت سلف میں سے کسی نے بھی نہیں دی ہے ۔
    27-توحید میں صوفیہ کی گمراہی کا تذکرہ۔
    شروحات
    1-التعليق القويم على كتاب اقتضاء الصراط المستقيم لمخالفة أصحاب الجحيم
    الشيخ صالح الفوزان
    2-شرح اقتضاء الصراط المستقيم – ابن عثيمين
    3-فوائد من شرح اقتضاء الصراط المستقيم للإمام ابن تيمية و شرح إعلام الموقعين عن رب العالمين للإمام ابن القيم،مؤلف:الشيخ عبد العزيز بن باز،راجعہ وعلق علیہ الشيخ صالح الفوزان
    تحقیقات و تعلیقات
    2- اقتضاء الصراط المستقيم لمخالفة أصحاب الجحيم،تحقیق و تعلیق:د/ناصر بن عبد الکریم العقل
    یہ تحقیق اس اعتبار سے بے حد مفید ہے کہ مؤلف نے پانچ مخطوطات کو سامنے رکھ کر تحقیق کیا ہے ،جن مخطوطات میں سے دو انتہائ قدیم ترین تھے او ر بقیہ تین بعد کے تھے ۔حدیث اور آثار کی بھی تحقیق،غریب الفاظ و اصطلاحات ،اقوام ،اماکن وغیرہ کی وضاحت موجود ہے۔ دیکھیں ۔(راہ حق کے تقاضے ،ص 17-18)
    3-اقتضاء الصراط المستقيم لمخالفة أصحاب الجحيم،تحقیق،محمد حامد الفقی۔
    جو نسخہ میرے سامنے موجود ہے اس پر 1369ھ درج ہے او رطبعہ ثانیہ درج ہے ،اس تحقیق کی خوبی یہ ہے اس میں مؤلف نے467 ذیلی عناوین قائم کئے ہیں ۔جن سے مباحث کی تلاش بے انتہا آسان ہوگئ ہے۔کل 470 صفحات پر یہ مشتمل ہے ،بقیہ چند صفحات پر فہرست درج ہے ۔
    4-مختصر اقتضاء الصراط المستقيم لمخالفة أصحاب الجحيم”العقل ناصر بن عبد الكريم، طبع دار إشبيليا عام 1419، في (478 صحيفة)
    مختصرات
    1- المنهج القويم في اختصار اقتضاء الصراط المستقيم لشيخ الإسلام ابن تيمية
    اختصره: محمد بن علي بن محمد البعلي الحنبلي (ت ٧٧٨)تحقیق علی بن محمد العمران۔
    2-“مختارات من اقتضاء الصراط المستقيم” لفضيلة الشيخ محمد بن صالح بن عُثيمين، طبع دار ابن الجوزي في (63 صحيفة)
    3-مختصر اقتضاء الصراط المستقيم، مؤلف: شريفة العسيري
    4-مختصر اقتضاء الصراط المستقيم لمخالفة أصحاب الجحيم،اختصار : ناصر بن عبدالكريم العقل۔
    5-مختصر إقتضاء الصراط المستقيم ومخالفة أصحاب الجحيم،ولید بن ادریس المنیسی
    تہذیب و تخریج حدیث
    1-تهذيب اقتضاء الصراط المستقيم،هذَّبه وخرَّج أحاديثه: شحاتة محمد صقر
    2–مهذَّب اقتضاء الصراط المستقيم” للدكتور عبد الرحمن الفريوائي، تقديم فضيلة الشيخ عبد الله الغنيمان، في (352 صحيفة). وتُرجم هذا المختصر إلى الأُرْديةدکتور مقتدی حسن ازہری رحمہ اللہ ۔
    اردو میں ترجمہ
    1-راہ حق کے تقاضے ،ڈاکٹر مقتدی حسن ازہری، ڈاکٹر عبد الرحمان الفریوائ نے جو اقتضاء الصراط المستقیم کا اختصار کیا ہے ،اسی کا یہ ترجمہ ہے۔
    2-فکر و عقیدہ کی گمراہیاں اور صراط مستقیم کے تقاضے
    مولانا عبد الرزاق ملیح آبادی،انہوں نے یہ ترجمہ مصر کے مشہور عالم دین محمد حامد الفقی کی تحقیق کوسامنے رکھ کرکیاہے۔
    3-اسلام اورغیر اسلامی تہذیب،مولوی شمس تبریزخاں
    نوٹ : ان تراجم کے حوالہ سے مقتدی حسن ازہری رحمہ اللہ نے اپنی کتاب میں کچھ مفید باتیں ذکر کی ہیں ۔دیکھیں(راہ حق کے تقاضے،ص18-22)ناشر ،المکتبہ السلفیہ لاہور،طبع اول ،اکتوبر 1996ء۔
    اس موضوع سے متعلق لکھی گئ دیگر کتابیں
    1-كتاب السنن والآثار فى النهي عن التشبه بالكفار” لسهيل عبد الغفار۔(رسالة علمية مقدمة للجامعة الإسلامية بالمدينة المنورة1401ه،قسم الحديث)
    2-الموسوعة العقدية
    3- التشبه بغير المسلمين وأحكامه على ضوء الكتاب والسنة۔مؤلف ۔د. نزار الخزندار
    4-التشبه بغير المسلمين و آثاره۔مؤلف:محمود صالح
    5-مظاهر التشبه بالكفار فى العصر الحديث وأثرها على المسلمين ۔مؤلف:أشرف بن عبد الحميد بارقعان
    6-الإيضاح والتبيين لما وقع فيه الأكثرون من مشابهة المشركين ۔مؤلف:حمود بن عبد الله بن حمود التويجري
    7-التشبة المنهي عنة فى الفقة الإسلامي ( رسالة ماجستير فى قسم الفقه بجامعة أم القرى ) تأليف: جميل حبيب اللويحق المطيري
    8-التدابير الواقية من التشبه بالكفار ۔مؤلف:عثمان احمد دوكري۔(رسالة علمية لجامعة الإمام محمد بن سعود الإسلامية،قسم الدعوة)

نیا شمارہ

مصنفین

Website Design By: Decode Wings