Vbet Online Cassino Brasil

O Vbet Brasil é um dos sites de apostas mais procurados da América do Sul. Totalmente hospedado pelo respeitado arcoirisdh.com, o Vbet Brasil se dedica a fornecer aos seus membros experiências de jogo seguras e protegidas. A Vbet Brasil apresenta algumas das melhores e mais recentes máquinas caça-níqueis e jogos de mesa para os jogadores, dando-lhes a oportunidade de experimentar uma atmosfera de cassino da vida real em sua própria casa. A Vbet Brasil também vem com um forte sistema de bônus, permitindo aos jogadores desbloquear bônus e recompensas especiais que podem ser usados para ganhos em potencial. Em suma, a Vbet Brasil tem muito a oferecer a quem procura ação emocionante em um cassino online!

  • رمضان کے ر وزوں کی خاطر مانع حیض دوا کے استعمال کا حکم

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین اس بارے میں کہ رمضان شریف کے مکمل روزوں کو رکھنے کے لیے اور ایام حج میں ارکان حج کو وقت پر ادا کرنے کی خاطر خواتین کے لیے مانع حیض دوا کا استعمال جائز ہے یا نہیں ؟
    جواب: رسول اللہ ﷺکے عہد مبارک میں عورتوں کو رمضان میں حیض آتا تھا اور ان ایام میں وہ روزے نہیں رکھتی تھیں ، بلکہ بعد میں قضا کرتی تھیں ، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہافرماتی ہیں:
    ’’كُنَّا نَحِيضُ عَلٰي عَهْدِ رَسُولِ اللّٰهِ ﷺ، ثُمَّ نَطْهُرُ، فَيَأْمُرُنَا بِقَضَائِ الصِّيَامِ، وَلاَ يَأْمُرُنَا بِقَضَائِ الصَّلاَةِ‘‘
    رسول اللہ ﷺکے عہد میں ہم عورتوں کو حیض آتا تھاپھر ہم پاک ہوتیں تو ہمیں روزوں کی قضاکا حکم دیا جاتا تھا اور نماز کی قضا کا حکم نہیں دیا جاتا تھا۔
    [سنن الترمذی:۷۸۷،صحیح]
    اسی طرح عہد نبوی میں عورتیں حالتِ حیض میں طواف کے سوا باقی تمام ارکان حج ادا کرتی تھیں ، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاسے جنہیں احرام باندھنے کے بعد حیض آگیا تھا رسول اللہﷺنے فرمایا:
    ’’افْعَلِي مَا يَفْعَلُ الْحَاجُّ غَيْرَ أَنْ لَا تَطُوفِي بِاالْبَيْتِ حَتَّي تَطْهُرِي‘‘
    ’’جو اعمال حاجی کرتا ہے تم بھی کرو البتہ بیت اللہ کا طواف ابھی نہیں بلکہ حیض سے پاک ہوکر غسل کرنے کے بعد کرو‘‘
    [بخاری:۳۰۵،مسلم:۱۲۱۱]
    اس واسطے اگر کوئی پریشانی ، ضرورت یاخاص مصلحت نہ ہوتو بہتر ہے کہ رمضان کے روزوں کے ترک سے بچنے اور اعمال حج کو تمام حجاج کے ساتھ بروقت ادا کرنے کے لیے مانع حیض دوا استعمال نہ کریں ، اور جیسے عہدِ نبوی میں صحابیات رسول اللہ ﷺکے حکم سے رمضان کے روزے بعد میں قضا کرتی تھیں اور حج میں طواف بعد میں کرتی تھیں ، ویسے آج کی خواتین بھی کریں ، لیکن اگر کسی خاص مصلحت یا ضرورت کی بنا پر ایسی دوا استعمال کرنا چاہیں تو بعض ائمہ نے اس شرط پر کہ وہ مضر نہ ہو اس کی اجازت دی ہے ۔(المغنی مع الشرح الکبیر:۱؍۳۷۵)میں ہے :
    رُوِيَ عَنْ أَحْمَدَ ، أَنَّهُ قَالَ:’’لَا بَأْسَ أَنْ تَشْرَبَ الْمَرْأَةُ دَوَاء ً يَقْطَعُ عَنْهَا الْحَيْضَ، إذَا كَانَ دَوَائً مَعْرُوفًا‘‘
    امام احمدرحمہ اللہ سے مروی ہے کہ انہوں نے فرمایا:’’اس میں کوئی حرج نہیں کہ عورت ایسی دوا پیے جس سے حیض منقطع ہوجاتاہے ، جب یہ دوا معروف ہو‘‘ ۔
    اور امام مالک رحمہ اللہ نے مانع حیض دوا کے استعمال کو اس بنا پر مکروہ قرار دیا ہے کہ اس سے عورت کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے ۔
    [مواجب الجلیل :۱؍۳۶۵]
    بہر حال اگر ایسی دوا کے استعمال سے نقصان محقق نہ ہو تو رمضان کے مکمل روزوں کو رکھنے اور حج کے اعمال و ارکان کو ان کے وقت پر ادا کرنے کے لیے اس کے استعمال کی گنجائش ہے ، مگر شدید ضرورت کے بغیر استعمال نہ کرنا بہتر ہے، البتہ اگر شدید ضرورت ہو جیسے ایک عورت کو معلوم ہے کہ ایام حج میں ہی مجھ کو حیض آجائے گا اور اگر دوا استعمال نہ کروں گی تو حیض کی وجہ سے ان ایام میں طواف افاضہ نہیں کر پاؤں گی اور چودہ یا پندرہ ذی الحجہ کو فلائٹ ہے اور اس کی وجہ سے اس کو اور اس کے رفقاء کو سفر کرنے میں پریشانی ہوگی اور ممکن ہے کہ مزید رُکنے کی اجازت نہ ملے تو حالت حیض میں ہی طواف کرنا پڑے ،یا بلا طواف سفر کرنا پڑے اور پھر لوٹ کر آنے اور طواف کرنے میں پریشانی ہو، یا ایسا کرنا ناممکن ہو تو ایسی صورت میں بلا کسی تکلف اور حرج کے وہ مانع حیض دوا استعمال کر سکتی ہے ، البتہ ایسی دوا استعمال کرے جو مضر نہ ہو یا جس کا ضرر کم سے کم ہو۔

نیا شمارہ

مصنفین

Website Design By: Decode Wings