Vbet Online Cassino Brasil

O Vbet Brasil é um dos sites de apostas mais procurados da América do Sul. Totalmente hospedado pelo respeitado arcoirisdh.com, o Vbet Brasil se dedica a fornecer aos seus membros experiências de jogo seguras e protegidas. A Vbet Brasil apresenta algumas das melhores e mais recentes máquinas caça-níqueis e jogos de mesa para os jogadores, dando-lhes a oportunidade de experimentar uma atmosfera de cassino da vida real em sua própria casa. A Vbet Brasil também vem com um forte sistema de bônus, permitindo aos jogadores desbloquear bônus e recompensas especiais que podem ser usados para ganhos em potencial. Em suma, a Vbet Brasil tem muito a oferecer a quem procura ação emocionante em um cassino online!

  • ہر دن ہزاروں نیکیوں سے محروم نماز میں رفع الیدین نہ کرنے والے

    نماز کے اندر درج ذیل چار مقامات میں سے کوئی بھی مقام جب بھی آئے اس وقت رفع الیدین کرنا مشروع ہے:
    (۱) تکبیر تحریمہ کے وقت (۲)رکوع میں جاتے وقت (۳)رکوع سے سر اٹھاتے وقت (۴)پہلے تشہد کے بعد تیسری رکعت کے شروع میں۔
    ٭ دلیل:
    عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ، كَان’’إِذَا دَخَلَ فِي الصَّلاَةِ كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا رَكَعَ رَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا قَال:سَمِعَ اللّٰهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، رَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا قَامَ مِنَ الرَّكْعَتَيْنِ رَفَعَ يَدَيْه‘‘، وَرَفَعَ ذَالِكَ ابْنُ عُمَرَ إِلَي نَبِيِّ اللّٰهِ صَلَّي اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ۔
    نافع رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ :’’عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما جب نماز شروع کرتے تو تکبیر کہتے اور اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے ، اور جب رکوع کرتے تو دونوں ہاتھ اٹھاتے، اور جب سمع اللہ لمن حمدہ کہتے تو دونوں ہاتھ اٹھاتے ، اور جب دو رکعتوں سے اٹھتے تو دونوں ہاتھ اٹھاتے ‘‘ اور ابن عمر رضی اللہ عنہ اپنے اس عمل کو رسول اللہ ﷺ تک مرفوع بیان کرتے (یعنی کہتے کہ رسول اللہﷺ اسی طرح نماز پڑھا کرتے تھے)۔
    [صحیح بخاری:کتاب الأذان:باب رفع الیدین اذا قام من الرکعتین، حدیث نمبر: ۷۳۹ ]
    قرآن و حدیث سے یہ بات ثابت ہے کہ اللہ رب العالمین کے یہاں ہرمسنون عمل پر دس نیکیاں ہیں، نماز میں رفع الیدین کرنا بھی ایک مسنون عمل ہے لہٰذایہ عمل جتنی بار بھی ثابت ہے، ہر بار اسے انجام دینے پر دس نیکیاں حاصل ہوں گی۔ تفصیل ملاحظہ ہو
    ٭ فرمان الہٰی :
    {مَنْ جَاءَ بِالْحَسَنَةِ فَلَهُ عَشْرُ أَمْثَالِهَا}’’ جوشخص ایک نیکی لے کر آئے گا اس کو اس جیسی دس نیکیاں ملیں گی‘‘[الانعام:۱۶۰]
    اس آیت سے معلوم ہوا کہ ہرمسنون عمل پر دس نیکیاں ملتی ہیں، آپ نے اس آیت کی روشنی میں ارشاد فرمایا کہ جوشخص شوال کے چھ روزے رکھے گا اسے(۶×۱۰=۶۰)ساٹھ روزے یعنی دوماہ کے روزوں کا ثواب ملے گا، چنانچہ آپﷺ کا ارشاد ہے:
    ’’وَصِيَامُ السِّتَّةِ أَيَّامٍ بِشَهْرَيْنِ‘‘’’یعنی شوال کے چھ دنوں کا روزہ رکھنے سے دو ماہ کے روزوں کا ثواب ملتا ہے ‘‘[ صحیح ابن خزیمۃ :۳؍۲۹۸، رقم :۲۱۱۵،و اسنادہ صحیح ]
    نیز فرمایا:
    جس نے عید الفطر کے بعد چھ روزے رکھے تو اسے پورے سال کے روزوں کا ثواب ملے گا،۔(جو ایک نیکی کرتا ہے اسے دس نیکیوں کا ثواب ملتا ہے)[الانعام:۱۶۰][و سنن ابن ماجہ:کتاب الصوم:باب ستۃ ایام من شوال ،رقم: س :۱۷۱۵، و اسنادہ صحیح]
    اس تفصیل سے معلوم ہواکہ اللہ کے یہاں ہر مسنون عمل پردس نیکی ہے، رفع الیدین بھی ایک مسنون عمل ہے لہٰذا ہر رفع الیدین پر بھی دس نیکیاں ملیں گی۔
    ٭فرمان رسول ﷺ:
    عن عقبة بن عامر قال قال رسول اللّٰه:’’ يكتب فى كل إشارة يشير الرجل بيده فى صلاته عشر حسنات ،كل إصبع حسنة‘‘
    عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ اللہ کے رسول ﷺنے فرمایا: ’’آدمی اپنی نماز میں جتنی بار بھی اپنے ہاتھ سے اشارہ کرتا ہے اسے ہر بادس نیکیاں ملتی ہیں، ایک انگلی کے بدلے ایک نیکی (یعنی جب ایک بار دونوں ہاتھ اٹھانے میں دس نیکیاں ہیں تو چونکہ دونوں ہاتھ میں دس انگلیاں ہوتی ہیں اس لحاظ سے گویا کہ ہرانگلی کے حصہ میں ایک نیکی آرہی ہے)‘‘[
    رواہ الدیلمی:ج:۴،ص:۳۴۴، الفوائد الابن ابی عثمان البحری:ق:۳۹؍۲،انظر الصحیحۃ:۷؍۸۴۸،رقم:۳۲۸۶]
    ٭ فرمان صحابی:
    عن عقبة بن عامر قال:’’أنه يكتب فى كل اشارة يشيرها الرجل بيده فى الصلاة بكل اصبع حسنة أو درجة‘‘
    عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ نے فرمایا:’’نماز میں جو اپنے ہاتھ سے اشارہ کرتا ہے اسے ہر(مسنون)اشارے کے بدلے ایک انگلی پر ایک نیکی یا ایک درجہ ملتا ہے (یعنی دونوں ہاتھ جب بھی اٹھائیں گے تو دونوں ہاتھ کی دس انگلیوں پردس نیکیاں ملیں گی‘‘
    [ المعجم الکبیر:ج:۱۷،ص :۲۹۷،حدیث نمبر:۸۱۹،وسندہ حسن]
    رسول اکرم ﷺکی مذکورہ حدیث اور اس کے راوی صحابی رسول عقبہ بن عامررضی اللہ عنہ کے مذکورہ قول میں اشارہ سے مراد نماز کارفع الیدین ہے ،جیسا کہ خودصحابی عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ ہی سے اس کی وضاحت منقول ہے۔ چنانچہ امام بیہقی رحمہ اللہ روایت کرتے ہیں کہ:
    قال إسحاق: وقال عقبة بن عامر الجهني صاحب رسول اللّٰه صلى اللّٰه عليه وسلم :’’إذا رفع يديه عند الركوع، وعند رفع رأسه من الركوع ، فله بكل إشارة عشر حسنات‘‘
    یعنی امام اسحاق بن راہویہ رحمہ ا للہ نے کہا کہ عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ نے فرمایا:’’جب رکوع سے پہلے اور بعد رفع الیدین کیا جائے تو ہر اشارے کے بدلے دس نیکیاں ملتی ہیں‘‘
    [معرفۃ السنن والآثار للبیہقی:ج:۲،ص:۴۳۵،ح: ۸۴۱]
    نیز محدثین نے بھی مذکورہ حدیث اور اثر صحابی کا یہی مفہوم سمجھا ہے مثلاً:
    ٭ (۱) امام احمد رحمہ اللہ رفع الیدین کی بحث میں فرماتے ہیں:
    ’’يروي عن عقبة بن عامر انه قال فى رفع اليدين فى الصلاة له بكل اشارة عشر حسنات‘‘
    عقبہ بن عامررضی اللہ عنہ سے روایت کیا گیا ہے کہ انہوں نے نماز میں رفع الیدین کے بارے میں کہا:’’رفع الیدین کرنے والے کو ہراشارے کے بدلے دس نیکیاں ملتی ہیں‘‘
    [ مسائل أحمد بن حنبل روایۃ ابنہ عبد اللّٰہ :ص:۷۰]
    ٭ (۲) امام بیہقی رحمہ اللہ رفع الیدین کی بحث میں فرماتے ہیں:
    ’’والذي حكاه إسحاق الحنظلي عن عقبة بن عامر يؤكد ما حكينا عن الشافعي فى معنى الرفع وما يرجي فيه من ثواب اللّٰه عز وجل‘‘
    ’’امام اسحاق الحنظلی نے عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے جوروایت نقل کی ہے اس سے اس بات کی تائید ہوتی ہے جسے ہم نے امام شافعی رحمہ اللہ سے رفع الیدین کے سلسلے میں نقل کیا کہ اس پر اللہ کی طرف سے ثواب ملتا ہے‘‘
    [ معرفۃ السنن والآثار للبیہقی:ج:۲،ص:۴۳۵،ح:۸۴۱]
    ٭ (۳) امام اسحاق بن راہویہ رحمہ اللہ نے مذکورہ روایت رفع الیدین کے سلسلے میں ذکر کی ہے۔ [معرفۃ السنن والآثار البیہقی:ج:۲،ص :۴۳۵،ح:۸۴۱]
    ٭ (۴) امام ہیثمی رحمہ اللہ نے بھی مذکورہ روایت رفع الیدین کے باب میں ذکر کی ہے۔[مجمع الزوائد:ج:۲، ص:۱۰۳]
    مذکورہ تفصیل سے معلوم ہوا کہ نماز کے ہرمسنون رفع الیدین پردس نیکیاں ملتی ہیں، اب آئیے دیکھتے ہیں کہ رفع الیدین کرنے والے حضرات دن رات کی نماز میں کتنی بار رفع الیدین کرتے ہیں اور کتنا ثواب حاصل کرتے ہیں، اس کے لئے ذیل کا جدول ملاحظہ کیجیے:
    (جدول)

    مذکورہ جدول سے واضح ہے کہ رفع الیدین کرنے والے نمازی ہردن عام نوافل کے علاوہ صرف پانچ نمازوں ہی میں۱۰۶۰ نیکیاں حاصل کرتے ہیں، جب کہ رفع الید ین نہ کرنے والے نمازی ہردن ہزاروں سے زائد نیکیوں سے محروم رہتے ہیں یہ صرف ایک دن کی محرومی ہے، پورے سال اور پوری عمر کی محرومی کا اندازہ آپ خود لگالیں، اس سے واضح ہوتا ہے کہ رفع الیدین نہ کرنا کتنے بڑے خسارہ کا باعث ہے، اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس خسارہ سے بچائے، آمین۔

نیا شمارہ

مصنفین

Website Design By: Decode Wings