Vbet Online Cassino Brasil

O Vbet Brasil é um dos sites de apostas mais procurados da América do Sul. Totalmente hospedado pelo respeitado arcoirisdh.com, o Vbet Brasil se dedica a fornecer aos seus membros experiências de jogo seguras e protegidas. A Vbet Brasil apresenta algumas das melhores e mais recentes máquinas caça-níqueis e jogos de mesa para os jogadores, dando-lhes a oportunidade de experimentar uma atmosfera de cassino da vida real em sua própria casa. A Vbet Brasil também vem com um forte sistema de bônus, permitindo aos jogadores desbloquear bônus e recompensas especiais que podem ser usados para ganhos em potencial. Em suma, a Vbet Brasil tem muito a oferecer a quem procura ação emocionante em um cassino online!

  • نا اہل کے ساتھ علمی گفتگو یا بحث و مناظرہ علم کو ذلیل کرنا ہے

    امام مالک رحمہ اللہ (المتوفی۱۷۹)نے کہا:
    ’’من إهانة العلم أن تحدث كل من سألك ‘‘۔
    ’’ یہ علم کو ذلیل کرنا ہے کہ ہر شخص کے مطالبہ پر اس کے ساتھ علمی گفتگو شروع کردو‘‘۔
    [الجامع لأخلاق الراوی: ۱؍۲۰۵وإسنادہ صحیح]
    امام مالک رحمہ اللہ (المتوفی۱۷۹) نے مزید کہا:
    ’’إن من إذالة العالم أن يجيب كل من كلمه ،أو يجيب كل من سأل‘‘۔
    ’’ یہ عالم کی توہین ہے کہ وہ ہر اس شخص کا جواب دے جو اس کے ساتھ بحث کرنا چاہے ، یا ہر اس شخص کو جواب دے جو اس سے کچھ بھی سوال کر بیٹھے ‘‘
    [الفقیہ والمتفقہ:۲؍۴۱۸،وإسنادہ حسن ]
    امام مالک کے شاگرد امام شافعی رحمہ اللہ (المتوفی ۲۰۴)سے اسی سے ملتا جلتا قول منقول ہے:
    ’’ من إذالة العلم أن تناظر كل من ناظرك وتقاول كل من قاولك ‘‘۔
    ’’ یہ علم کو ذلیل کرنا ہے کہ ہروہ شخص جو آپ سے مناظرہ کرنا چاہے اس سے مناظرہ کرنے بیٹھ جائیں، یا ہر وہ شخص جو آپ سے بحث کرنا چاہے اس کے ساتھ بحث شروع کردیں ‘‘۔
    [مناقب الشافعی للبیہقی:۲؍۱۵۱،وفی إسنادہ بعض من لم أجد لہم توثیقا]
    امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ (المتوفی۲۴۱) فرماتے ہیں:
    ’’وليس ينبغي لأهل العلم والمعرفة باللّٰه أن يكونوا كلما تكلم جاهل بجهله أن يجيبوه ، ويحاجوه ،ويناظروه،فيشركوه فى مأثمه ،ويخوضوا معه فى بحر خطاياه ‘‘۔
    ’’ اہل علم اور اللہ والوں کے لیے یہ مناسب نہیں کہ جب بھی کوئی جاہل اپنی جہالت پھیلائے تو وہ اسے جواب دیں، اس سے بحث شروع کردیں اور اس کے ساتھ مناظرہ کرنے لگ جائیں ، ایسا کرکے وہ اس جاہل کے گناہ میں شریک ہوکر اس کی غلاظت کے سمندر میں اس کے ساتھ لت پت ہوجائیں گے‘‘۔
    [السنۃ لأحمد بن محمد الخلال : ۱؍۲۲۸]
    امام شعبۃ بن الحجاج رحمہ اللہ (المتوفی ۱۶۰) فرماتے ہیں:
    ’’رآني الأعمش يوما وأنا أحدث قال:ويحك أو ويلك يا شعبة، لا تعلق الدر فى أعناق الخنازير ‘‘۔
    ’’ مجھے امام اعمش رحمہ اللہ نے دیکھا کہ میں کچھ لوگوں کو حدیث سنا رہا تھا تو امام اعمش نے کہا:شعبہ یہ کیا کررہے ہو ! سور کی گردن میں موتیاں نہ پہناؤ ‘‘۔
    [مسند ابن الجعد :ص:۱۲۹،وإسنادہ صحیح]
    امام احمد رحمہ اللہ نے امام اعمش کے اس قول کی یہ تشریح کی ہے کہ:نا اہلوں کے ساتھ علمی گفتگو مت کرو ۔[الآداب الشرعیۃ لابن مفلح:۲؍۱۰۸]
    علامہ البانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
    ’’فما ينبغي لطلاب العلم أن يهتموا بنعيق كل ناعق، لأن هذا باب لا يكاد ينتهي، كلما خطر فى بال أحدهم خاطرة وهو أجهل من أبي جهل فنحن نعتد به، ونرفع كلامه من أرضه، ونقيم له وزنا ومناقشة ومحاضرة وإلي آخره ‘‘۔
    ’’ طلاب علم کے لیے یہ مناسب نہیں کہ وہ ہر ایرے غیرے شخص کی چیخ وپکار پرکان دھریں ، کیونکہ یہ سلسلہ کبھی ختم نہیں ہوسکتا ، جاہلوں میں سے کسی کے دماغ میں جب بھی کوئی بات آئے اور وہ اسے بک دے جبکہ وہ خود ابو جہل سے بھی بڑا جاہل ہو ، اور ہم اس کی بات پردھیان دیں ، اسے نشر کریں ، اسے اہمیت دیں ، اس کا رد کریں اور اس پر بحث کریں ، یہ بالکل مناسب نہیں ‘‘۔
    [سلسلۃ الہدیٰ والنور:۸۶۰]
    شیخ ثناء اللہ ساگر تیمی حفظہ اللہ فرماتے ہیں:
    ’’جواب انہی باتوں کا دیجیے جن کا جواب نہ دینا فتنے کا باعث ہو جائے ورنہ اکثر خاموشی اور تجاہل عارفانہ سے کام لیجیے۔کچھ بد قماش اسی ادھیڑ بن میں لگے رہتے ہیں کہ وہ آپ کو جادۂ مستقیم سے منحرف کر سکیں اور بے فائدہ قسم کے مباحثوں میں الجھا کر آپ کو انسانیت کے مقام رفعت سے حیوانیت کی پستی میں دھکیل دیں، یہ وہ لوگ ہیں جن کا کوئی کام نہیں، نٹھلے ہیں، اپنا ضمیر اور قلم بیچ کر اپنے( شیطان) پیٹ کی بھوک مٹاتے ہیں ‘‘۔(فیس بک پوسٹ)
    ٭٭٭

نیا شمارہ

مصنفین

Website Design By: Decode Wings