Vbet Online Cassino Brasil

O Vbet Brasil é um dos sites de apostas mais procurados da América do Sul. Totalmente hospedado pelo respeitado arcoirisdh.com, o Vbet Brasil se dedica a fornecer aos seus membros experiências de jogo seguras e protegidas. A Vbet Brasil apresenta algumas das melhores e mais recentes máquinas caça-níqueis e jogos de mesa para os jogadores, dando-lhes a oportunidade de experimentar uma atmosfera de cassino da vida real em sua própria casa. A Vbet Brasil também vem com um forte sistema de bônus, permitindo aos jogadores desbloquear bônus e recompensas especiais que podem ser usados para ganhos em potencial. Em suma, a Vbet Brasil tem muito a oferecer a quem procura ação emocionante em um cassino online!

  • یزید کے لیے رضی اللہ عنہ کہنا زیادہ بڑا گناہ یا صحابہ کرام کو گالی دینا؟

    سوال: کیا یزید کے لیے ’’رضی اللہ عنہ ‘‘یا’’رحمۃ اللہ علیہ‘‘ کہنازیادہ بڑا گناہ ہے یا پھر صحابۂ کرام خاص کر ابو بکر صدیق ، عمر فارق اور عثمان غنی رضی اللہ عنہم کو گالیاں دینا اور ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا(نبی ﷺکی بیوی) کو برا بھلا کہنا زیادہ بڑا گناہ ہے؟
    جواب: یزید کے لیے ’’رضی اللہ عنہ ‘‘یا’’رحمۃ اللہ علیہ‘‘ کہنا جائز ہے ، اس میں کوئی گناہ نہیں ، جب کہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم اورام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاکو گالیاں دینا حرام اور سخت گناہ کا موجب ہے ، کیونکہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کو اللہ تعالیٰ نے سورۂ توبہ میں اس طرح اپنی رضا اور جنت کی خوش خبری سنائی ہے:
    {وَالسّٰبِقُوْنَ الْاَوَّلُوْنَ مِنَ الْمُهٰجِرِيْنَ وَالْاَنْصَارِ وَالَّذِيْنَ اتَّبَعُوْهُمْ بِاِحْسَانٍ رَّضِيَ اللّٰهُ عَنْهُمْ وَرَضُوْا عَنْهُ وَاَعَدَّ لَهُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِيْ تَحْتَهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِيْنَ فِيْهَآ اَبَدًا ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيْمُ}
    ’’اور جو مہاجرین اور انصار سابق اور مقدم ہیں اور جتنے لوگ اخلاص کے ساتھ ان کے پیرو ہیں ، اللہ ان سب سے راضی ہوا اور وہ سب اس سے راضی ہوئے ،اور اللہ نے ان کے لیے ایسے باغ مہیا کر رکھے ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی جن میں وہ ہمیشہ رہیں گے، یہ بڑی کامیابی ہے۔
    [التوبۃ:۱۰۰]
    یاد رہے کہ:
    {وَالَّذِيْنَ اتَّبَعُوْهُمْ بِاِحْسَانٍ}
    سے مراد بعض کے نزدیک اصطلاحی تابعین ہیں جنہوں نے رسول اللہ ﷺکو نہیں دیکھا لیکن صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کی صحبت سے مشرف ہوئے اور بعض نے اسے عام رکھا ہے ،یعنی قیامت تک کے لیے جتنے بھی انصار و مہاجرین سے محبت رکھنے والے اور ان کے نقش قدم پر چلنے والے مسلمان ہیں وہ اس میں شامل ہیں، ان میں اصطلاحی تابعین بھی آجاتے ہیں ۔
    اس طرح تابعین وغیرہ کے لیے کہنے ’’رضی اللہ عنہ‘‘کا ثبوت ملتا ہے ۔
    اور جب ان کے لیے اللہ نے اپنی رضا و جنت کی خوش خبری سنائی ہے تو ان کو گالیاں دینا کیسے جائز ہوگا ؟ رسول اللہ ﷺنے تو بڑی صراحت کے ساتھ اس سے منع فرمایا ہے ، حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا:
    ’’لَا تَسُبُّوا أَصْحَابِي فَلَوْ أَنَّ أَحَدَكُمْ أَنْفَقَ مِثْلَ أُحُدٍ ذَهَبًا مَا بَلَغَ مُدَّ أَحَدِهِمْ، وَلَا نَصِيفَهُ ‘‘
    ’’میرے صحابہ کو گالی نہ دو، کیونکہ تم میں سے کوئی شخص اگر احد پہاڑ کے برابر بھی سونا اللہ کی راہ میں خرچ کردے تو وہ کسی صحابی کے خرچ کردہ ایک مد بلکہ آدھے مد کے بھی برابر نہیں ہوسکتا‘‘
    [صحیح البخاری:۳۶۷۳،کتاب فضائل اصحاب النبیﷺ، باب قول النبی:ﷺلو کنت متخذا خلیلا،صحیح مسلم:۲۵۴۰،کتاب فضائل الصحابہ،باب تحریم سب الصحابۃ]
    اور حضرت ابو بکر،عمر اور عثمان رضی اللہ عنہم کو اللہ اور اس کے رسول اللہ ﷺنے اتنا بلند مقام عطا کیا ہے کہ مسلمانوں کو ان کے اسوہ و سنت کو اختیار کرنے کا حکم دیااور فرمایا:
    ’’فَعَلَيْكُمْ بِسُنَّتِي وَسُنَّةِ الْخُلَفَائِ الرَّاشِدِينَ الْمَهْدِيِّينَ، عَضُّوا عَلَيْهَا بِالنَّوَاجِذِ، وَإِيَّاكُمْ وَمُحْدَثَاتِ الأُمُورِ، فَإِنَّ كُلَّ مُحْدَثَةٍ بِدْعَةٌ، وَإِنَّ كُلَّ بِدْعَةٍ ضَلاَلَةٌ‘‘
    ’’مسلمانو! تم میری سنت اور ہدایت یافتہ خلفاء راشدین کے طریقے کو ہی اختیار کرنا ،اور اس کو مضبوطی سے تھامے رکھنا، اور دین میں اضافہ کردہ چیزوں سے اجتناب کرنا ، اس لیے کہ دین میں نیا نکالا ہوا ہرکام بدعت ہے ،اور ہر بدعت گمراہی ہے‘‘
    [مسند احمد:۴؍۱۲۶،۱۲۷،سنن ابی داود:۵؍۱۵،(۴۶۰۷)کتاب السنۃ، باب فی لزوم السنۃ،سنن الترمذی:۵؍۴۳(۲۶۷۶)کتاب العلم، باب ماجاء فی الأخذ بالسنۃ واجتناب البدع،سنن ابن ماجہ:۱؍۱۵(۴۲،۴۳)مقدمۃ، باب اتباع سنۃ الخلفاء الراشدین المہدیین،انظر ارواء الغلیل:۸؍۱۰۷(۲۴۵۵)(وقال الالبانی:صحیح)]
    غور فرمائیے کہ جن کے طریقے کو اختیار کرنے کا رسول اللہﷺحکم دیں اور جن کو برا بھلا کہنے سے آپ منع فرمائیں انہیں سب و شتم اور لعن و طعن کا نشانہ بنانا کتنا بڑا گناہ ہوگا؟
    ٭٭٭
    ٭

نیا شمارہ

مصنفین

Website Design By: Decode Wings