-
مسلمانو!سنو!دیکھو! مہ رمضان آیا ہے کہتے ہیں کہ انتظار میں لذت ہے اور صبر کا پھل میٹھا ہوتا ہے ، جی ہاں کہنے والے نے درست کہا ہے ، مسلمان سال کے گیارہ مہینے بارہویں مہینے کا انتظار کرتا ہے ، وہ مہینہ جو ہر لحاظ سے با برکت ہے، جس کا ایک ایک لمحہ قیمتی ہے، جسے پانے کی مسلمان دعائیں کرتا ہے، جس کے اندر بے شمار نیکیاں جمع کرنے کا بہترین موقع ہوتا ہے ، اب وہ صرف چند قدم دور ہے، صرف چند ایام۔اللہ ہم سب کو یہ مبارک مہینہ عنایت کرے۔ آمین
مسلمانو! وہ مہینہ آ رہا ہے کہ جس میں کئے جانے والے اعمال کا بدلہ تمہارا رب تمہیں اپنے ہاتھوں عطا کرے گا، وہ ذات جس کو ہم نے دیکھا نہیں پھر بھی ہم اس کی عبادت کرتے ہیں، جو عظیم ہے، جو غنی ہے، جو سارے انسانوں کو روزی دے رہا ہے جب وہ اپنے ہاتھوں تمہیں انعام دے گا تو کتنا دے گا تم سوچ بھی نہیں سکتے ، وہ مہینہ بہت جلد آنے والا ہے جس میں جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں، جہنم کے دروازوں کو بند کر دیا جاتا ہے اور سرکش شیاطین کو قید کر دیا جاتا ہے، وہ مہینہ آ رہا ہے جس کی ہر رات اللہ کچھ جہنمیوں کو جہنم سے نجات کا پروانہ دیتا ہے، وہ مبارک ساعتیں آ رہی ہیں کہ جن میں عمرہ کرنے کا ثواب حج کے برابر ہو جاتا ہے ، وہ مہینہ عنقریب آنے والا ہے جس میںروزہ رکھنا تمہارے ایمان کا ایک رکن ہے ، یہ روزے تم پر فرض کئے گئے ہیں اور اللہ نے یہ بتایا ہے کہ روزہ مومنین کو متقی بنا دیتا ہے، اور متقی کس طرح بناتا ہے؟روزہ دار کے متقی ہونے کا ایک ہلکا سا منظر اس وقت نظر آتا ہے جب وہ پیاس کی شدت کے باوجود منہ میں پانی رکھ کر اسے پیٹ تک پہنچانے کے بجائے کلی کر دیتا ہے،بند کمرے میں اکیلا ہونے اور کھانے پینے کی اشیاء کے موجود ہونے اور تنہائی کے حصول کے باوجود وہ کوئی بھی چیز اپنے حلق سے نیچے نہیںاتارتا، کیونکہ اس کا ایمان ہے کہ اللہ مجھے دیکھ رہا ہے ، روزہ اس طرح بھی بندے کو متقی بناتا ہے کہ بندہ عام حالات میں تو گناہ کے کام کر لیتا ہے یہ جاننے کے بعد بھی کہ اللہ ہر وقت دیکھ رہا ہے لیکن جب بات روزے کی آتی ہے تو بھوک پیاس کے باوجود صرف اللہ کے ڈر سے بندہ نہ کھاتا ہے اور نہ ہی اپنی پیاس کو بجھاتا ہے ۔
مسلمانو! اسی مہینے میں وہ مبارک رات بھی ہے جسے ’’لیلۃ القدر‘‘کہا جاتا ہے اور جس میں کی جانے والی عبادت ہزار مہینوں کی عبادت سے بہتر ہے، اس مہینے کی آمد آمد ہے جس میں قرآن مجید جیسی مقدس کتاب لوح محفوظ سے بیت العزۃ میں نازل کی گئی ہے جو متقیوں کے لئے ہدایت کا ذریعہ ہے، بیمار دلوں کے لئے جس میں شفاء ہے، جس سے ربط رکھنے والا دنیا و آخرت دونوں جگہ معزز و محترم ہو جاتا ہے، جس کے ایک ایک حرف پر تمہارے لئے دس دس نیکیوں کا اعلان کیا گیا ہے، وہ مہینہ تم پر سایہ فگن ہونے والا ہے جس میں تراویح جیسی نفلی مگر عظیم عبادت بھی ادا کی جاتی ہے، اسی مہینے میں اعتکاف جیسی سنت کو بھی ادا کیا جاتا ہے ۔
الغرض مسلمانو! یہ مہینہ سراسر نیکیوں کا موسم بہار ہے، رب کی رضا کا پیغامبر ہے، حصول جنت کا سبب اور جہنم سے نجات کا ذریعہ ہے، تم نے سال بھر بڑی شدت سے اس مہینے کا انتظار کیا ہے، لو! اب وہ مبارک مہینہ آ گیا ہے ، آگے بڑھو، اس کے لمحے لمحے کو اپنی زندگی کے بیش قیمت لمحات میں سے بنا لو،نمازوں کی پابندی کرو، روزہ جو تم پر فرض ہے اس کے ترک سے اجتناب کرو، قرآن کی تلاوت کا ایک پروگرام بناؤکیونکہ قرآن تمہارے لئے قیامت کے دن روزے کے ساتھ سفارشی بن کر آئے گااور تمہارے حق میں رب کے سامنے تمہاری مغفرت کی درخواست پیش کرے گا،اپنے مال و دولت کا کچھ حصہ رب کے راستے میں خرچ کرو کیونکہ تمہارے ایک کا بدلہ اس کے یہاں سات سو اور اس سے بھی زیادہ کی شکل میں ملتا ہے، اگر تم صاحب نصاب ہو اور زکوٰۃ تم پر فرض ہو چکی ہے تو اپنے مال کا ڈھائی فیصد مستحقین تک پہنچاؤ کیونکہ زکوٰۃ ادا نہ کرنے کی وجہ سے دنیا میں اللہ آسمان سے بارش کے قطرے روک لیتا ہے اور آخرت میں یہی تمہارا مال تمہارے گلے کا طوق بن جائے گا، ممکن ہو تو اعتکاف کی سنت کا اہتمام کرو، بطور خاص آخری عشرے میں منجملہ تمام عبادات کا اہتمام کرنے کی کوشش کرو،اپنے گناہوں پر ندامت اور شرمندگی کا اظہار کرکے مکمل طور سے ان سے الگ ہونے کا پختہ ارادہ کر لو، دیکھو! تمہارے رب نے تمہاری مغفرت کے سارے دروازے تمہارے لئے کھول رکھے ہیں قدم آگے بڑھا کر اسے حاصل کر لو، استقبال کرو اس مہینے کا اور اپنے آپ کو رب کی عبادت میں اس طرح لگا دو کہ فرشتوں کو بھی تم پر رشک ہو، اپنی بری عادتوں سے بھی چھٹکارا پانے کا یہ سنہرا موقع ہے اسے ضائع نہ جانے دو، ایسے لمحات زندگی میں بار بار نہیں آتے کیا پتہ اگلا رمضان ملے نہ ملے اسی کو اپنا آخری رمضان سمجھ کر اپنی زندگی کے آنے والے ہر دن کو عید بنا لو کہ یہی اس مہینے کا مقصد ہے۔