Vbet Online Cassino Brasil

O Vbet Brasil é um dos sites de apostas mais procurados da América do Sul. Totalmente hospedado pelo respeitado arcoirisdh.com, o Vbet Brasil se dedica a fornecer aos seus membros experiências de jogo seguras e protegidas. A Vbet Brasil apresenta algumas das melhores e mais recentes máquinas caça-níqueis e jogos de mesa para os jogadores, dando-lhes a oportunidade de experimentar uma atmosfera de cassino da vida real em sua própria casa. A Vbet Brasil também vem com um forte sistema de bônus, permitindo aos jogadores desbloquear bônus e recompensas especiais que podem ser usados para ganhos em potencial. Em suma, a Vbet Brasil tem muito a oferecer a quem procura ação emocionante em um cassino online!

  • رقیہ شرعیہ کی شرائط: قرآن و حدیث کی روشنی میں

    رقیہ شرعیہ (شرعی دم) کی کچھ بنیادی شرائط ہیں جنہیں قرآن و حدیث سے واضح کیا جا سکتا ہے۔ یہ شرائط درج ذیل ہیں:
    ۱۔ رقیہ کا عقیدۂ توحید پر مبنی ہونا:
    رقیہ پڑھنے والے اور سننے والے دونوں کا یہ عقیدہ ہونا ضروری ہے کہ شفا صرف اللہ کے ہاتھ میں ہے، اور وہی ہر بیماری کو دور کرنے والا ہے۔
    دلیل از قرآن:
    {وَإِذَا مَرِضْتُ فَهُوَ يَشْفِيْنِ}
    ’’اور جب میں بیمار ہوتا ہوں تو وہ (اللہ) ہی مجھے شفا دیتا ہے‘‘۔
    [سورۃالشعراء:۸۰]
    دلیل از حدیث:
    رسول اللہﷺنے فرمایا:
    ’’لا بأسَ بالرُّقي ما لم تكن شِركًا‘‘۔
    ’’رقیہ میں کوئی حرج نہیں جب تک کہ اس میں شرک نہ ہو‘‘۔
    [مسلم:۲۲۰۰]
    ۲۔ رقیہ کا قرآن و سنت کے مطابق ہونا:
    رقیہ میں صرف وہی دعائیں، اذکار اور آیات پڑھی جائیں جو قرآن اور صحیح احادیث سے ثابت ہیں۔
    دلیل از قرآن:
    {وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْئَ انِ مَا هُوَ شِفَآء ٌ وَرَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِينَ}
    ’’اور ہم قرآن میں وہ چیز نازل کرتے ہیں جو ایمان والوں کے لیے شفا اور رحمت ہے‘‘۔
    [سورۃ الاسراء:۸۲]
    دلیل از حدیث:
    حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:
    ’’نبی اکرمﷺاپنے بعض گھر والوں پر رقیہ کیا کرتے اور (یہ دعا) پڑھتے:
    ’’اللّٰهم رب الناس، أذهب البأس، واشف أنت الشافي، لا شفاء إلا شفاؤك، شفاء لا يغادر سقما‘‘۔
    ’’اے اللہ! انسانوں کے رب! تکلیف کو دور کر دے، شفا دے، تو ہی شفا دینے والا ہے، تیرے سوا کوئی شفا نہیں دے سکتا، ایسی شفا دے جو کسی بیماری کو باقی نہ چھوڑے‘‘۔
    [بخاری:۵۷۴۳، مسلم:۲۱۹۱]
    ۳۔ رقیہ کے کلمات واضح اور مفہوم صحیح ہونا:
    رقیہ کے الفاظ غیر شرعی، بے معنیٰ یا جادوئی اثر رکھنے والے نہیں ہونے چاہیے، بلکہ ان کا مفہوم واضح اور شریعت کے مطابق ہونا چاہیے۔
    دلیل از حدیث:
    رسول اللہ ﷺسے جب صحابہ نے پوچھا کہ:
    ’’یا رسول اللہ!ہم کچھ رقیہ (دم)کیا کرتے تھے، تو کیا ہم ان کو جاری رکھیں‘‘؟آپﷺنے فرمایا:
    ’’اعرضوا عليَّ رقاكم، لا بأسَ بالرُّقي ما لم تكن شِركًا‘‘۔
    ’’مجھے اپنے دم دکھاؤ، اگر ان میں شرک نہ ہو تو کوئی حرج نہیں‘‘۔
    [مسلم:۲۲۰۰]
    ۴۔ عربی زبان میں ہونا (اگر ممکن ہو):
    قرآنی آیات اور نبیﷺسے ثابت دعائیں عربی میں پڑھنا افضل ہے، لیکن اگر کوئی عربی نہیں جانتا تو وہ اپنی زبان میں بھی جائز اذکار کر سکتا ہے۔
    دلیل از قرآن:
    {إِنَّآ أَنزَلْنٰهُ قُرانًا عَرَبِيًّا لَّعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ}
    ’’بے شک ہم نے اس (قرآن)کو عربی میں نازل کیا تاکہ تم سمجھ سکو‘‘۔
    [سورہ یوسف:۲]
    ۵۔ حلال اور پاکیزہ ذریعہ اختیار کرنا:
    رقیہ کرنے والے کا حلال روزی کھانے والا اور گناہوں سے بچنے والا ہونا ضروری ہے تاکہ دعا قبول ہو۔
    دلیل از حدیث:
    رسول اللہﷺنے فرمایا:
    ’’إنَّ اللّٰهَ طَيِّبٌ لَا يَقْبَلُ إلَّا طَيِّبًا‘‘۔
    ’’بے شک اللہ پاک ہے اور وہ صرف پاک چیز کو قبول کرتا ہے‘‘۔
    [مسلم:۱۰۱۵]
    ۶۔ اللہ پر بھروسہ اور یقین ہونا:
    رقیہ کرتے وقت یہ یقین رکھنا ضروری ہے کہ شفا اللہ کے حکم سے ہی ملے گی۔
    دلیل از حدیث:
    نبی ﷺنے فرمایا:
    ’’إذا سألتَ فاسألِ اللّٰهَ، وإذا استعنتَ فاستعنْ باللّٰه‘‘۔
    ’’جب تم مانگو تو اللہ سے مانگو، اور جب مدد چاہو تو اللہ سے مدد چاہو‘‘۔
    [ترمذی:۲۵۱۶]
    ۷۔ غیر شرعی حرکات سے اجتناب:
    رقیہ کے دوران غیر شرعی حرکات جیسے غیر محرم کو چھونا، جادوئی عمل کرنا یا عجیب و غریب منتر پڑھنا جائز نہیں۔
    دلیل از حدیث:
    رسول اللہﷺنے فرمایا:
    ’’من أتی كاهِنًا فصدَّقَهُ بما يقولُ فقد كفرَ بما أنزلَ على محمَّدٍ‘‘۔
    ’’جو کسی کاہن (نجومی، جادوگر) کے پاس جائے اور اس کی بات کی تصدیق کرے، اس نے محمدﷺپر نازل شدہ دین کا انکار کر دیا‘‘۔
    [ابو داؤد:۳۹۰۴، ترمذی:۱۳۵]
    ۸۔ مسنون طریقے پر عمل کرنا:
    رقیہ میں وہی طریقہ اپنانا چاہیے جو نبی ﷺاور صحابۂ کرام نے اختیار کیا، جیسے مریض پر ہاتھ رکھ کر دعا پڑھنا ۔
    دلیل از حدیث:
    حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:
    ’’كَانَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صلَّي اللَّهُ عليهِ وسلَّمَ إذا اشتكي يقرأُ على نفسِهِ بالمعوِّذاتِ، وينفثُ‘‘۔
    ’’نبی اکرمﷺجب بیمار ہوتے تو معوذات (سورہ فلق اور سورہ ناس) پڑھ کر اپنے اوپر دم کرتے اور ہاتھ سے پھونک مار دیتے‘‘۔
    [بخاری:۵۰۱۶، مسلم:۲۱۹۲]
    نتیجہ:
    رقیہ شرعیہ وہی دم ہے جو قرآن و سنت کے مطابق ہو، شرک سے پاک ہو، اور اللہ کی ذات پر مکمل یقین کے ساتھ کیا جائے۔ کوئی بھی ایسا طریقہ جو غیر شرعی ہو یا جادو اور توہم پرستی پر مبنی ہو، جائز نہیں۔
    اگر ان شرائط پر عمل کیا جائے تو ان شاء اللہ رقیہ موثر ثابت ہوگی اور اللہ تعالیٰ کی رحمت سے شفا حاصل ہوگی۔
    ٭٭٭

نیا شمارہ

مصنفین

Website Design By: Decode Wings