-
امہات المومنین رضی اللّٰہ عنہن کا مختصر تعارف اس روئے زمین پر جس طرح انسانوں میں سب سے بلند مرتبت اور سب سے افضل واشرف ہستیاں اللہ کے پیغمبروں کی ہیں اسی طرح کائنات کی تمام عورتوں میں سے سب عظیم مقام ومرتبہ ، سید الانبیاء والمرسلین محمد رسول اللہ ﷺ کی ازواج مطہرات امہات المومنین کا ہے ، رب کائنات نے جن کا تذکرہ اپنی سب سے افضل آسمانی کتاب قرآن مجید میں فرمایا ہے، محمد رسول اللہ ﷺ کی ازواج مطہرات جس طرح کائنات کی تمام خواتین سے افضل ترین خواتین ہیں بالکل اسی طرح وہ اس امت کی دیگر خواتین کے لئے اسوہ و نمونہ بھی ہیں ، اس لیے دورِ حاضر کی مسلم خواتین کو رسول اکرم ﷺ کی سنت و سیرت کے ساتھ امہات المومنین کی سیرت اور ان کے حالات زندگی کا علم بھی حاصل کر کے اس کی روشنی میں اپنے عقائد واعمال کی اصلاح کرنی چاہیے ،مگر جب ہم مسلم سماج پر نظر ڈالتے ہیں تو مسلم خواتین کی اکثریت امہات المومنین کی سیرت تو بہت دور کی بات اسلام کی بنیادی تعلیمات سے بھی واقف نہیں ، کیونکہ آج مسلمانوں کی اکثریت اپنی بچیوں کی دینی تعلیم سے بالکل غافل ہوکر زندگی گزار رہی ہے ، جس کی وجہ سے ہماری مسلم بچیاں ، مسلم بیٹیاں اور مسلم بہنیں سوشل میڈیا بالخصوص یوٹیوب اور فیس بک وغیرہ کے فتنوں میں مبتلاہوکر فلموں اور سیریلوں میں اپنا اکثر وقت ضائع کررہی ہیں ، جس کی بناپر انہیں فلمی اداکاروں واداکارائوں اورمخرب عقائد واعمال سیریلوں کے نام نہاد یوٹیوبرس کا نام اور ان کی اسٹائلوں کے بارے میںتو خوب جانکاری ہوتی ہے لیکن صحابیات اور ازواج مطہرات کے نام تک معلوم نہیں ہوتے،زیر نظر مضمون میں اللہ کی مدد اور اس کی توفیق سے امہات المومنین کا مختصر تعارف پیش کیا جار ہا ہے،تاکہ دور حاضر کی مسلم خواتین تک امہات المومنین کے بارے میں ضروری معلومات پہنچائی جاسکے ۔
٭ ۱۔ خدیجہ بنت خویلد رضی اللہ عنہا ۔
نام ونسب : خدیجہ بنت خویلد بن اسد بن عبد العزیٰ بن قصی بن کلاب القرشیہ الاسدیۃ ، قصی پر پہنچ کر ان کا خاندان رسولﷺکے خاندان سے مل جاتا ہے۔[سیر اعلام النبلاء ج:۳ ص: ۴۰۸]
والدہ کا نام فاطمہ بنت زائدہ تھا اور لوی بن غالب کے دوسرے بیٹے عامر کی اولاد تھیں۔
لقب : طاہرہ[الاصابۃ:ج:۸،ص:۹۹]
خاندان : قریش ۔[الاصابۃ:ج:۸،ص:۹۹]
ترتیب: نبی ﷺ کی بیویوں میں پہلے نمبر پر ہیں ۔
نوعیت : متوفی عنہا زوجہا ( بیوہ)
حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی پہلی شادی ابوہالہ بن زرارہ التمیمی سے ہوئی تھی ان سے آپ کے یہاں دو بیٹے پیدا ہوئے ہند اور ہالہ ۔ اس کے بعد عتیق بن عابد مخزومی سے ہوئی ، اس کے بعد خدیجہ رضی اللہ عنہا کا نکاح محمد رسول اللہ ﷺ سے( رسول ہونے سے پہلے ہی) ہوگیا ، خدیجہ سے نکاح کے وقت رسول اللہ ﷺ کی عمر۲۵ سال اور خدیجہ رضی اللہ عنہا کی عمر ۴۰ سال تھی ۔[ سیر اعلام النبلاء:ج:۳، ص: ۴۰۹]
مقام پیدائش : مکہ مکرمہ ،تاریخ پیدائش: ۵۵۶ء ۔ تاریخ وفات :۶۱۹ء مکہ مکرمہ ۔
اولاد : نبی اکرم ﷺ سے خدیجہ کے یہاں چھ اولاد ہوئیں جن میں سے دو بیٹے تھے اور چار بیٹیاں تھیں،تفصیل حسب ذیل ہے :
۱۔قاسم بن محمد: محمد ﷺ کے سب سے بڑے بیٹے تھے، انہی کے نام پر آپ ﷺ کی کنیت ابو القاسم تھی، صغر سنی میں مکہ میں انتقال کیا، اس وقت پیروں پر چلنے لگے تھے۔
۲۔زینب بنت محمد، محمدﷺکی سب سے بڑی صاحبزادی تھیں۔
۳۔ عبد اللہ بن محمد نے بہت کم عمر پائی، چونکہ زمانۂ نبوت میں پیدا ہوئے تھے اس لیے طیب اور طاہر کے لقب سے مشہور ہوئے۔
۴۔رقیہ بنت محمدرضی اللہ عنہا۔
۵۔ام کلثوم بنت محمدرضی اللہ عنہا ۔
۶۔فاطمہ زہراء بنت محمد رضی اللہ عنہا ۔[ سیر اعلام النبلاء:ج:۳،ص:۴۱۱]
بھائی بہن : خدیجہ رضی اللہ عنہا کے یہاں تین بھائی تھے اور صرف ایک بہن تھی ۔
بھائیوں کے نام : ۱۔حزام بن خویلد، ۲۔ عوام بن خویلد، ۳۔نوفل ابن خویلد۔
بہن کا نام : ہالہ بنت خویلد رضی اللہ عنہا ۔
٭ ۲۔سودہ بنت زمعہ رضی اللہ عنہا :
نام ونسب: سودہ بنت زمعہ بن قیس بن عبد شمس بن عبدود بن نصر بن مالک بن حسل بن عامر ابن لوی، ماں کا نام شموس تھا، یہ مدینہ کے خاندان بنو نجار سے تھیں، ان کا پورا نام و نسب یہ ہے: شموس بنت قیس بن زید بن عمرو بن لبید بن فراش بن عامر بن غنم بن عدی بن النجا۔[الطبقات الکبریٰ:ج:۸،ص:۴۲]
خاندان: قبیلۂ عامر بن لوی سے تھیں، جو قریش کا ایک نامور قبیلہ تھا۔
ترتیب : یہ نبی ﷺ کی بیویوں میں دوسرے نمبر پر ہیں ۔
نوعیت : متوفی عنہا زوجہا ( بیوہ )
ان کا پہلانکاح سکران بن عمرو سے ہوا تھا اور ان کے اسلام قبول کرنے کے بعد ان کے شوہر بھی مسلمان ہوگئے تھے اور دونوں مکہ سے ہجرت کرکے حبشہ چلے گئے تھے ،اور حبشہ ہی میں ان کے شوہر سکران کا انتقال ہوگیاتھا ، عدت گزارنے کے بعد جب سودہ رضی اللہ عنہا حلال ہوئیں تو رسول اللہ ﷺ نے سودہ رضی اللہ عنہا کے پاس نکاح کا پیغام بھیجا جسے سودہ رضی اللہ عنہا نے قبول کرلیا اس طرح سودہ رضی اللہ عنہا رسول اللہ ﷺ کی مبارک زوجیت میں آگئیں جو خدیجہ رضی اللہ عنہا کی وفات کے بعد رسول اللہ ﷺ کی دوسری بیوی تھیں ۔ [الطبقات الکبریٰ:ج:۸،ص:۴۲]
تاریخ پیدائش : ۵۸۹ء میں مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئیں ۔
تاریخ وفات : ۶۷۴ء میں مدینہ منورہ میں وفات ہوئی ۔ عمر : ۸۴ یا ۸۵ سال ۔
اولاد : محمد ﷺسے ان کے یہاں کوئی اولاد نہیں ہوئی، پہلے شوہر سکران نے ایک لڑکا یادگار چھوڑا تھا جس کا نام عبد الرحمن تھا، انہوں نے جنگ جلولاء فارس میں شہادت حاصل کی۔
٭ ۳۔ عائشہ بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا ۔
نام ونسب : والد کی طرف سے نسب یوں ہے :عائشہ بنت ابی بکر الصدیق بن ابی قحافہ عثمان بن عامر بن عمر بن کعب بن سعد بن تیم بن مرہ بن کعب بن لوی بن غالب بن فہر بن مالک۔[ الطبقات الکبریٰ ج :۸ص:۴۶]
والدہ کی طرف سے نسب یوں ہے : عائشہ بنت اُمِ رومان زینب بنت عامر بن عویمر بن عبد شمس بن عتاب بن اذینہ بن سبیع بن وہمان بن حارث بن غنم بن مالک بن کنانہ[اسد الغابۃ : ج:۶،ص:۱۸۸]
خاندان : قریش ۔ ترتیب : نبی ﷺ کی بیویوں میںتیسرے نمبر پر تھیں ۔ نوعیت : کنواری ۔
تاریخ پیدائش : جولائی ۶۱۴ء مکہ مکرمہ
تاریخ وفات : ۱۷رمضان ۵۸ ہجری مطابق : ۱۳جولائی ۶۷۸ء حجرۂ عائشہ، مدینہ منورہ ۔
عمر : عیسوی سن کے حساب سے ۶۴ سال اور قمری سن کے حساب سے ۶۷ سال ۔
بھائیوں کے نام : ۱۔عبد الرحمٰن بن ابی بکر ۲۔ عبد اللہ بن ابی بکر ۳۔ محمد بن ابی بکر
بہنوں کے نام : ۱۔اسماء بنت ابی بکر ۲۔ ام کلثوم بنت ابی بکر ۔
٭ ۴۔حفصہ بنت عمر رضی اللہ عنہا ۔
نام ونسب : حفصہ بنت عمر بن خطاب بن نفیل بن عبد العزیٰ بن رباع بن عبد اللہ بن قرط بن رزاح بن عدی بن لوی بن فہر بن مالک۔
والدہ کا نام: زینب بنت مظعون تھا جو مشہور صحابی عثمان بن مظعون کی ہمشیرہ تھیں۔[تہذیب الکمال فی اسماء الرجال : ج:۳۵، ص: ۱۵۳]
خاندان : قریش ۔
نوعیت : نبی ﷺ سے نکاح کے وقت ۲۱ سال کی متوفی عنہا زوجہا (بیوہ) تھیں کیونکہ ان کے پہلے شوہر خنیس بن حذافہ رضی اللہ عنہ جنگ بدر میں زخم کھانے کی وجہ سے شہید ہوگئے تھے ۔[تاریخ الاسلام ووفیات المشاہیر والاعلام للذہبی: ج:۲،ص:۴۰۴]
تاریخ پیدائش : ۶۰۴ء میں مکہ مکرمہ میںپیدا ہوئیں ۔
تاریخ وفات : ۶۵۵ء مدینہ منورہ ۔ عمر : ۶۰ یا ۶۱ سال ۔
اولاد : نبی ﷺ سے ان کے یہاں کوئی اولاد نہیںہوئی ۔
بھائیوں کے نام : ۱۔عبد اللہ بن عمر ۲۔عاصم بن عمر ۳۔عبیداللہ بن عمر بن خطاب
٭ ۵۔ زینب بنت خزیمہ رضی اللہ عنہا ۔
نام ونسب : زینب بنت خزیمہ بن عبد اللہ بن عمر بن عبد مناف بن ہلال بن عامر بن صعصہ ہیں۔[الاستیعاب فی معرفۃ الاصحاب:ج:۴،ص:۱۸۵۳]
لقب : ام المساکین ۔ خاندان : قریش
ترتیب : یہ نبی ﷺ کی بیویوں میں پانچویں نمبر پر ہیں ۔
نوعیت : نبی ﷺ سے نکاح کے وقت یہ متوفیٰ عنہا زوجہا ( بیوہ ) تھیں ،بعض نے لکھا ہے کہ پہلے عبد اللہ بن جحش سے نکاح ہوا تھا، جب وہ غزوۂ اُحُد میں شہید ہوئے اس کے بعدنبی ﷺ نے نکاح کیا، اوربعض نے لکھا کہ اِن کاپہلانکاح طُفیل بن حارث سے ہوا تھا، اُن کے طلاق دینے کے بعداُن کے بھائی عبیدہ بن الحارث سے ہوا جوبدر میں شہید ہوئے تو اس کے بعد آنحضرت ﷺسے۴۰۰درہم مہر پرہجرت کے اِکتیس مہینے بعدرمضان ۳ھ میں نکاح ہوا۔ [ الاستیعاب فی معرفۃ الاصحاب:ج:۴،ص:۱۸۵۳]
تاریخ پیدائش : مکہ مکرمہ میں ۵۹۵ء میں پیدا ہوئیں ۔
تاریخ وفات : ۶۲۶ ء میں مدینہ منورہ میں وفات ہوئی۔
عمر : ۳۰ یا۳۱سال ۔
اولاد : نبیﷺ سے ان کے یہاں کوئی اولاد نہیں ہوئی ۔
بہنوں کے نام: ۱۔ میمونہ بنت حارث ۲۔ لبابہ بنت حارث ۳۔سلمیٰ بنت عمیس ۴۔ اسماء بنت عمیس
٭ ۶۔ ہند بنت ابی امیہ( ام سلمہ رضی اللہ عنہا )۔
نام ونسب : ہند بنت ابی امیہ سہیل بن مغیرہ بن عبد اللہ بن عمر بن مخزوم بن یقظہ بن مرہ المخزومیۃ ۔[سیر اعلام النبلاء ج:۲ص:۲۰۲]
والدہ کا نسب : عاتکہ بنت عامر بن ربیعہ بن مالک بن جذیمہ بن علقمہ بن جذل الطعان ابن فراس بن غنم بن مالک بن کنانہ۔
والد : ابوامیہ مکہ کے مشہور مخیر اور فیاض تھے، سفر میں جاتے تو تمام قافلہ والوں کی کفالت خود کرتے تھے اسی لیے’’ زاد الراکب ‘‘کے لقب سے مشہور تھے۔
کنیت : ام سلمہ رضی اللہ عنہا ۔ خاندان : قریش کے بنی مخزوم سے تھیں۔
ترتیب : نبی ﷺ کی بیویوں میں چھٹے نمبر پر ہیں ۔
نوعیت : نبی ﷺ سے نکاح کے وقت متوفی عنہا زوجہا ( بیوہ ) تھیں،عبد اللہ بن عبد الاسد سے جو زیادہ تر ابو سلمہ کے نام سے مشہور ہیں اور جو ام سلمہ کے چچا زاد بھائی اور آپﷺ کے رضاعی بھائی تھے، پہلے ان سے نکاح ہوالیکن وہ جنگ بدر میں زخموں کی تاب نہ لاکر شہید ہوگئے تھے ۔ [سبل الہدیٰ والرشاد، فی سیرۃ خیر العباد:ج:۱۱،ص: ۱۸۷]
تاریخ پیدائش : ۵۹۶ء میں مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئیں ۔
تاریخ وفات : ۶۸۱ء میں مدینہ منورہ میں وفات پائیں ۔جنت البقیع میں دفن کی گئیں ۔ عمر : ۸۴ یا ۸۵ سال ۔
اولاد : نبی ﷺ سے ان کے یہاں کوئی بھی اولاد نہیں ہوئی ۔البتہ ان کے پہلے شوہر ابوسلمہ سے تین اولاد تھی۔
۱۔ عمر بن ابی سلمہ ۲۔ سلمہ جن کے نام پر ان کے پہلے شوہر کی کنیت ابوسلمہ تھی ۳۔ زینب بنت ابی سلمہ رضی اللہ عنہم [سیر اعلام النبلاء:ج:۲،ص:۲۰۲]
بھائی کا نام : مہاجر بن ابی امیہ۔
بہن کا نام ـ : قریبہ بنت ابی امیہ
٭ ۷۔ام المومنین زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا ۔
نام ونسب : زینب بنت جحش بن رباب بن یعمر بن صبرہ بن مرہ بن کثیر بن غنم بن دودان بن سعد بن خزیمہ۔[الطبقات الکبری لابن سعد:ج:۸،ص:۱۰۱]
والدہ کا نام: امیمہ تھا جو عبد المطلب کی بیٹی تھیں، اسی بنا پر زینب آپﷺ کی حقیقی پھوپھی زاد بہن تھیں۔ [الطبقات الکبریٰ لابن سعد:ج:۸،ص:۱۰۱]
کنیت : ام الحکم ۔ [اسد الغابہ:ج:۷،ص: ۱۲۶]
خاندان : قریش کا خاندان اسد بن خزیمہ ۔
ترتیب : یہ نبی ﷺکی بیویوں میں ساتویں نمبر پر ہیں ۔
نوعیت : مطلقہ، ان کا نکاح پہلے زید بن حارثہ (نبی ﷺ کے منہ بولے بیٹے )سے ہواتھا ۔چونکہ زید غلام رہ چکے تھے، اس لیے زینب کو یہ نسبت گوارا نہ تھی،بہرحال وہ مطلقہ ہو گئیں تو آپ نے ان کی دلجوئی کے لیے خود ان سے نکاح کر لینا چاہا، لیکن عرب میں اس وقت تک متبنی کواصلی بیٹے کے برابر سمجھا جاتا تھا، اس لیے عام لوگوں کے خیال سے آپ تامل فرماتے تھے، لیکن چونکہ محض یہ جاہلیت کی رسم تھی اور اس کو مٹانا مقصود تھا، اس لیے یہ آیت نازل ہوئی:
{وَتُخْفِي فِي نَفْسِكَ مَا اللَّهُ مُبْدِيهِ وَتَخْشَي النَّاسَ وَاللَّهُ أَحَقُّ أَنْ تَخْشَاهُ}
’’اور تم اپنے دل میں وہ بات چھپاتے ہو جس کو اللہ ظاہر کر دینے والا ہے اور تم لوگوں سے ڈرتے ہو حالانکہ ڈرنا اللہ سے چاہیے‘‘[الاحزاب :۳۷][ فتح الباری:ج:۸، ص: ۵۲۳]
تاریخ پیدائش : ۵۹۰ ء میں مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئیں ۔
تاریخ وفات : ۶۴۱ء میں مدینہ منورہ میں فوت ہوئیں ۔ جنت البقیع میں دفن کی گئیں۔ عمر : ۵۳سال ۔
اولاد : نبی ﷺ سے ان کے یہاں کوئی اولاد نہیں ہوئی ۔
بھائی کا نام : عبد اللہ بن جحش
بہنوں کے نام : ۱۔حمنہ بنت جحش ۲۔ حبیبہ بنت جحش ۔
٭ ۸۔جویریہ بنت حارث رضی اللہ عنہا ۔
نام ونسب : سلسلۂ نسب یہ ہے: جویریہ بنت حارث ابی ضرار بن حبیب بن عائد بن مالک بن جذیمہ (مصطلق) بن سعد بن عمرو بن ربیعہ بن حارثہ بن عمرو مزیقیاء ۔ جویریہ کے والد حارث بن ابی ضرار بنو مصطلق کے سردار تھے ۔ [اسدالغابۃ:ج:۶،ص: ۵۶]
قدیم نام : جویریہ کا نام برہ تھا، آپ ﷺ نے بدل کر جویریہ رکھا کیونکہ اس میں بدفالی تھی۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ:
’’كَانَتْ جُوَيْرِيَةُ اسْمُهَا بَرَّةُ فَحَوَّلَ رَسُولُ اللّٰهِ ﷺ اسْمَهَا جُوَيْرِيَةَ، وَكَانَ يَكْرَهُ أَنْ يُقَالَ: خَرَجَ مِنْ عِنْدَ بَرَّةَ‘‘
’’(پہلے ام المومنین حضرت جویریہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ) کا نام’’برہ‘‘تھا تو رسول اللہ ﷺنے ان کا نام بدل کر جویریہ رکھ دیا۔آپ کو پسند نہ تھا۔کہ اس طرح کہا جائے کہ آپ برہ(نیکیوں و الی) کے ہاں سے نکل گئے‘‘
[صحیح مسلم:۲۱۴۰]
خاندان : بنو مصطلق ۔
ترتیب : نبی ﷺ کی بیویوں میں آٹھویں نمبر پر ہیں ۔
نوعیت : متوفیٰ عنہا زوجہا ( بیوہ) ،پہلا نکاح مسافع بن صفوان ( ذی شفر)سے ہوا جو غزوہ ٔبنی مصطلق میں کفر ہی کی حالت میں قتل کر دیئے گئے تھے ۔[الطبقات الکبریٰ لابن سعد:ج:۸،ص:۱۱۶]
تاریخ پیدائش: ۶۰۸ء میںمدینہ منورہ میں پیدائش ہوئی ۔
تاریخ وفات: ۶۷۶ء میںمدینہ منورہ میں وفات ہوئی ۔ عمر: ۶۸ سال۔
اولاد : نبی ﷺ سے ان کے یہاں کوئی اولاد نہیںہوئی ۔
٭ ۹۔صفیہ بنت حیی بن اخطب رضی اللہ عنہا ۔
نام ونسب: صفیۃ بنت حیی بن أخطب بن سعیۃ بن عامر بن عبید بن کعب بن الخزرج بن أبی حبیب بن النضیر بن النحام بن ینحوم۔
آپ کے والد جوقبیلہ بنونضیر کے سردار تھے اور حضرت ہارون علیہ السلام کی نسل میں شمار ہوتے تھے، ماں جس کا نام ضرد تھا، سموال رئیس قریظہ کی بیٹی تھی ۔ [الطبقات الکبریٰ لابن سعد:ج:۸،ص:۱۲۰]
خاندان : (بنوقریظہ اور بنونضیر)
ترتیب : نبی ﷺ کی بیویوں میں نویں نمبر پر ہیں ۔
نوعیت : متوفیٰ عنہا زوجہا ( بیوہ )، ان کا نکاح سلام بن مشکم القرظی سے ہواتھا، سلام نے طلاق دی توکنانہ بن ابی لحقیق کے نکاح میں آئیں، جوابورافع تاجر حجاز اور رئیس خیبر کا بھتیجا تھا، کنانہ جنگِ خیبر میں مقتول ہوا۔
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے نماز فجر صبح سویرے منہ اندھیرے پڑھی پھر سوار ہوئے، اس کے بعد فرمایا:اللہ أکبر، خیبر ویران ہو گیا، یقینا جب ہم کسی قوم کے میدان میں اترتے ہیں تو تنبیہ کردہ لوگوں کی صبح بہت بری ہوتی ہے۔ چنانچہ وہ لوگ، یعنی یہودی گلی کوچوں میں یہ کہتے ہوئے دوڑنے لگے:محمد اپنے لشکر سمیت آ گیا۔ بہرحال رسول اللہ ﷺنے ان پر فتح حاصل کی، جنگجو لوگوں کو قتل کر دیا، عورتوں اور بچوں کو قیدی بنا لیا، حضرت صفیہ دحیہ کلبی کے حصے میں آئیں، پھر رسول اللہ ﷺکے لیے ہو گئیں جن سے بعد میں آپ نے نکاح کر لیا اور ان کی آزادی ہی کو ان کا حق مہر قرار دیا۔[ صحیح بخاری: ۹۴۷]
تاریخ پیدائش : ۶۱۰ء، مدینہ منورہ ۔
تاریخ پیدائش : ۵۰ ھ مطابق اکتوبر ۶۷۰ ء ،مدینہ منورہ ۔
عمر: ۶۲ سال ہجری سن کے اعتبار سے ۔
اولاد : نبی ﷺ سے ان کے یہاں کوئی اولاد نہیں ہوئی ۔
٭ ۱۰۔ ام حبیبہ (رملہ )بنت ابوسفیان رضی اللہ عنہا ۔
نام ونسب : ام حبیبہ (رملہ )بنت ابوسفیان رضی اللہ عنہا ۔
کنیت : ام حبیبہ رضی اللہ عنہا ۔ خاندان : قریش ۔
ترتیب : نبی ﷺ کی بیویوں میں دسویں نمبر پر ہیں ۔ نوعیت : متوفی عنہا زوجہا (بیوہ ) ۔
پہلے ان کا نکاح زینب بنت جحش کے بھائی عبید اللہ بن جحش سے ہوا تھا ، انہی کے ساتھ وہ ہجرت کر کے حبشہ چلی گئی تھیں ،حبشہ پہنچنے کے بعد عبید اللہ بن جحش نے عیسائی مذہب قبول کرلیا اور اپنی بیوی ام حبیبہ کو بھی عیسائیت قبول کرنے کی دعوت دی لیکن ام حبیبہ رضی اللہ نے عیسائیت قبول کرنے سے انکار کردیا ، اس کے بعد حبشہ ہی کے اندر عبید اللہ بن جحش کا انتقال ہوگیا ۔
جب ام حبیبہ رضی اللہ عنہا کا نکاح رسول اللہ ﷺ سے ہوا اس وقت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا حبشہ ہی میں تھیں ، ام حبیبہ رضی اللہ عنہا کا نکاح رسول اللہ ﷺ سے اصحمہ نجاشی نے کرایا تھا ، جبکہ رسول اللہ ﷺ نے ام حبیبہ کے پاس کچھ بھی نہیں بھیجا تھا ، اور رسول اللہﷺ کی بیویوں کی مہر چار سو درہم تھی ۔ [المعجم الکبیر للطبرانی :۴۰۱]
(مسند احمد:حدیث : ۲۷۴۰۸)میں اس بات کی مزید وضاحت موجود ہے کہ اصحمہ نجاشی نے جب ام حبیبہ کا نکاح رسول اللہ ﷺ سے کرایا اس وقت ان کو اپنی طرف سے چار ہزار درہم بطور مہر عطا فرمایا ۔
تاریخ پیدائش: پیدائش ۵۹۴ء مکہ مکرمہ ۔ تاریخ وفات : ۶۶۶ء مدینہ منورہ ۔ عمر : ۷۱ یا ۷۲ سال ۔
اولاد : نبی ﷺسے ان کے یہاں کوئی اولاد نہیں ہوئی ، البتہ پہلے شوہر عبید اللہ بن جحش سے آپ کے یہاں ایک لڑکا عبد اللہ اور ایک لڑکی حبیبہ تھی۔ اسی بیٹی حبیبہ کی وجہ سے آپ کی کنیت ام حبیبہ پڑ گئی۔
بھائیوں کے نام : ۱۔معاویہ بن ابی سفیان ۲۔یزید بن ابی سفیان ۔
٭ ۱۱۔ ام المومنین میمونہ بنت حارث رضی اللہ عنہا ۔
نام ونسب : میمونہ بنت حارث بن حزن ابن بحیر بن ہزم بن رویبہ بن عبد اللہ بن ہلال بن عامر بن صعصہ بن معاویہ بن بکر بن ہوازن بن منصور بن عکرمہ بن خصفہ بن قیس بن عیلان بن مضر بن نزار بن معد بن عدنان۔
قدیم نام : ان کا قدیم نام برہ تھا بعد میں نبی ﷺ نے ان کا تبدیل میمونہ کردیا ۔ [الإصابۃ فی تمییز الصحابۃ: ج: ۸،ص:۳۲۲]
آپ کی والدہ : ہند بنت عوف کا تعلق یمن کے قبیلۂ حمیر سے تھا، والدہ کی طرف سے سلسلۂ نسب یوں ہے: میمونہ (رضی اللہ عنہا) بنت ہند بنت عوف بن زُہَیر بن حارث بن حماطہ بن جرش۔
خاندان : قریش ۔ ترتیب :نبی ﷺ کی بیویوں میں گیارہویں نمبر پر ہیں ۔
نوعیت : متوفیٰ عنہا زوجہا (بیوہ ) ان کا پہلا نکاح مسعود بن عمرو بن عمیر الثقفی سے ہوا،کسی وجہ سے یہ عقد علیحدگی میں تبدیل ہوگیا تو آپکا دوسرا نکاح ابورہم بن عبدالعزیٰ سے ہوا،اور ابورہم بن عبدالعزیٰ نے جب ۷ ھ میں وفات پائی۔تو ۷ ھ میں محمد رسول اللہ ﷺ نے ان سے نکاح کرلیا ۔[شرح الزرقانی علی المواہب اللدنیۃ بالمنح المحمدیۃ:ج:۴،ص:۴۱۸]
تاریخ پیدائش : ۵۹۲ء مکہ مکرمہ ۔
تاریخ وفات : دسمبر ۲ ۶۷ء مکہ مکرمہ ۔مقام سرف میں جس جگہ نکاح ہوا تھا اسی جگہ وفات بھی ہوئی۔ [شرح الزرقانی علی المواہب اللدنیۃ بالمنح المحمدیۃ:ج:۴،ص:۴۲۱]
عمر : ۸۰ سال۔
اولاد: نبی ﷺ سے ان کے یہاں کوئی اولاد نہیں ہوئی ۔
بہنوں کے نام : ۱۔ سلمہ بنت عمیس ،۲۔اسماء بنت عمیس ،۳۔لبابہ بنت حارث ، ۴۔زینب بنت خزیمہ ۔