Vbet Online Cassino Brasil

O Vbet Brasil é um dos sites de apostas mais procurados da América do Sul. Totalmente hospedado pelo respeitado arcoirisdh.com, o Vbet Brasil se dedica a fornecer aos seus membros experiências de jogo seguras e protegidas. A Vbet Brasil apresenta algumas das melhores e mais recentes máquinas caça-níqueis e jogos de mesa para os jogadores, dando-lhes a oportunidade de experimentar uma atmosfera de cassino da vida real em sua própria casa. A Vbet Brasil também vem com um forte sistema de bônus, permitindo aos jogadores desbloquear bônus e recompensas especiais que podem ser usados para ganhos em potencial. Em suma, a Vbet Brasil tem muito a oferecer a quem procura ação emocionante em um cassino online!

  • شوال کے روزوں سے متعلق چند اہم سوالوں کے جوابات

    رمضان کے فرض روزوں کے بعد ماہ شوال میں چھ نفلی روزے مسنون و مستحب ہیں ۔ رسول اللہﷺ نے ان روزوں کی بڑی فضیلت بیان کی ہے ۔ جوشخص رمضان کے فرض روزوں کو مکمل کرنے کے بعد شوال کے چھ روزے بھی رکھے گا اس کو پورے سال روزہ رکھنے کا ثواب ملے گا ،شوال کے چھ نفل روزوں کی اسی فضیلت کی مناسبت سے میں نے اپنے اس مضمون میں شوال کے روزوں سے متعلق چندمفید باتوںکو سوال و جواب کی شکل میں منتخب کیا ہے۔
    سوال:۱ ۔ کیا شوال کے چھ روزوں کاثبوت ہے اور اگر ہے تو ان کی فضیلت کیا ہے ؟
    جواب : شوا ل کے چھ روزے جنہیں شش عیدی روزے بھی کہا جاتا ہے، ان کا ثبوت ہے اور فضلیت بھی ثابت ہے۔
    دليل : عَنْ اَبِي اَيُّوبَ الْاَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللّٰهُ عَنْهُ اَنَّهُ حَدَّثَهُ، اَنَّ رَسُولَ اللّٰهِ صَلَّي اللّٰه قَالَ:’’مَنْ صَامَ رَمَضَانَ وَاَتْبَعَهُ سِتًّا مِنْ شَوّالٍ۔كَانَ كَصِيَامِ الدّهْرِ‘‘۔
    ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:’’جس نے رمضان کے روزے رکھے پھر اس کے بعد شوال کے چھ (نفلی) روزے رکھے اس کو سال بھر کے روزوں کا ثواب ملے گا‘‘
    [صحیح مسلم:۱۱۶۴]
    عید الفطر کے بعد یہ روزے مسلسل بھی رکھ سکتے ہیں اور ناغہ کر کے بھی ، عید کے بعد دوسرے دن بھی رکھ سکتے ہیں اوردوچار روز بعد بھی ، یعنی عید کے بعد دوسرے دن سے شوال کے ختم ہونے تک ان کا رکھنا جائز ہے کیونکہ حدیث میں عید کے فوراً بعد رکھنے یا مسلسل رکھنے کی قید اور شرط نہیں ہے ۔
    اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہواکہ جن فقہاء نے ان روزوں کو مکروہ کہا ہے ان کی بات درست نہیں ہے ۔
    (نعمۃ المنان مجموع فتاویٰ فضیلۃ الدکتور فضل الرحمٰن مدنی رحمہ اللہ ،جلد سوم ،صفحہ :۲۳۱)
    سوال:۲۔ رمضان اور شوال کے روزوںسے سال بھر کے روزوں کا ثواب کیسے ملے گا ؟
    جواب: ایک نیکی کا ثواب کم از کم دس گنا ہے کے اصول کے مطابق رمضان کے روزے دس مہینوں کے روزوں کے برابر ہوئے اور اس کے بعد شوال کے چھ روزے اگر رکھ لیے جائیں تو یہ دو مہینے کے روزوں کے برابر ہوں گے، اس طرح اسے پورے سال کے روزوں کا ثواب مل جائے گا، جس کا یہ مستقل معمول ہو جائے اس کا شمار اللہ کے نزدیک ہمیشہ روزہ رکھنے والوں میں ہو گا، شوال کے یہ روزے نفلی ہیں انہیں متواتر بھی رکھا جا سکتا ہے اور ناغہ کر کے بھی، تاہم شوال ہی میں ان کی تکمیل ضروری ہے۔فرمایا:’’جس نے رمضان کے روزے رکھے پھر اس کے بعد شوال کے چھ (نفلی) روزے رکھے تو یہی صوم الدھر ہے‘‘۔
    [صحیح مسلم:۱۱۶۴]
    سوال:۳۔ جس شخص کے گزشتہ رمضان کے روزے فوت ہوگئے ہیں ، وہ ان روزوں کی قضا پہلے کرے گا یا شش عیدی یا عشرۃ ذی الحجہ وغیرہ کے روزے رکھے گا ؟
    جواب: جس شخص کے رمضان کے روزے فوت ہوگئے ہوںتو ایسے شخص کو چاہیے کہ پہلے فوت شدہ روزوں کی قضاکرے، پھر نفلی روزے رکھے کیونکہ فرض نفل سے اہم ہے اور فرض کی قضا ضروری ہے ، جب کہ نفل صرف مستحب ہے ، البتہ اگر کسی نے نفلی روزے پہلے رکھ لیے اور فوت شدہ روزوں کی قضا بعد میں کی تو دونوں روزے صحیح ہوجائیں گے ، لیکن اگر پہلے نفلی روزے رکھ لیے پھر فرض روزے نہیں رکھ سکا تو اس پر مواخذہ ہوگا ۔ اس واسطے فرض روزوں کی قضا پہلے کرنی چاہیے ۔
    (نعمۃ المنان مجموع فتاویٰ فضیلۃ الدکتور فضل الرحمٰن مدنی رحمہ اللہ ،جلد سوم، صفحہ :۲۱۱)
    سوال:۴۔ بغیر سحری کے شوال کے روزے رکھنا کیسا ہے ؟
    جواب: جی ہاں بغیر سحری کے کھائے بھی شوال کے روزے رکھ سکتے ہیں کیونکہ سحری کھانا تو فرض روزوںکی صحت کے لیے بھی ضروری نہیں البتہ روزوں کی نیت کے اعتبار سے فرض اور نفل روزوں میں فرق ہے ۔
    اگر کوئی شخص رمضان کے فرض روزے رکھتا ہے تو اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے فرض روزہ کی نیت ختم سحر یعنی طلوع فجر سے پہلے کرلے، اگر کسی شخص نے فرض روزوں کی نیت طلوع فجر سے پہلے نہیں کی تو اس کا روزہ نہیں ہوگا ۔
    دليل : عَنْ حَفْصَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّي اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:’’مَنْ لَمْ يُجْمِعِ الصِّيَامَ قَبْلَ طُلُوعِ الْفَجْرِ، فَلَا يَصُومُ‘‘۔
    ام المومنین حفصہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:’’جو شخص طلوع فجر سے پہلے روزہ کی نیت نہ کرے تو اس کا روزہ نہ ہو گا‘‘البتہ نفل روزوں کی نیت طلوع فجر کے بعد بھی کی جاسکتی ہے ۔
    [سنن نسائی:۲۳۳۴]
    سوال:۵ ۔ اگر شوہر شوال کے روزوں سے منع کرے تو؟
    جواب : اگر شوہر شوال کے روزوں کے لیے بیوی کو منع کرے تو ایسی صورت میں بیوی کے لیے شوال کے نفلی روزے رکھنا جائزنہیں ہے کیونکہ شوال کا روزہ نفلی روزہ ہے اور عورت کے لیے نفلی روزہ شوہر کی اجازت کے بغیر رکھنا جائز نہیں ۔
    دليل :عَنْ اَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّي اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:’’لَا تَصُومُ المَرْاَةُ وَبَعْلُهَا شَاهِدٌ إِلَّا بِإِذْنِهِ‘‘
    ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریمﷺنے فرمایا :’’کہ اگر شوہر گھر پر موجود ہے تو کوئی عورت اس کی اجازت کے بغیر (نفلی) روزہ نہ رکھے‘‘
    [صحیح بخاری:۵۱۹۲]

نیا شمارہ

مصنفین

Website Design By: Decode Wings