Vbet Online Cassino Brasil

O Vbet Brasil é um dos sites de apostas mais procurados da América do Sul. Totalmente hospedado pelo respeitado arcoirisdh.com, o Vbet Brasil se dedica a fornecer aos seus membros experiências de jogo seguras e protegidas. A Vbet Brasil apresenta algumas das melhores e mais recentes máquinas caça-níqueis e jogos de mesa para os jogadores, dando-lhes a oportunidade de experimentar uma atmosfera de cassino da vida real em sua própria casa. A Vbet Brasil também vem com um forte sistema de bônus, permitindo aos jogadores desbloquear bônus e recompensas especiais que podem ser usados para ganhos em potencial. Em suma, a Vbet Brasil tem muito a oferecer a quem procura ação emocionante em um cassino online!

  • نماز با جماعت لمبی ہو یا مختصر؟
    فاروق عبد اللہ نراین پوری

    (پی ایچ ڈی ریسرچر، شعبہ فقہ السنہ، کلیۃ الحدیث الشریف، جامعہ اسلامیہ مدینہ طیبہ)

    اگر کوئی شخص اکیلے نماز پڑھ رہا ہو تو جتنی لمبی نماز پڑھنا چاہے اس کے لیے بہتر ہے، اس کی فضیلت بھی وارد ہے۔
    آپ ﷺ جب اکیلے قیام اللیل کرتے تو آپ کے پیر سوج جاتے۔
    عَنْ زِيَادٍ، قَالَ سَمِعْتُ المُغِيرَةَ رَضِيَ اللّٰهُ عَنْهُ، يَقُولُ:’’إِنْ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّي اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيَقُومُ لِيُصَلِّيَ حَتَّي تَرِمُ قَدَمَاهُ۔أَوْ سَاقَاهُ فَيُقَالُ لَهُ فَيَقُولُ:أَفَلاَ أَكُونُ عَبْدًا شَكُورًا‘‘
    زیاد بن علاقہ کہتے ہیں کہ میں نے مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے سنا :’’کہ نبی کریم ﷺ اتنی دیر تک کھڑے ہو کر نماز پڑھتے رہتے کہ آپﷺ کے قدم یا (یہ کہا کہ)پنڈلیوں پر وَرم آ جاتا، جب آپ ﷺ سے اس کے متعلق کچھ عرض کیا جاتا تو فرماتے :کیا میں اللہ کا شکر گزار بندہ نہ بنوں۔
    [صحیح بخاری:۱۱۳۰]
    لیکن جب لوگوں کی امامت کرتے تو اس طرح لمبی نمازیں نہ پڑھاتے۔
    افسوس کہ آج کل بسا اوقات معاملہ اس کے بر عکس نظر آتا ہے۔
    بعض ائمۂ کرام امامت کرتے وقت مصلیوں کی حالت کا کوئی لحاظ نہیں کرتے، چاہے پیچھے کوئی ضعیف العمر شخص ہو، مریض ہو، یا سب حالت سفر میں ہوں ،انہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
    بعض لوگوں کو کبھی امامت کا موقع مل جائے تو ایسا لگتا ہے جیسے آج رکوع کرنا ہی بھول گئے ہوں، حالانکہ جب وہ اکیلے نماز پڑھتے ہیں تو یہ شک ہونے لگتا ہے کہ انہوں نے سورہ فاتحہ بھی پڑھی یا نہیں۔
    اس کے برعکس بعض ائمہ کو اتنی جلدی رہتی ہے کہ ان کے پیچھے سورہ فاتحہ پڑھ لینا کسی جہاد سے کم نہیں۔
    ہر چیز میں اعتدال مطلوب ہے اور لوگوں کی امامت کرتے وقت تو اس کا حد درجہ خیال رکھنا ضروری ہے۔
    عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کی بصیرت اور فقاہت کا ایک نمونہ ملاحظہ فرمائیں:
    عمر فاروق رضی اللہ عنہ پر حملہ کے بعد آپ نماز مکمل کرانے کے لیے آگے بڑھے تو حالات کے تقاضے کا لحاظ کرتے ہوئے آپ نے نہایت ہی مختصر قرأ ت کی، قرآن کی دو سب سے چھوٹی سورتوں :
    ’’إِنَّا أَعْطَيْنَاكَ الْكَوْثَرَ‘‘اور ’’إِذَا جَاء َ نَصْرُ اللّٰهِ وَالْفَتْحُ ‘‘
    کا آپ نے انتخاب کیا،دیکھیں:
    [طبقات ابن سعد:۳؍۳۴۹، مصنف ابن ابی شیبہ:۱؍۴۰۶، بغیۃ الباحث:۲؍۶۲۲]
    سنت رسول میں بھی اس کی کئی مثالیں موجود ہیں۔
    لہٰذا ائمہ کرام کو اسی طرح با بصیرت اور نبض شناس ہونا چاہیے۔
    افسوس کہ بعض ائمہ کرام کے پاس اس طرح کی بصیرت نہیں ہوتی اور اپنے شیڈول کی خلاف ورزی کرنا عار سمجھتے ہیں۔
    ایک مرتبہ کا ایک واقعہ مجھے یاد آرہا ہے، کچھ دوستوں کے ساتھ عمرہ سے فارغ ہوکر مکہ مکرمہ سے مدینہ طیبہ واپس آرہا تھا، فجر سے یہی کوئی گھنٹہ دو گھنٹہ پہلے مکہ سے بس چلی تھی، راستے میں ایک پٹرول پمپ میں نماز فجر کے لیے بس رکی۔ جمعہ کا دن تھا، ہم سب لگاتار سفر، عمرہ اور رات بھر نہ سونے کی وجہ سے تھک کر چور ہو چکے تھے۔
    ایک صاحب امامت کے لیے آگے بڑھے اور سورہ سجدہ کی تلاوت شروع کر دی،پہلی رکعت میں سورہ سجدہ اور دوسری میں سورہ انسان کی مکمل تلاوت کی۔ جیسے ہی نماز ختم ہوئی مصلیوں میں بحث شروع ہو گئی، کسی نے امام صاحب سے بھی جاکر بات کی تو کہنے لگے کہ جمعہ کے دن فجر میں ان دونوں سورتوں کو پڑھنا نبی ﷺ کی سنت ہے۔
    لوگوں نے کہا: اللہ کے بندے سفر کی وجہ سے فرض نماز آدھی معاف ہے، سنن رواتب سے رخصت ہے اور آپ ایک ایسے سنت کی تطبیق دے رہے ہیں جس کے بارے میں علما ء فرماتے ہیں کہ حضر میں بھی بیچ بیچ میں اسے چھوڑنا چاہیے تاکہ لوگ فرض نہ سمجھ لیں۔
    اسی طرح مدارس میں امتحان کے ایام میں، اسپتالوں میں، عمال (لیبرس)کی رہائش گاہ میں بعض ائمہ کرام لمبی لمبی قرأ ت کرتے ہیں اور اپنے مصلیوں کو فتنہ میں ڈال دیتے ہیں۔
    ایسے ائمۂ کرام کو عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ سے سبق حاصل کرنا چاہیے کہ انہوں نے حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے کس طرح سب سے چھوٹی دو سورتوں کا انتخاب کیا اور جلدی جلدی نماز ختم کی۔
    اللہ تعالیٰ ہمیں دین کی صحیح سمجھ عطا فرمائے۔آمین
    ٭٭٭

نیا شمارہ

مصنفین

Website Design By: Decode Wings