-
شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی کتابوں کا تعارفی سلسلہ (قسط 6) “شرح الأصبهانية” کاتعارف پیش خدمت ہے۔
علامہ اصبہانی کی عقیدہ میں لکھی ہوئ کتاب کی شیخ الاسلام کی جانب سے یہ شر ح ہے جو اہل علم کے یہاں”شرح الأصبهانية“کے نام سے معروف ہے۔
علامہ اصبہانی کا مختصر تعارف:
پورا نام :هو القاضي الأصولي الشافعي الأشعري أبو عبد الله محمد بن محمود بن محمد بن عباد العجلي الأصبهاني.
کہا جاتاہے کہ مصرمیں ان کے جیسا علم کلام کاماہرکوئ نہیں گزرا ہے ۔
اصبہانی نسبت کی وضاحت:
بكسر الألف أو فتحها وسكون الصاد المهملة وفتح الباء الموحدة والهاء وفي آخرها النون بعد الألف۔
وقد علق عليه المحقق عبد الرحمن بن يحيى المعلمي اليماني وغيره” وقد تجعل فاء فيقال للبلد أصفهان وفي النسبة الأصفهانيّ وذلك ان اسم البلدة بالعجمية (اسپهان) بباء فارسية تعرب تارة باء خالصة وتارة فاء كنظائرها۔
اصبہان فارس کا ایک شہر ہے ،یہیں پر ان کی پیدائش ہوئ ہے ۔سمعانی” الأنساب” میں کہتے ہیں “الأصبهاني”الف کے کسرہ یا الف کے فتحہ کے ساتھ،صاد کے سکون کے ساتھ،باء کے فتحہ اور اخیر میں الف کے بعدنون۔(1/284)سمعانی کی کتاب “انساب “کے محقق عبدالرحمن بن یحی المعلمی “با” کے ضبط پر کہتے ہیں۔”اصلا یہ فارسی کا لفظ “اسپہان “ہے ۔کبھی اس لفظ کو باء کے ذریعہ معرب بنایا جاتاہے اور کبھی فاء کے ذریعہ معرب بنایاجاتاہے۔(الأنساب للسمعاني (1/ 284)
ولادت:616ھ
وفات :688ھ
وضاحت:شمس الدین الاصفہانی شارح مختصر الاصول یہ الگ ہیں ،بعض لوگوں کو التباس ہوجاتا ہے اوردونوں کو ایک ہی سمجھ لیتے ہیں۔دیکھیں (شرح العقيدة الأصفهانية تحقيق محمدجمالالدينالقاسمي ص:2)
ان کےعلمی اسفار ،دینی علوم میں مہارت،اخلاق و صفات اوردیگر چیزوں کو جاننے کےلئے دیکھیں ۔(شرح الأصبهانية بتحقيق الشيخ د/محمد بن عودة السعودي:ص7-13 )
اسی طرح درج ذیل کتابوں میں بھی ان کے تراجم موجودہیں۔
1-البدايةو النهاية 15/315
2-طبقات الشافعية 8/100
3-الوافي 5/12
4-مرآت الجنان 4/208
5-العبر 3/376
تالیفات:
1-الكاشف عن المحصول فى علم الأصول .يه شرح مكمل نه هوسكي ۔
2-(القواعد) فى أربعة فنون :أصول الدين ،أصول القه،و المنطق،و الجدل.
3-غاية المطلب فى المنطق.
علامہ اصبہانی کی کتاب ” العقيدة الأصبهانية” کا تعارف:
علامہ اصبہانی رحمہ اللہ اشعری تھے اور اسی عقیدہ کو سامنے رکھ کرکے انہوں نے یہ کتاب ترتیب دیا ہے ،علامہ اصبھانی نے اللہ کے لئے سات صفات کو ثابت کرنے کےلئے علامہ ابو عبداللہ الرازی کے طریقہ استدلال کو اپنایاہے۔ گویا کہ یہ شرح ائمہ اشاعرہ میں سے ایک امام کی عقیدہ پر لکھی گئ کتاب کی شرح اور اس پر رد ہے۔لیکن اس کتاب میں شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے ایک ایک مسئلہ کا تتبع کیاہے،اہل منطق کے اصول ،اہل کلام کے اصول ،اہل فلسفہ کے اصول کو بیان کرنے کے بعد ان سب کے اصولوں کے باطل ہونے کےاسباب بھی بیان کئے ہیں ۔لیکن امام اصبہانی کے مقام کو ومرتبہ کا پورا خیار بھی رکھا ہے ۔اخیر میں یہ بھی واضح کردیتاہوں بقول د. عبدالرحيم السلمي کے”كتاب شرح العقيدة الأصفهانية يعتبر مدخلًا ومختصرًا لكتاب درء تعارض العقل والنقل” یہ کتاب” درء تعارض العقل والنقل” کو سمجھنے کےلئے مدخل کی حیثیت رکھتی ہے ۔
شیخ الاسلام کی طرف اس کتاب کی نسبت کی تحقیق:
شیخ الاسلام ابن تیمیہ نے اپنی کئ ایک کتابوں میں اس کتاب کی نسبت اپنی ہی جانب کیاہے۔بطور مثل چند کتابوں کےنام
الرد على المنطقيين (ص: 254)
درء تعارض العقل والنقل (9/ 248)
مجموع الفتاوى (8/ 7)
منهاج السنة النبوية (2/ 572)
یہ کتاب تین ناموں کے ساتھ تھوڑی سے تبدیلی کے ساتھ معروف ہے۔
1-شرح الأصبهانية
2-شرح العقيدة الأصبهانية
3-شرح عقيدة الأصبهاني
لیکن شیخ الاسلام نے اپنی تما م کتابوں میں “شرح الأصبهانية”ہی ذکر کیاہے ۔
سبب شرح:مصر میں قیام کے دوران سنہ 712ھ میں شیخ الاسلام سے مشہور متکلم اصفہانی کی کتاب عقیدہ اصفہانیہ کے شرح کا مطالبہ لوگوں نے کیا ،کہ اس میں جو کچھ باتیں ہیں اشعری مذہب سےمتعلق ہیں ان کی وضاحت ہوجائے ۔چنانچہ لوگوں کے اصرار پر شیخ الاسلام نے یہ شرح کیا۔
اس کتاب کی علمی اہمیت و افادیت:
1-سلف صالحین کے عقیدہ کی بھر پور تائید اس شرح میں شیخ الاسلام نے کیاہے۔
2-عقدی مسائل میں اہل تاویل کے منھج پر رد کیاہے۔
3-اہل فلسفہ ،منطق اور متکلمین کے منھج کی تردید کی ہے۔
4-عقیدہ میں سلف کے منھج کے بر خلاف اپنائے گئے منھج کی وضاحت۔
5-تصوف کے دعویدار حلولیہ اور اتحادیہ پر رد۔
6-استدلال میں اہل سنت اور اہل بدعت کے منھج کی وضاحت۔
فوائد علمیہ :
1-متکلم اور مرید اللہ کے اسماء حسنی میں سے نہیں ہیں ۔
2-قرآن اللہ کا کلام ہے اور غیر مخلوق ہے ۔
3-جہمیہ کا کہنا ہے کہ کلام اللہ کا مخلوق ہے ،لیکن سلف نے اس فاسد عقیدے کی کئ وجوہ سے تردید بھی کی ہے ۔
4-قدیم جہمیہ نے اللہ کے صفت کلام کا انکا ر کیاہے ،جب اس بدعت کا ظہور اسلام میں ہوا تو مسلمانوں میںاس بدعت کا پہلا قائل جعد بن درہم ہے جسے بعد میں قتل کردیا گیا ۔
5-مبتدعین اور کفار کے عقائد سے اہل سنت والجماعت کے عقائد بالکل منفرد اور کتاب و سنت پر مبنی ہیں ،جیسے قرآن (کلام اللہ ) غیر مخلوق ہے ،مؤمنین بروز قیامت اللہ کو دیکھیں گے جبکہ جہمیہ دیدار الہی کے منکر ہیں ،اہل سنت والجماعت ثابت کرتے ہیں کہ اللہ بندوں کے افعال کا خالق ہے جبکہ قدریہ اس کے منکر ہیں ،محض گنا ہ کبیرہ کے سبب کسی مؤمن کی تکفیر نہیں کی جائے گیا اور گنا ہ کبیرہ کے سبب ہمیشہ جہنم میں بھی کوئ مؤمن نہیں رہے گا جبکہ قدریہ کا عقیدہ اس کے برخلاف ہے (یعنی وہ مرتکب کبیرہ کو دائر ہ اسلام سے نکال دیتے ہیں اور مخلد فی النار قرار دیتے ہیں ) اہل سنت والجماعت مرتکب کبیرہ کے لئے وعید کو ثابت کرتے ہیں جبکہ مرجئہ اس کی نفی کرتے ہیں ،خلفاء اربعہ کی خلافت اور ان کی فضائل کو اہل سنت والجماعت ثابت کرتے ہیں جبکہ شیعہ اس کی نفی کرتے ہیں ۔
6-صفات کے باب میں جہمیہ پر رد اور اس باب میں اہل الحدیث کا مذہب کا بھی ذکر ہے ،ساتھ میں کئ ساری قرآنی آیتیں بطور دلیل کے انہوںنے پیش کیاہے۔
7-صفات کے باب ظاہر یہ کے مذہب کو بیان شیخ الاسلام نے بیان کیاہے ۔
8-انبیاء کی نبوت و رسالت کو ثابت کرنے کےلئے سب سے قوی دلیل وہ معجزات ہیں جو اللہ نے انہیں عطاء کیا ہے،آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو سب سے بڑا معجزہ اللہ نے قرآن کی شکل میں عطا کیا۔لیکن اہل کلام غلطی اس باب میں یہ کرتے ہیں کہ نبو ت کے ثبوت کو اسی طریقہ تک محدود کردیتے ہیں۔اسی وجہ سے ابن تیمیہ نے اس مسئلہ پر بڑی تفصیل سے گفتگو کی ہے ۔ یعنی 537-715 تک یہی گفتگو ہے ۔
شیخ الاسلام نے نبوت کے ثبوت کے کئ اور طریقہ ذکر کئے ہیں ۔مثلا نبی کی حالت اور صفات سے استدلال،نبی جن باتوں کی خبر اورجن کا امر دے رہا ہے اس سے استدلال وغیرہ۔
9-نجاشی نے کس امر سے نبی کی نبوت کا استدلال کیا تھا ؟ہر قل نے کس طریقہ سے نبی کی نبوت پر استدلال کیاتھا اورنبوت کے حوالہ سےکئ ایک باتیں ذکر کی گئ ہیں۔
10-کوئ نبی کبھی بھی کسی بات کا وعدہ کرکے عہد شکنی نہیںکرسکتا ہے،کیونکہ عہد شکنی جھوٹ کی ایک قسم ہے۔
11-فلاسفہ ،متکلمین اور صوفیہ کا مذہب نبی کی معرفت کے تعلق سے۔اوریہ کہ نبوت ان کے نزدیک کسبی ہے ،اسی وجہ سے ان میں سےکتنوں نے نبوت کو طلب کیا،جیسےمقتول سہروردی اور ابن سبعین وغیرہ نے ۔
12-بعض ایسے بھی گمراہ لوگ ہیں جو ولیوں کو نبیوں سے افضل تسلیم کرتے ہیں ۔
13-ابو حامد الغزالی کے بعض عقائد کا تذکرہ۔
14-خوارج او ر معتزلہ کا مذہب مرتکب کبیرہ کے سلسلہ میں ۔
15-اہل سنت والجاعت کا مذہب ہے کہ ایمان گھٹتا اوربڑھتاہے۔جب ہم اللہ کو یاد کرتے ہیں اور اس کی تعریف کرتے ہیں تو اس سے ایمان بڑھتا ہےاور جب ہم اللہ سے غافل ہوجاتے ہیں اور اسے بھول جاتے ہیں تو اس سے ایمان گھٹتا ہے۔
16-اشاعرہ اللہ کے لئے صرف سات ہی صفات ثابت کرتے ہیں ،شیخ الاسلام نے اس سے زائد صفات جوکہ کتاب و سنت سے ثابت ہیں ،ان کا ذکر کیاہے۔
بعض شروحات و تحقیقات کے اسماء:
1-شرح العقيدة الأصفهانية ،حققه و علق عليه و خرج أحاديثه /سعيد بن نصربن محمد/مكتبة الرشد/الرياض
اس شرح کی بعض خصوصیات:
1-قرآنی آیات کی نسبت آیت نمبر کے ساتھ۔
2-احادیث اور آثار کی تخریج۔
3-اس میں ایک مقدمہ ہے جس میں کتاب کی علمی افادیت کا ذکر ہے۔
4-مصنف اور شارح کی مختصر حالات زندگی۔
5-کتاب میں آئے علماء کے ناموں کی مختصر وضاحت
6-بعض مقامات پر تنبیہات
7-کتاب میں آنے والے فرقوں کا مختصر تعارف
8-کتاب میں منطقی مصطلحات کی وضاحت
9-بعض کتابوں کی طرف احالہ
10-صفحہ کے بغل میں عناوین لکھے گئے ہیں اور موضوعی فہرست بھی موجود ہے۔
2-شرح الأصبهانية (وهو شرح عقيدة مختصرة لمحمد بن محمود العجلي الأصبهاني – 688 هـ)دار المنهاج – الرياض/د. محمد بن عودة السعوي – (تحقيق)
یہ تحقیقی نسخہ 942صفحات پر مشتمل ہے ۔ اس میں محقق نے فہارس علمیہ بھی تیارکیاہے ،جس میں کئ ایک چیزوں کی فہرست محقق نے تیا رکیا ہے۔جیسے قرآنی آیات ،احادیث ،آثار ،اشعار ،اعلام ،فرق و قبائل ،جگہوں اور شہروں ،کتابوں کے ناموں وغیرہ کی الگ الگ فہرست۔
3-شرح وتعليق على شرح شيخ الإسلام ابن تيمية على العقيدة الأصبهانية 2/1/أحمد بن عبد اللطيف بن عبد الله/مكتبة الشنقيطي – جدة/اعتنى بإخراجه: د. مازن بن محمد بن عيسى.
اس شرح کی کئ ایک خصوصیات ہیں ،مثلا مسئلہ کو سمجھانے کےلئے مثالوں کا سہارا لیتے ہیں،ہر مئلہ کی مفصل شرح کے بعد اس کا خلاصہ ذکر کرتے ہیں ۔مصطلحات کی شرح کرتے ہیں۔کتات کی شروعات میں 13 رئیسی موضوعات پر ایک شجرہ موجود ہے ،جو کتاب کے محتویات کو ایک نظر میں سمجھانے کے لئے کافی ہے۔.( شرح وتعليق على شرح الأصبهانية، أحمد عبد اللطيف (1/ 48)صفحہ 1:سے 48تک کا مقدمہ بڑا اہم ہے ۔
4-الأصبهانية – شرح عقيدة شمس الدين أبي عبد الله محمد بن محمود بن عباد الأصبهاني الأشعري 2/1
ابن تيمية، أحمد بن عبد الحليم (728 هـ)دار العمرية – الرياض/عبد الله بن علي السليمان آل غيهب – (تحقيق)
5-شرح العقيدة الأصفهانية/ المحقق:محمدجمال الدين القاسمي/الطبعة: 1/ عدد الأجزاء: 1/ الصفحات: 156
6-شرح العقيدة الأصفهانية – ط ابن تيمية/ المحقق: مصطفى حسنين عبدالهادي/ الناشرمكتبةابن تيمية/ بلد النشر: القاهرة، مصر/ عدد الأجزاء: 2/ الصفحات: 574