-
اسلام کا نظام تجارت کانفرنس (مختصر روداد) اسلامک انفارمیشن سینٹر ممبئی کی یہ روایت اور خصوصیت رہی ہے کہ کسی خاص موضوع پر کانفرنس کی جائے ، چنانچہ سال ۲۰۲۳ء کی ابتدا اور انتہا میں دو الگ الگ کانفرنسیں ’’اسلام کا نظام وراثت‘‘اور’’اسلام کا عائلی نظام‘‘کے عنوان سے منعقد کی گئیں اور اس سال الحمد للہ’’اسلام کا نظام تجارت‘‘کے موضوع پر کانفرنس کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اسی مناسبت سے۱۳؍اکتوبر ۲۰۲۴ء اتوار کا دن ممبئی کی سرزمین پر ایک تاریخی دن رہا، جس دن علماء اہل حدیث کی ایک بڑی تعداد ایک جگہ اور ایک ہی مجلس میں موجود رہی، اسلامک انفارمیشن سینٹر ممبئی اور جامع مسجد اہل حدیث مومن پورہ بائیکلہ ممبئی کے زیر اہتمام ایک عظیم الشان کانفرنس کے انعقاد کا فیصلہ ہوا، کانفرنس کا بنیادی موضوع ’’تجارت‘‘رکھا گیا اور اس کے تحت مختلف ذیلی عناوین کئی مجلسوں کے بعد مرتب کیے گئے۔
جگہ کے لیے حسب روایت ممبئی شہر کی مشہور اور تاریخی مسجد جامع مسجد اہل حدیث مومن پورہ، بائیکلہ، ممبئی کا انتخاب کیا گیا، جماعت کے چنندہ اور ماہر علماء کو کانفرنس کی زینت بننے اور عوام الناس کو خطاب کرنے کے لیے مدعو کرنے کا فیصلہ کیا گیا، صبح نو بجے سے رات نو بجے تک کی یہ کانفرنس اپنے اندر بیش بہا فائدے اور بہترین اثرات لیے ہوئے تھی۔
کانفرنس تین نشستوں پر مشتمل تھی، یہ کانفرنس اپنے موضوع اور علماء کی حاضری کے اعتبار سے اتنی اہم تھی کہ ملک کے مختلف صوبوں، شہروں اور علاقوں سے لوگوں نے اس میں شرکت کیا، تلنگانہ کے شہر حیدرآباد، نظام آباد اور بودھن سے لوگ تشریف لائے ہوئے تھے، آندھرا پردیش کے شہر کرنول سے بھی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی، کانفرنس کے اختتام پر وہاں کے احباب سے ملاقات ہوئی اور تھوڑی دیر تک ان کے پاس بیٹھا رہا تو انہوں نے بہت دعائیں دیں، مبارک باد پیش کیا اور کہا کہ ہم سب تجارت سے جڑے ہوئے لوگ ہیں، کانفرنس کا پوسٹر آتے ہی ہم لوگوں نے ٹرین کا ریزرویشن کروا لیا اور یہاں حاضر ہو گئے، کرناٹک کے بعض شہروں سے بھی کچھ لوگوں نے کانفرنس میں حاضری دی، ایسے ہی مہاراشٹر کے شہر بُلڈانہ، پربھنی اور اورنگ آباد سے ایک اچھی تعداد نے کانفرنس میں شریک ہو کر اسے زینت بخشا، گجرات کے شہروں واپی، بھروچ اور جمبوسر سے بھی ایک بڑی تعداد نے کانفرنس میں شرکت کی۔
آپ یقین کریں کہ ممبئی میں اتوار کے دن صبح نو بجے کا پروگرام رکھا جائے تو یہ تصور رہتا ہے کہ اتنی صبح کون آتا ہے لیکن اللہ کا فضل تھا کہ اس کانفرنس میں صبح کی نشست سے ہی سامعین ایک اچھی اور بڑی تعداد میں موجود رہے اور جم کر بیٹھے رہے، مسجد کے اندرونی حصے میں عصر بعد کی نشست تک تِل رکھنے کی جگہ نہیں تھی۔
خواتین کے لیے خاص کی گئی جگہ بھی عصر کے بعد کی نشست میں بھر چکی تھی پھر مجبوراً ان کے لیے مسجد کی انتظامیہ کی جانب سے ایک اور جگہ کا انتظام کیا گیا۔
کانفرنس کی انتظامیہ تو عوام الناس کی تعداد، علماء کا انداز بیان، موضوعات کی ندرت و افادیت اور لوگوں کی دلچسپی دیکھ کر ہی حیران بھی تھی اور بے انتہا خوش بھی۔
ممبئی جیسے صنعتی اور تجارتی شہر میں تجارت کے موضوع پر کانفرنس کا ہونا ضروری بھی تھا اور اہم بھی، سماج اور جماعت کے کئی اہم اور جید لوگوں نے اس کانفرنس کے انعقاد پر انتظامیہ کو مبارک باد پیش کیا، ادارے کے مختلف علماء کو ملک کی مختلف شخصیات اور علماء کی جانب سے تہنیتی پیغامات موصول ہوئے، سوشل میڈیا کی دنیا میں دو تین دنوں تک اسی کانفرنس کا چرچا رہا، الغرض کہ جس نے بھی اس کانفرنس میں حاضری دی وہ اس کی افادیت کا قائل ہو گیا، جس نے بھی اس پروگرام کو سنا وہ اس سے متأثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکا۔
اللہ سے دعا ہے کہ وہ اس کانفرنس کی افادیت کو باقی رکھے، لوگوں کو تجارت حلال طریقے سے کرنے کی توفیق دے اور جس نے بھی اس کانفرنس میں جس بھی طریقے سے شرکت کی اللہ ان کی زندگی کو برکتوں سے بھر دے اور ان کی کوششوں کا انہیں بدلہ عطا فرمائے۔آمین یا رب
٭٭٭
٭