Vbet Online Cassino Brasil

O Vbet Brasil é um dos sites de apostas mais procurados da América do Sul. Totalmente hospedado pelo respeitado arcoirisdh.com, o Vbet Brasil se dedica a fornecer aos seus membros experiências de jogo seguras e protegidas. A Vbet Brasil apresenta algumas das melhores e mais recentes máquinas caça-níqueis e jogos de mesa para os jogadores, dando-lhes a oportunidade de experimentar uma atmosfera de cassino da vida real em sua própria casa. A Vbet Brasil também vem com um forte sistema de bônus, permitindo aos jogadores desbloquear bônus e recompensas especiais que podem ser usados para ganhos em potencial. Em suma, a Vbet Brasil tem muito a oferecer a quem procura ação emocionante em um cassino online!

  • گستاخ رسول اور توہین رسالت کا انجام

    قارئین کرام! شاتم رسولﷺکا مسئلہ کوئی نیا مسئلہ نہیں ہے،یہ تو ہر دور اور ہر زمانے کا اٹوٹ حصہ ہے،یہ تو بعثت نبوت ورسالت کے آغاز سے ہی ہے،کیونکہ رسول حق کا پیامبر ہوتا ہے،وہ لوگوں کو بھلی باتوں کی تعلیم دیتا ہے،انہیں برائی سے روکنے کی کوشش کرتا ہے،رہ گیا باطل تو اسے یہ سب برداشت نہیں،حق سے باطل کی کشمکش لازمی اور طبعی ہے۔
    خاتم الانبیاء والمرسلین محمد مصطفی ﷺ کو جب نبوت و رسالت سے سرفراز کیا گیا تو اسی وقت سے آپ کی ذات مبارکہ اہل باطل کا نشانہ بننے لگی،سب و شتم،افتراء و بہتان اور اذیت رسانی کا ایک لا متناہی سلسلہ شروع ہو گیا،کاہن،ساحر،شاعر اور مجنون جیسے نازیبا القاب آپ کی ذات مبارکہ پر چسپاں کرنے کی مذموم سعی کی جانے لگی،اذیت رسانی کی ہر ممکن تدبیر کو بروئے کار لایا جانے لگا کہ کسی طرح سے حق کی راہ میں بند باندھا جا سکے،لیکن آپ ﷺ ہر مقام پر صبر وتحمل اور عفو و درگزر کا پیکر بنے رہے،باطل اپنی تمام کوششیں کرتا رہا،مگر کب تک؟؟؟۔۔۔۔۔۔جب اذیت رسانی اور بدتمیزی کا یہ سیلاب گستاخی اور شماتت کی تمام تر حدوں کو پار کر کے سر سے اوپر بہنے لگا تو آپ ﷺ کی ایماء پر جاں نثار صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین نے ایسے گستاخ اور شاتم رسول کو کیفر کردار تک پہنچا دیا اور لوگوں کو یہ پیغام دے دیا کہ تکالیف و مصائب کا پہاڑ مسلمان برداشت کر سکتا ہے لیکن نبی کائنات ﷺ کی شان میں گستاخی اور بدتمیزی اسے برداشت نہیں،بلکہ ایسے شخص کو زمین پر سانس لینے کا بھی حق نہیں۔۔۔۔اس مختصر سے مضمون میں شاتم رسول اور گستاخ مصطفی ﷺ کا حکم اور اس کی سزا شریعت اسلامیہ کی نظر میں وضاحت کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
    محترم قارئین! آج باطل کے تمام مذاہب بشمول یہود و نصاریٰ نے عالم اسلام اور مسلمانوں کے خلاف اعلانیہ جنگ چھیڑ رکھی ہے،کبھی رسولﷺ کی شان میں گستاخی کا ارتکاب کر کے،کبھی اسلام اور مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دے کر،کبھی سلمان رشدی اور تسلیمہ نسرین جیسے نام نہاد مسلمانوں کا سہارا لے کر تو کبھی ذرائع ابلاغ کے ذریعے رحمۃ للعالمینﷺ کے توہین آ میز کارٹونوں کی اشاعت کر کے اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور ابھی حالیہ دنوں میں فرانس کے اندر توہین رسالت کا ایک معاملہ سامنے آیا۔۔۔۔۔افسوس ہے کہ ایسے لوگ اسلامی حکومت و مملکت کی دسترس سے باہر اعداء اسلام کی پناہ میں ہیں ورنہ ان جیسے ناپاک لوگوں کے وجود سے زمین کو پاک کرنا واجب تھا۔۔۔۔۔لیکن یہ بھی ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ دشمنان اسلام کی طرف سے جب جب ذات رسول پر زک پہنچانی کی ناروا کوشش کی جاتی ہے اس وقت مصطفی ﷺ کے فدائیوں کے دلوں میں ان کے تئیں الفت و محبت اور جاں نثاری و قربانی کا جذبہ مزید پیدا ہوتا ہے۔۔۔۔۔۔ایک مسلمان کے لئے نبی ﷺ کی ذات اس قدر اہمیت کی حامل ہے کہ ایک عام مسلمان بھی اپنے نبی ﷺ کی شان میں ادنیٰ سی بھی تحقیرکی کوشش برداشت نہیں کرسکتا۔۔۔۔۔۔آئیے پہلے پیغمبر اعظم ﷺ کے مقام و مرتبے کو شریعت کی زبان میں جاننے کی کوشش کرتے ہیں:
    رسول رحمت ﷺ کا مقام و مرتبہ:
    ۱۔نبی ﷺ پوری کائنات کے لئے ( بشمول ہندو ،مسلم،سکھ،عیسائی،یہودی وغیرہ) رحمت والا بنا کر بھیجے گئے تھے۔
    ۲۔مسلمان اپنی جان اور اپنے خاندان سے زیادہ اپنے پیارے رسولﷺ سے محبت کرتا ہے۔
    ۳۔نبی ﷺ کو شفاعت کبریٰ حاصل ہے۔ ۴۔نبیﷺ تمام انبیاء ورسل بلکہ پوری انسانیت کے سردار ہیں۔
    ۵۔نبی ﷺ اخلاق کے بلند مقام پر فائز تھے ۔ ۶۔اللہ نے نبیﷺ کو حوض کوثر عطا کیا ہے ۔
    یہ اور ان کے علاوہ بے شمار ایسی باتیں ہیں جن سے نبی ﷺ کا مقام و مرتبہ معلوم ہوتا ہے،نبی ﷺ کی ذات پر ایمان لانے کے ساتھ ساتھ ان کی تعظیم و توقیر کرنا بھی نبوت و رسالت کا تقاضہ ہے،ان کی عزت و تکریم کرنا ہمارا بنیادی فریضہ اور فلاح و کامرانی کا راستہ ہے،اسی طرح نبیﷺ سے محبت جب تک دنیا اور دنیا کی تمام چیزوں کی محبت پر غالب نہ ہو جائے اس وقت کوئی بھی انسان کامل مومن نہیں ہو سکتا ۔
    گستاخ اور شاتم رسول کون؟؟؟
    چونکہ شمس و قمر اور ارض و سماء نیز بعض دوسری چیزوں کی طرح اس کی کوئی جامع و مانع لغوی تعریف نہیں ہے اور نہ ہی ایمان و کفر نیز صوم و صلاۃ کی طرح اس کی کوئی شرعی تعریف ہے اس لئے بیع و قبض کی طرح گستاخ و شاتم رسول کا اعتبار عرف عام ہوگا،لہٰذا عرف عام میں جس قول و عمل سے نبی ﷺ کی توہین و تنقیص ہو،عظمت رسالت ﷺ پامال ہو، منصب رسالت پر حرف آئے نیز نبی ﷺ کی ذات کے لئے باعث تکلیف و اذیت ہو ،خواہ صراحۃً ہو یا اشارۃً،اس پر سب و شتم اور اذیت کا اطلاق ہوگا،اور ایسا کرنے والا’’ گستاخ ‘‘اور’’ شاتم رسول‘‘ کہلائے گا۔
    شاتم رسولﷺ کی سزا: أ۔ قرآن کے دلائل:
    ۱۔ سورۃ التوبہ آیت نمبر ۶۱ سے ۶۶ کا ترجمہ اور تفسیر دیکھیں۔
    ۲۔ سورۃ الاحزاب آیت نمبر ۵۷ کا ترجمہ اور تفسیر دیکھیں ۔
    ب: سنت کے دلائل :
    ۱۔ کعب بن اشرف کی گستاخی اور اس کے قتل کا واقعہ [ صحیح بخاری:۴۰۳۷، ۳۰۳۱]
    ۲۔ ابو رافع سلّام بن ابی الحقیق کی گستاخی اور اس کے قتل کا واقعہ [صحیح بخاری :۴۰۳۹]
    ۳۔ ایک نابینا صحابی کے ذریعہ ایک گستاخ عورت کے قتل کا واقعہ[سنن ابی داؤد:۴۳۶۱،صحیح]
    ج: سلف صالحین کے بعض اقوال :
    اسلامی تاریخ کے ہر دور میں جمہور علماء امت کا اس بات پر اجماع رہا ہے کہ گستاخ رسول اپنے جرم کے سبب اسلام سے خارج ہو جاتا ہے اور اس دنیا میں اس کی سزا قتل ہے۔جیسا کہ امام ابن المنذر رحمہ اللہ نے اپنی کتاب کے اندر بیان کیا ہے کہ :’’اس بات پر اہل علم کا اجماع ہے کہ جس نے نبیﷺ کو گالی دی،برا بھلا کہا تو اسے قتل کر جائے گا‘‘۔[الاجماع لابن المنذر :ص:۷۶]
    نیزاسی طرح کا ایک قول امام اسحاق بن راہویہ رحمہ اللہ سے منقول کیا گیا ہے کہ :’’اس بات پر علماء کا اجماع منعقد کیا گیا ہے کہ جو شخص اللہ یا اس کے رسول ﷺ کو گالی دے،یا اللہ کے نازل کردہ کسی حکم کو رد کر دے،یا کسی نبی کو قتل کر دے تو ایسا شخص اپنے اس عمل کی بنا پر کافر ہو جائے گاگرچہ وہ اللہ کے نازل کردہ تمام احکام کو ماننے والا ہو‘‘۔[الصارم المسلول علٰی شاتم الرسول لابن تیمیہ: ۲؍۱۵]
    محمد بن سخنون کا قول ہے:’’اس بات پر علماء کا اجماع منعقد ہوا ہے کہ نبی کریم ﷺ کو گالی دینے والا اور ان کی توہین کرنے والا کافر ہے،اس کے بارے میں عذاب الہٰی کی وعید نازل ہوئی ہے،امت کے نزدیک اس کا حکم یہ ہے کہ اسے قتل کیا جائے،جو شخص اس کے کفر اور سزا میں شک کرے وہ بھی کافر ہے‘‘۔[الصارم المسلول علٰی شاتم الرسول لابن تیمیہ: ۲؍۱۵]
    محترم قارئین! کعب بن اشرف ،ابو رافع سلّام بن ابی الحقیق اور عہد رسالت میں بعض گستاخوں کی صرف یہی چند مثالیں نہیں بلکہ تاریخ اسلام میں ہم اورآپ کو بہت سارے ایسے واقعات مل جائیں گے کہ جن میں گستاخ رسول کا تذکرہ ہوگا،سب کا خلاصہ اور نچوڑ یہ ہے کہ جس نے بھی نبی ﷺ کی شان میں گستاخی کی اس کا انجام بھیانک ہو گیا،اور دیر سویر کسی نہ کسی قدرتی مصیبت نے اسے اپنی چپیٹ میں لے لیا۔
    آج پھر ایک بار نبیﷺ کی شان میں گستاخی کی ناروا کوشش کی گئی ہے ،اپنی گندی حرکتوں سے پیارے حبیب ﷺ کی ذات پر کیچڑ اچھالنے کی مذموم سعی کر کے ان گستاخوں نے اپنا شمار ان لوگوں میں کرا لیا ہے کہ جن کو اسی دنیا میں اللہ کی طرف سے بھیانک عذاب میں مبتلا ہونا پڑا،اب انتظار کرو کہ کب عرش والا اپنے پیارے رسول ﷺ کی گستاخی کا بدلہ لیتا ہے۔۔۔وہ ہر بات پر قادر ہے،اس کی ذات سے راہ فرار ممکن نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    اللہ سے دعا ہے کہ لوگوں کو صحیح سمجھ عطا کرے اور ہم مسلمانوں کو نبی ﷺ کی ذات سے حقیقی محبت کرنے کی توفیق دیا۔آمین 1111 я

نیا شمارہ

مصنفین

Website Design By: Decode Wings