Vbet Online Cassino Brasil

O Vbet Brasil é um dos sites de apostas mais procurados da América do Sul. Totalmente hospedado pelo respeitado arcoirisdh.com, o Vbet Brasil se dedica a fornecer aos seus membros experiências de jogo seguras e protegidas. A Vbet Brasil apresenta algumas das melhores e mais recentes máquinas caça-níqueis e jogos de mesa para os jogadores, dando-lhes a oportunidade de experimentar uma atmosfera de cassino da vida real em sua própria casa. A Vbet Brasil também vem com um forte sistema de bônus, permitindo aos jogadores desbloquear bônus e recompensas especiais que podem ser usados para ganhos em potencial. Em suma, a Vbet Brasil tem muito a oferecer a quem procura ação emocionante em um cassino online!

  • آزمائش :رحمت یازحمت (تیسری اور آخری قسط)

    قارئین کرام! اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
    {وَبَلَوْنَاهُمْ بِالْحَسَنَاتِ وَالسَّيِّئَاتِ لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ}
    ’’اور ہم ان کو خوش حالیوں اور بدحالیوں سے آزماتے رہے کہ شاید باز آجائیں ‘‘
    [الأعراف:۱۶۸]
    اس آیت کریمہ سے دو باتیں بہت صاف صاف معلوم ہورہی ہیں ایک یہ کہ آزمائش انسانی زندگی کا خاصہ ہے،یہ اللہ کی سنت جاریہ ہے، خوش حالی بھی آزمائش ہے اور بدحالی بھی آزمائش ہے۔دوسری بات یہ ہے کہ اس کا مقصد بندوں کی خیر خواہی اور تنبیہ ہے تاکہ وہ اللہ کی طرف واپس آجائیں،یہ رحمت کا اثر ہے ،زحمت نہیں ہے۔
    محترم قارئین! آزمائش اور تکلیف رحمت ہے، زحمت نہیں ہے، اس کی دلیل یہ ہے کہ تمام انبیاء کرام پر خاص طور سے اولوالعزم رسولوں پر بہت زیادہ تکلیفیں اور مصیبتیں نازل ہوئیں،اور ان کو زندگی بھر پریشان رہنا پڑا، اللہ تعالیٰ نے پانچ انبیاء کرام علیہم السلام کو اولوالعزم کا خطاب دیا ہے،کیونکہ ان پر پریشانی اور دکھ وتکلیف سب سے زیادہ نازل ہوئی اور آپ ﷺکو اللہ تعالیٰ نے ان انبیاء کرام کے عظیم صبر کی طرح صبر کرنے کی تلقین فرمائی:
    {فَاصْبِرْ كَمَا صَبَرَ أُولُو الْعَزْمِ مِنَ الرُّسُلِ}
    ’’پس (اے پیغمبر!) تم ایسا صبر کرو جیسا صبر عالی ہمت رسولوں نے کیا‘‘
    [الاحقاف:۳۵]
    دراصل بات یہ ہے کہ بہترین انسان مشکل حالات میں ہی پرورش پاتے ہیں، مشکلیں اور مشقتیں انسان کو مضبوط بتاتی ہیں،جفاکش قومیں ہی مضبوط اعصاب، پختہ ارادوں اور آہنی عزم وہمت کی مالک ہوتی ہیں، اور عیش وآرام انسان کو بزدل بناتے ہیں، ارادے کمزور ہوجاتے ہیں، سب سے بڑا نقصان یہ ہوتا ہے کہ انسان کوئی بڑا کارنامہ انجام نہیں دے سکتا ہے۔انبیاء کرام اور اہل ایمان کے ساتھ خصوصاً رب کا کرم ہوتا ہے کہ وہ انہیں بقدر ایمان آزماتا ہے اور ہر حال میں آزماتا ہے، جیسا کہ اللہ رب العزت کا ارشاد ہے :
    {وَلَنَبْلُوَنَّكُمْ بِشَيْئٍ مِنَ الْخَوْفِ وَالْجُوعِ وَنَقْصٍ مِنَ الْأَمْوَالِ وَالْأَنْفُسِ وَالثَّمَرَاتِ وَبَشِّرِ الصَّابِرِينَ}
    ’’اور ہم کسی نہ کسی طرح تمہاری آزمائش ضرور کریں گے، ڈر سے، بھوک پیاس سے، مال وجان اور پھلوں کی کمی سے اور ان صبر کرنے والوں کو خوشخبری دے دیجیے‘‘
    [البقرۃ:۱۵۵]
    یہ آزمائشیں، تکلیفیں اور محرومیاں دراصل سراپا خیر ہیں، گناہوں کی مغفرت، درجات کی بلندی، رب سے التجائیں اور رات کی تنہائی میں رب سے سرگوشیاں،رب کی طرف بار بار رجوع کرنا اور اللہ کی عظمت، قوت، حفاظت میں پناہ لینے کی چاہت اور سدا رب سے امیدیں کرنا، دعائیں کرنا، رو رو کر اپنی عاجری، کمزوری،بے بسی کا اظہار کرکے اپنی عبدیت میں کمال کا حصول اور اپنی اوقات میں رہنا،کبر وغرور سے نجات اور دل میں تواضع اور ملنساری کے جذبات، وغیرہ یہ سب عبادتیں اور فوائد درد اور دکھ کے بغیر ممکن ہی نہیں تھیں ،اہل ایمان کو ان کے دکھ درد میں بے شمار فوائد حاصل ہوتے ہیں کیونکہ وہ صبر کرتے ہیں اور رب کے حکم پر عمل کرتے ہیں، پیارے رسول ﷺ نے فرمایا :
    ’’مَا يُصِيبُ الْمُسْلِمَ مِنْ نَصَبٍ، وَلَا وَصَبٍ، وَلَا هَمٍّ، وَلَا حُزْنٍ، وَلَا أَذًي، وَلَا غَمٍّ، حَتَّي الشَّوْكَةِ يُشَاكُهَا، إِلَّا كَفَّرَ اللّٰهُ بِهَا مِنْ خَطَايَاهُ‘‘
    ’’مسلمان جب بھی کسی پریشانی، بیماری، رنج و ملال، تکلیف اور غم میں مبتلا ہو جاتا ہے یہاں تک کہ اگر اسے کوئی کانٹا بھی چبھ جائے تو اللہ تعالیٰ اسے اس کے گناہوں کا کفارہ بنا دیتا ہے‘‘
    [صحیح البخاری :۵۶۴۲]
    دکھ اور تکلیف کے وقت ایمان پر قائم رہنے سے دل کو’’ہدایت‘‘اور’’سکون‘‘کا گرانقدر انعام ملتا ہے، جیسا کہ رب کا فرمان ہے:
    {مَا أَصَابَ مِنْ مُصِيبَةٍ إِلَّا بِإِذْنِ اللّٰهِ وَمَنْ يُؤْمِنْ بِاللّٰهِ يَهْدِ قَلْبَهُ وَاللّٰهُ بِكُلِّ شَيْئٍ عَلِيمٌ}
    ’’کوئی مصیبت اللہ کی اجازت کے بغیر نہیں پہنچ سکتی، جو اللہ پر ایمان لائے اللہ اس کے دل کو ہدایت دیتا ہے اور اللہ ہر چیز کو خوب جاننے والاہے‘‘
    [التغابن:۱۱]
    لیکن اگر کوئی شخص مصیبت میں صبر نہ کرے تو اس کے لیے تکلیفیں ہر اعتبار سے نقصان دہ ہیں،بے صبری، شور شرابہ، جزع فزع، ہنگامہ آرائی سے پریشانیوں میں اضافہ ہوجاتا ہے، رب کی مدد نازل نہیں ہوتی ہے، شیطان قریب آجاتا ہے، دل میں بدگمانی آنے لگتی ہے اور انسان رب سے مزید دور ہوجاتا ہے،لوگوں میں عزت ووقار میں کمی آجاتی ہے، شکوہ شکایت کرنے والے بیوقوف اور بے وقعت ہوتے ہیں، اس لیے صبر ہی بہترین زندگی کا راز ہے۔
    محترم قارئین! صبر کے فضائل وفوائد بے شمار ہیں لیکن چند فوائد وثمرات آپ کے سامنے رکھتا ہوں تاکہ آپ کے لیے صبر کرنا آسان ہوجائے، اور ذہنی اور قلبی طور پر آپ ایک مومن کی طرح صبر کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں،اور پریشانی کے سمندر سے اپنے دامن عبدیت کو مغفرت اور رفع درجات سے بھرلیںلیکن دو باتیں یادرکھیں:
    ۱۔ صبر ایک عبادت ہے آپ اللہ کی رضا کے لیے رب کا حکم سمجھ کر صبر کریں،یقیناً صبر کرنا پرمشقت کام ہے،لیکن اخلاص کی برکت سے صبر آسان ہوجاتا ہے، اللہ تعالیٰ نے رب کی رضا وخوشی کے لیے صبر کرنے کی تعلیم دی ہے ۔
    {وَالَّذِينَ صَبَرُوا ابْتِغَائَ وَجْهِ رَبِّهِمْ}
    ’’اور وہ اپنے رب کی رضا مندی کی طلب کے لیے صبر کرتے ہیں‘‘
    [الرعد:۲۲]
    ۲۔ صبر قوت وطاقت ہے کمزوری نہیں ہے،صبر بہادری ہے بزدلی نہیں ہے، یہ انبیاء کرام کا راستہ ہے، کامیابی کا راستہ ہے،رب کی مدد اور محبت ومعیت حاصل ہوتی ہے، یہ مجبوری نہیں بلکہ شرعی اور قرآنی راستہ ہے، صبر کے فوائد وثمرات کو یاد رکھیں اور دل کی خوشی کے ساتھ صبر کو اپنائیں۔
    صبر کے چند اہم فوائد وثمرات :
    ۱۔ بشارت وخوش خبری :
    {وَبَشِّرِ الصَّابِرِينَ}
    ’’اور ان صبر کرنے والوں کو خوشخبری دے دیجیے‘‘
    [البقرۃ:۱۵۵]
    ۲۔ آخرت میں بے حساب اجر وثواب:
    {إِنَّمَا يُوَفَّي الصَّابِرُونَ أَجْرَهُمْ بِغَيْرِ حِسَاب}
    ’’صبر کرنے والوں ہی کو ان کا پورا پورا بے شمار اجر دیا جاتا ہے‘‘
    [الزمر:۱۰]
    ۳۔ اللہ کی محبت ملتی ہے:
    {وَاللّٰهُ يُحِبُّ الصَّابِرِيْنَ}
    ’’اور اللہ صبر کرنے والوں کو (ہی) چاہتا ہے‘‘
    [آل عمران:۱۴۶]
    ۴۔ اللہ کی نصرت اور معیت :
    {وَاللّٰهُ مَعَ الصَّابِرِينَ}
    ’’اور اللہ تعالیٰ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے‘‘
    [البقرۃ:۲۴۹]
    ۵۔ جنت اور ریشمی لباس:
    {وَجَزَاهُمْ بِمَا صَبَرُوا جَنَّةً وَحَرِيرًا}
    ’’اور انہیں ان کے صبر کے بدلے جنت اور ریشمی لباس عطا فرمائے ‘‘
    [الإنسان:۱۲]
    محترم قارئین! جب بھی تکلیفیں آئیں تو ہمیں صبر کرنا چاہیے، یہی ہمارے لیے بہتر ہے، اسی میں دنیا وآخرت کی بھلائی ہے، رب کی رحمت اور مغفرت ملتی ہے جیسا کہ رب کا فرمان ہے:
    {وَأَنْ تَصْبِرُوا خَيْرٌ لَكُمْ وَاللّٰهُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ}
    ’’اور یہ کہ تم صبر کرو تمہارے لیے بہتر ہے اور اللہ بے حد بخشنے والا، نہایت مہربان ہے‘‘
    [النساء:۲۵]
    اللہ ہم سب کو انبیاء کرام اوراہلِ ایمان کی طرح صبر جمیل کی توفیق عطا فرمائے، اور ہر مخلوق کے شر سے ہمیں محفوظ رکھے۔ آمین

نیا شمارہ

مصنفین

Website Design By: Decode Wings