Vbet Online Cassino Brasil

O Vbet Brasil é um dos sites de apostas mais procurados da América do Sul. Totalmente hospedado pelo respeitado arcoirisdh.com, o Vbet Brasil se dedica a fornecer aos seus membros experiências de jogo seguras e protegidas. A Vbet Brasil apresenta algumas das melhores e mais recentes máquinas caça-níqueis e jogos de mesa para os jogadores, dando-lhes a oportunidade de experimentar uma atmosfera de cassino da vida real em sua própria casa. A Vbet Brasil também vem com um forte sistema de bônus, permitindo aos jogadores desbloquear bônus e recompensas especiais que podem ser usados para ganhos em potencial. Em suma, a Vbet Brasil tem muito a oferecer a quem procura ação emocionante em um cassino online!

  • وقف، معنیٰ و مفہوم-ایک تجزیاتی مطالعہ Waqf Terminology, Meaning and Definition -An Analytical Study (قسط ثانی)

    4.0 عالمی قوانین میں وقف کا تعارف: (Defenation of Waqf in The World laws)
    معمولی الفاظ کے فرق کے ساتھ تقریباً تمام ممالک کے اندر وقف کی تعریف اپنے مفہوم اور معانی کے حساب سے ایک جیسی ہے ۔
    4.1 (مصری Egypt) قانون کے مطابق وقف کہتے ہیں:
    ’’حبس العين عن التصرف أو عن التمليك لأحـد ورصد منفعتها علٰي سبيل التأمين أو التأبيد علٰي جهة من جهات الخير ابتداء أو انتهاء ‘‘
    ترجمہ:’’ کسی بھی مال موقوف کو مالک کی ملکیت سے اللہ تعالیٰ کی ملکیت میں منتقل کردینا اور واقف کو موقوف کے تمام تصرفات سے روک دینا ہے۔ اس سے حاصل شدہ آمد کو ہمیشہ کے لیے کار خیر میں خرچ کرنا وقف کہلاتا ہے‘‘۔
    4.2 سوڈان(Sudan) کے قانون میں وقف کی تعریف یہ ہے کہ :
    ’’ بأنه حبس المال علٰي حكـم مـلـك اللّٰه تعـالٰي- والتصدق لمنفعته فى الحال أو المآل ‘‘
    4.3 ملک جزائر(Algeria) کے قانون میں وقف کو ان الفاظ میں بیان کیا گیا ہے:
    ’’حبس العين عن التمليك علٰـي وجـه التأبيـد والتصدق بالمنفعة على الفقراء ، أو علٰي وجه من وجوه البر ‘‘
    4.4 مملکت سعودی عرب(Saudia Arabia) کے قانون میں وقف جنرل بورڈ کے دستور کی دفعہ(1) کے مطابق وقف کہتے ہیں:
    ’’المادة الأولي: الوقف العام : الوقف المشروط علٰي أوجه بر عامة معينة بالذات أو بالوصف ۔الوقف الخاص ( الأهلي ) : الوقف المشروط علٰي معين من ذرية وأقارب بالذات أو بالوصف۔الوقف المشترك:الوقف الذى يشترك فى شرطه أكثر من نوع من أنواع الوقف‘‘
    جزائر اور سوڈان کے سرکاری قانون میں جو وقف کی تعریف پیش کی گئی ہے وہ عربی الفاظ کی معمولی تبدیلی کے بعد مصری قانون کے عین مطابق ہے ۔ جبکہ سعودی عرب کے قانون میں وقف کی ڈائریکٹ تعریف نہ کرکے اس کی اقسام کو واضح کیا گیا ہے ۔ جس کا مفہوم بھی سابقہ مصری قانون کی طرح ہی ہے۔
    4.5 یورپ، متحدہ امریکہ اور متحدہ برطانیہ( United States of America, UK , European Countries) کے اندر ٹرسٹ( Trust)سسٹم کو رائج کیا گیا۔ یہ وقف کے مماثل ہی ایک بدلی ہوئی شکل ہے ۔ انگریزوں کے زیر استعمار اکثر اسلامی ممالک میں بھی وقف کے اسلامی نظام کو رواج نہ دے کر ٹرسٹ سسٹم ( Trust Management) کو رواج دیاگیا تاکہ اس کی اسلامی شناخت برقرار نہ رہ سکے بلکہ اسلامی ممالک میں انگریزی استعمار نے وقف کے خود مختار اداروں کو کمزور کرنے کی نیت سے سرکاری تحویل میں لیا اور منصوبہ بند طریقے سے اس کے قوانین میں ترمیم کرتے رہے ۔ آئندہ صفحات پر وقف کی تاریخ پر تفصیل سے گفتگو کریں گے ۔ ان شاء اللہ
    4.6 ہندوستانی قانون میں وقف کی تعریف:(Definition of Waqf in Indian Laws)
    ہندوستان(India) میں وقف کی تعریف Waqf Act 1995 (as Amended in 2013) کے مطابق مندرجہ ذیل ہے :
    Waqf: “means the permanent dedication by any person, of any movable or immovable property for any purpose, recognised by the Muslim law as pious, religious or charitable”
    ترجمہ: ’’کسی بھی شخص کے ذریعہ کسی بھی قسم کی منقولہ یا غیر منقولہ جائیداد کوہمیشہ کے لیے اللہ تعالیٰ کے نام اسلامی شریعت کے مطابق کسی کار خیر رفاہی کام یا دیگر مذہبی مقاصد کی خاطر وقف کردینا ہے‘‘۔
    وقف قانون( Waqf Act 1995) وقف جائیداد سے متعلق ہندوستان کا بنیادی قانون ہے ۔ اس قانون کے اندر 2013 میں ہندوستانی پارلیمینٹ کے ذریعہ ضروری تبدیلیاں لائی گئیں ۔ چنانچہ وقف کی تعریف ’’وقف ایکٹ 1995‘‘ کے الفاظ کے مطابق ’’by any person professing Islam‘‘تھا۔ جس کو 2013 میں professing Islam کو ختم کرکے “any person ” کردیا گیا ۔
    جس کا مطلب یہ ہوا کہ اب کوئی بھی شخص چاہے مسلم ہو یا غیر مسلم وقف کر سکتا ہے ، جبکہ ’’وقف ایکٹ‘‘1995 کے مطابق وقف صرف مسلم شخص ہی کر سکتا تھا ۔ اس تبدیلی کی بنیادی وجہ یہ ہوئی کہ بہت سے وقف ہندوستان کے اندر غیر مسلم قدیم راجاؤں کے نام سے ملتے ہیں۔ عدالتوں میں ’’وقف ایکٹ‘‘1995 کی تعریف کے مطابق وہ وقف تصور نہیں کیے جا سکتے تھے، ایسے حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے مذکورہ تعریف کے الفاظ کو تبدیل کرکے “any person” یعنی کوئی بھی شخص کے ذریعہ عام رکھا گیا ۔ مادر وطن ہندوستان کے معروف قانون ’’وقف ایکٹ‘‘1995 پر مستقل ایک مضمون لکھا جا سکتا ہے۔
    مذکورہ ایکٹ کی تعریف میں انگریزی الفاظ کا صحیح مفہوم:
    چونکہ ہندوستانی قانون کے تمام مسلمان پابند ہیں، وقف جائیداد بھی ہندوستان کی(Ministry of Minority ) وزارت کے زیر انتظام ہیں جس کو وقف کا مرکزی ادارہ ( Central Waqf Council) کے ذریعہ ہندوستان کے تمام صوبوں میں موجود وقف بورڈ( Waqf Boards)کے ذریعہ انجام دیا جاتا ہے ۔ اور مکمل وقف جائیداد اسی قانون کے زیر انتظام آتی ہیں سوائے جموں اور کشمیر کے ۔غالباً ایک سال پہلے اس قانون میں جموں اور کشمیر سے دفعہ 370 کے خاتمہ کے بعد ایک نئی ترمیم کی گئی ہے جس کے مطابق اب یہی قانون جمو ںاور کشمیر میں بھی وقف جائیداد پر بھی یکساں لاگو ہوگا ۔ مزید معلومات کے لیے بتا دوں کہ درگاہ خواجہ اجمیر شریف کی وقف جائیداد اب اس قانون کے دائرہ سے باہر ہیں ۔ اس کے لیے ہندوستان کا مستقل الگ قانون( Law) ہے جس کو ( Dargah Khuaza Ajmer Act, 1955)کے نام سے جانا جاتا ہے ۔
    اس لیے میں اپنے قارئین کو مذکورہ تعریف کی باریکیوں سے واقف کرانا چاہتا ہوں :
    لفظ( Permanent Dedication) کا مطلب بالکل صاف ہے کہ دوام اور استمرار ضروری ہے وقتی اور مشروط وقف جائز نہیں ہے بلکہ ہمیشہ کے لیے وقف کیا جائے گا ۔ اور کسی طرح کے تصرف کا اختیار واقف کو نہیں رہے گا اور مال موقف کی ملکیت اب اللہ تعالیٰ کے نام منتقل ہو جائے گی۔
    لفظ( any person) سے اس بات کو واضح کیا گیا ہے کہ وقف کوئی بھی مسلم یا غیر مسلم کر سکتا ہے ۔
    لفظ (any moveable or immovable) کے ذریعہ یہ پتہ چلتا ہے کہ ہندوستانی قانون کے مطابق کسی بھی طرح کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد چاہے کسی بھی صورت میں ہو اس کو وقف کہا جا سکتا ہے ۔
    لفظ ( any purpose recognised by Muslim law) کے ذریعہ یہ واضح کیا گیا ہے کہ وقف کے اغراض ومقاصد بہت سارے ہو سکتے ہیں مگر بنیادی شرط یہ ہے کہ اسلامی شریعت اس کا جواز فراہم کرتی ہے ۔ چنانچہ شریعت اسلامیہ کی نظر میں کسی بھی حرام کام کے لیے وقف کرنا درست نہیں ہوگا اور نہ ہی وقف جائیداد کو حرام کام کے لیے کرایہ( lease or licence) پر دینا جائز ہوگا ۔
    لفظ( as pious religious OR charitable) کے الفاظ سے مثال دے کر مزید واضح کرنے کی یہ کوشش کی گئی ہے کہ وقف کا مقصد قوم و ملت کی تعمیر و ترقی ہے۔ اور وقف کا مال غریبوں ، یتیموں اور محتاجوں کی امداد مذہبی اداروں مثلاً مساجد و مدارس ، عیدگاہ، مسافر خانہ اور قبرستان وغیرہ کی تعمیر میں خرچ کیے جائیں گے۔ واقف کو چاہیے کہ وہ وقف کرتے وقت ان مقاصد کو مد نظر رکھے ۔
    مذکورہ وقف ایکٹ کے اندر وقف کی تعریف( Defenation) کو ایک مسلم اسکالر اور شریعت اسلامیہ کے طالب علم جتنی آسانی سے سمجھ سکتے ہیں شاید عام انسان اس کو اتنی آسانی سے نہیں سمجھ سکتے ۔ وقف ایکٹ کی 2013 کی نئی ترمیم کی دفعہ 104Aکے تحت بالکل واضح الفاظ میں کسی بھی قسم کی وقف جائیداد کو بیچنا ،(Sale) ہدیہ دینا (Gift) ، وراثت( Mortgage)، وقف جائیدادکا تبادلہ(Exchange) اور دوسرے کے نام انتقال( Transfer) منع ہے ۔
    اس دفعہ میں جائیداد کا تبادلہ یا ٹرانسفر سے متعلق شریعت اسلامیہ کے اندر ہدایات اور اس کے احکامات پر بعد میں روشنی ڈالوں گا کیونکہ مطلقاً اس کو منع کرنا کیا درست ہوگا ؟یہ تحقیق کا موضوع ہے ۔ ہندوستان کے پس منظر میں وقف جائیداد وں سے متعلق بدعنوانی کے خدشات سے بچنے کے لیے شاید یہ اضافہ مفید ثابت ہوگا ۔
    دلچسپ بات یہ ہے کہ ہندوستانی قانون کے اندر بھی وقف کی تعریف کافی حد تک جمہور فقہائے کرام کی معروف اور راجح تعریف کے مطابق ہے۔ مزید تبصرہ وقف کے دیگر مسائل کے ضمن میں کیا جائے گا ۔ ان شاء اللہ۔
    5.0 وقف کے مماثل الفاظ اور معانیSimilar word of Waqf and it’s meaning in Islamic Law:
    وقف کا گہرائی سے مطالعہ کرنے والے طالب علم بالخصوص وقف ڈپارٹمنٹ کے ملازمین اور منتظمین (employees of waqf department & it’s management) کو وقف کے مماثل اور مترادفات( similar & synonyms words)کو سمجھنا نہایت ضروری ہے تاکہ ان کے صحیح اور شرعی مفہوم سے واقفیت ہو سکے ضروری ہے کہ ان الفاظ کے مابین بہت ہی معمولی فرق کو سمجھا جا سکے ۔ اس سے وقف کے بہت سے پیچیدہ مسائل کا حل بھی نکالا جا سکتا ہے ۔
    -1 وصیت (Wills)
    : فقہاء کی اصطلاح میں وصیت کہتے ہیں کہ اپنی مرضی سے بھلائی کی خاطر اپنی وفات کے بعد کسی کو اپنی جائیداد کا مالک بنانا ۔
    [رد المحتار علی الدر المحتار ابن عابدین۶؍۶۴۸]
    وصیت اور وقف میں مشابہت یہ ہے کہ دونوں ہی کا مقصد بھلائی ہے ۔
    جبکہ فرق یہ ہے کہ وقف میں انسان اپنے مال کی ملکیت اپنی زندگی میں اللہ کے نام منتقل کرتا ہے اور وصیت مرنے کے بعد لاگو ہوتی ہے۔
    -2صدقہ:(Charity)
    رضائے الہٰی کی خاطر اپنے مال وغیرہ کو رضاکارانہ طور پر غریبوں کو دینا ۔[المجموع شرح المہذب للامام النووی:۶؍۲۴۶]
    -3 زکوٰۃ:(compulsory donation- zakat)
    زکوٰۃ کے مال کو لازمی طور پرغرباء و مساکین کے لیے دینا واجب ہوتا ہے جبکہ صدقہ اپنی مرضی سے رضاکارانہ طور پر دیا جاتا ہے ۔
    دونوں کا مقصد رضائے الہٰی کا حصول ہے مگر صدقہ نفلی ہوتا ہے جبکہ زکوٰۃ فرض ہے ۔
    وقف اور صدقہ دونوں کا مقصد بھلائی اور رضائے الہٰی کا حصول ہے مگر صدقہ زیادہ عام ہے وقف سے ۔
    چنانچہ ہر وقف صدقہ کہلائے گا مگر ہر صدقہ وقف نہیں ہو سکتا ہے۔
    وقف کے ذریعہ کسی اصل مال سے حاصل شدہ صرف منافع کی ملکیت منتقل کی جاتی ہے جبکہ صدقہ میں اصل مال اور اس کا منافع دونوں ہی کی ملکیت منتقل کی جاتی ہے ۔
    یہی حال زکوٰۃ کا بھی ہے ۔
    زکوٰۃ کا مال مخصوص لوگوں سے لے کر مخصوص لوگوں کو دیا جاتا ہے جبکہ وقف کوئی بھی کر سکتا ہے اور کسی بھی شرعی مقاصد کی خاطر کیا جا سکتا ہے ۔
    -4 ہبہ :(Gift)
    کہتے ہیں بغیر کسی عوض کے رضائے الٰہی کی خاطر کسی مال کی ملکیت دوسرے کو عطا کرنا ۔[ مغنی المحتاج إلی معرفۃ معانی ألفاظ المنہاج للامام الشربینی الشافعی ، المغنی لابن قدامۃ المقدسی:۶؍۴۱]
    وقف اور ہبہ میں فرق یہ ہے کہ ہبہ لفظ کا معنیٰ وقف سے زیادہ عام ہے ۔
    چنانچہ ہبہ کے ذریعہ کسی بھی مال اور اس سے حاصل شدہ فائدہ کی ملکیت منتقل کی جاتی ہے جبکہ وقف میں صرف نفع کی ملکیت منتقل کی جاتی ہے نہ کہ اصل مال کی ملکیت بلکہ اس کا مالک اللہ کو بنایا جاتا ہے ۔
    -5 الحبس:( prohibition )
    کسی شخص کا اپنے مال میں تصرف سے روکنا۔(مجموع الفتاویٰ لشیخ الاسلام ابن تیمیۃ) بالفاظ دیگر وقف کرنا ۔
    دونوں الفاظ میں کوئی فرق نہیں ہے بلکہ مشہور فقہاء کے مطابق مترادف(synonyms) ہیں ۔
    -6 التبرع:(Donation)
    اپنی مرضی سے رضاکارانہ طور پر کسی پر احساناور بھلائی کی خاطر کوئی چیز دینا ۔ [درر الحکام شرح مجلۃ الأحکام لعلی حیدر]
    چنانچہ تبرع لفظ وقف سے زیادہ عام ہے ۔
    ہر وقف تبرع کہلاتا ہے مگر ہر تبرع ، وقف نہیں ہو سکتا ۔ بالکل لفظ صدقہ کی طرح۔
    البر( piety- pious)، الاحسان(charity) اور الخیر(goodness) بھی التبرع اور الصدقہ کے ہی مترادف (synonyms) الفاظ ہیں ۔
    -7وقف اور ٹرسٹ میں فرق(Diffrence between Trust and Waqf) :
    وقف کی جائیداد کا مالک اللہ تعالیٰ ہوتا ہے جبکہ ٹرسٹ کا مالک انسان ۔
    وقف جائیداد کو واپس نہیں لیا جا سکتا جبکہ ٹرسٹ جائیداد کو اصل مالک اپنی ملکیت میں دوبارہ لے سکتا ہے۔
    وقف صرف ان مقاصد کے لیے کیا جا سکتا ہے جن کی اجازت شریعت اسلامیہ میں ہے جبکہ ٹرسٹ کسی بھی ملک کے قانون کی مطابق جائز چیزوں کے لیے کیا جا سکتا ہے ۔
    دونوں کا مقصد عوام الناس کی فلاح و بہبودی اور ان کو مختلف سہولیات فراہم کرنا ہی ہے۔
    5.1 اسلام (islam) ، اسلامی قانون (Islamic OR Muslim law) ، قانون محمدی ( Mohammadan law)، اسلامی شریعت یا فقہ اسلامی (Islamic Jurisprudence OR Fiqh-e- islami)
    مذکورہ الفاظ کا استعمال عالمی قوانین بالخصوص ہندوستانی عدالت اور قوانین میں بار بار استعمال کیا جاتا ہے ۔
    مختلف الفاظ کے استعمال سے بعض دفعہ اسلامی تعلیم کی قلت یا فقدان سے بعض مسلم وکلاء( Adovcates)اور آفیسران( Officers)یا وقف ملازمین( waqf e mployees) کو سمجھنے میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔
    یہ تمام الفاظ اسلام اور اس کے قوانین کی طرف اشارہ کرتے ہیں ۔ جس کی بنیاد قرآن( The Qur’an) و حدیث( Prophets Hadiths)اور آثار صحابہ(Doings of his companions)، اجماع( Consensus) اور قیاس(anylogy) پر قائم ہے ۔
    عمومی طور پر ان الفاظ کا استعمال اگر کیا جاتا ہے تو اس سے مراد اسلام اور اس کے شرعی قوانین(بنیادی طور پر قرآن و حدیث اور اجماع و قیاس) کے ساتھ فقہاء کرام مثلاً ائمۂ اربعہ امام ابو حنیفہ ، امام مالک ، امام شافعی اور امام احمد بن حنبل کے علاوہ دیگر سنی فقہاء مذاہب کی فقہ مراد لیے جاتے ہیں یعنی مذہب اسلام ہی مراد ہوتا ہے۔
    صرف لفظ شریعتِ اسلامیہ یا فقہِ اسلامی کے خصوصی استعمال سے بعض دفعہ مخصوص اسلامی فقہ یا مسلک مراد ہوتا ہے مثلا ً فقہ حنفی ، مالکی ، شافعی ، حنبلی اور فقہ شیعہ وغیرہ ۔ کسی کلام میں موجود عام لفظ کے سیاق وسباق سے بآسانی سمجھا جا سکتا ہے کہ وہاں پر اسلام کا مکمل نظام مراد ہے یا پھر مخصوص اسلامی فقہ اور مسلک مراد ہے۔
    جاری ہے ………

نیا شمارہ

مصنفین

Website Design By: Decode Wings